Sidebar

16
Thu, May
1 New Articles

سورہ: 3  آل عمران ۔ عمران کا گھرانہ

உருது மொழிபெயர்ப்பு
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

سورہ نمبر : 3  آل عمران ۔ عمران کا گھرانہ 3

 کل آیتیں: 200 

عمران ،نبی عیسیٰ علیہ السلام کے نانا اور مریم (میری) کے والد ہیں۔ عمران کے گھرانے سے مراد مریم، ان کی والدہ اور عیسیٰ نبی ہیں۔

اس سورت میں37, 36, 35 آیتوں میں عمران کے گھرانے کے متعلق ایک اہم واقعہ بیان کیا گیا ہے۔ اس لئے اس سورت کا نام آل عمران رکھا گیا ہے۔

بہت ہی مہربان اور نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے

1۔ الف لام میم۔2

2۔اللہ کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں۔وہ قائم اور زندہ رہنے والا ہے۔

3،4۔ (اے محمد) حقیقت کو اپنے اندر سمائے ہوئے اِس کتاب کو اس نے تم پر اتارا ہے۔یہ اپنے سے پہلے گزرے ہوئے کی4 تصدیق کرتی ہے۔ اس سے پہلے لوگوں کو سیدھی راہ دکھانے کے لئے اس نے تورات اور انجیل نازل کی491۔ (جھوٹ سے سچ ) الگ کرنے والا طریقہ بھی عطا کیا۔ اللہ کی آیتوں کاا نکار کرنے والوں کو سخت عذاب ہے۔ اللہ زبردست ، سزا دینے والا ہے26۔ 

5۔ آسما ن 507 اور زمین میں کوئی چیز اللہ سے چھپی ہوئی نہیں ہے۔ 

6۔ وہی اپنی چاہت سے رحموں میں تمہیں شکل دیتا ہے۔ اس کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں۔وہ زبردست، حکمت والا ہے۔ 

7۔ (اے محمد!) اسی نے تم پر کتاب نازل کی۔اس میں واضح احکام کی آیتیں بھی ہیں ، وہی اس کتاب کی اصل ہیں۔ اور ذومعنٰی والی86 دوسری آیتیں بھی ہیں ۔ جن کے دلوں میں خرابی ہے وہ فتنہ کی تلاش میں اور ان کی وضاحت چاہتے ہوئے ان میں ذومعنیٰ آیتوں کی پیروی کرنے لگتے ہیں۔ حالانکہ اللہ اور راسخ علم والوں کے سوا اس کی وضاحت(اور) کوئی نہیں جانتا۔ وہ کہیں گے کہ ہم اس پر ایمان لائے ، سب ہمارے رب ہی کی طرف سے آئی ہوئی ہے۔ عقل والوں کے سوا (دوسرے) کوئی غور نہیں کرتے۔

8۔ اے میرے رب! ہمیں سیدھا راستہ دکھانے کے بعد ہمارے دلوں کو بھٹکنے نہ دے81۔ ہمیں اپنی رحمت عطا فرما۔ اور تو ہی بڑافیاض ہے۔ 

9۔(وہ لوگ کہیں گے کہ) اے ہمارے رب! تو ہم سب کو ایک ایسے دن 1میں جمع کر نے والا ہے جس میں کوئی شک نہیں۔اللہ وعدہ خلافی نہیں کرتا۔ 

10۔ (اللہ کا)انکار کرنے والوں کا مال اور اولادانہیں اللہ سے کچھ بھی نہیں بچا سکتے۔وہی لوگ دوزخ کے ایندھن ہیں۔ 

11۔ فرعون کے خاندان اور ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگوں پر جو حالت گزری وہی حالات ان پر بھی گزرے گی۔انہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ۔اللہ نے ان کے گناہوں کے سبب ان کو سزا دی۔اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔ 

12۔ (اللہ کا) انکار کر نے والوں سے کہہ دو کہ تم مغلوب ہو کر دوزخ کی طرف لے جائے جاؤگے۔ وہ بہت برا ٹھکانا ہے۔ 

13۔ دو گروہوں کا آمنے سامنے ملنے میں87 تمہارے لئے مناسب ثبوت ہے۔ ایک گروہ اللہ کی راہ میں لڑ رہا تھا، اور دوسرا گروہ (اللہ کا ) انکار کرنے والاتھا۔ وہ اپنی آنکھوں سے انہیں اپنے سے دوگنا دیکھ رہے تھے466۔ اللہ جسے چاہتا ہے انہیں اپنی مدد سے قوی بنا دیتا ہے۔ عقلمندوں کے لئے اس میں سبق ہے۔ 

14۔ عورتیں، بیٹے، جمع کئے ہوئے سونے چاندی کے ڈھیر، خوبصورت گھوڑے، چوپائے اور کھیت جیسی پسندیدہ چیزوں کو چاہنا لوگوں کے لئے خوشنما بنادیا گیا ہے۔ یہ اس دنیوی زندگی کے سہولتیں ہیں۔ اوراللہ کے پاس خوبصورت ٹھکانا ہے۔ 88

15۔ کہو کیا میں تم کو اس سے بہتر چیز بتاؤں؟ (اللہ سے) ڈرنے والوں کوان کے رب کے پاس جنت کے باغات ہیں، جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی۔ وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے۔ پاکیزہ جوڑے8 اور اللہ کی رضامندی بھی ہوگی۔ اور اللہ اپنے بندوں کو دیکھ رہا ہے۔ 488

16۔ وہ کہیں گے، اے ہمارے رب! ہم ایمان لے آئے، پس تو ہمارے گناہوں کو بخش دے اور ہم کو عذابِ جہنم سے بچالے۔

17۔ (وہ) صبر کرنے والے ، سچ بولنے والے، (اللہ کے) فرماں بردار ، (نیک راہ میں) خرچ کرنے والے اور رات کے آخری حصہ میں گناہوں کی بخشش چاہنے والے ہیں۔ 

18۔ اللہ یقین دلا تا ہے کہ اس کے سوا عبادت کے لا ئق کوئی نہیں۔ فرشتے اور عدل کے قائم رکھنے والے اہل علم بھی (یقین دلاتے ہیں)۔اس کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں۔ (وہ) زبردست، حکمت والا ہے۔ 

19۔ اللہ کے نزدیک دین، اسلام ہی ہے۔ اہل کتاب27 اپنے پاس علم آنے کے بعد آپس کے حسد ہی کی بناء پر اختلاف کیا۔ اللہ کی آیتوں کا انکار کرنے والوں سے اللہ جلد حساب لینے والا۔ 

20۔ اگر وہ تم سے بحث کریں تو کہہ دو کہ میں اپنا چہرہ اللہ کی تابعداری میں دے دیا۔ میری پیروی کر نے والے بھی(اسی طرح کردئے)۔ اہل کتاب 27اور ان پڑھوں سے پوچھئے کہ کیا تم اسلام قبول کرتے ہو؟ اگر وہ اسلام قبول کرلئے تو سیدھی راہ پاگئے۔ اگر وہ منہ پھیرلیں تو صرف سنا دینا ہی تمہارا ذمہ ہے81۔ اللہ اپنے بندوں کو دیکھنے والا ہے۔ 488

21۔ جو لوگ اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے ہیں، نبیوں کو ناحق قتل کرتے ہیں، عدل کا حکم دینے والے لوگوں کو بھی مار ڈالتے ہیں ، انہیں خبردار کردوکہ ایک درد ناک عذاب ہے۔ 

22۔ اس دنیا میں اور آخرت میں اعمال ضائع کرنے والے لوگ وہی ہیں۔ان کا مددگار کوئی نہیں۔ 

23۔ کیا تم نہیں جانتے کہ جنہیں کتاب27 جیسی خوش بختی عطا کی گئی تھی؟ ان کے درمیان فیصلہ کر نے کے لئے اللہ کی کتاب کی طرف بلایا جاتاہے۔ پھر بھی ان میں سے ایک گروہ لاپرواہی سے جھٹلا دیتا ہے۔ 

24۔ اس کا سبب ان کا یہ کہنا ہے کہ مخصوص چند دن کے سوا ہمیں دوزخ نہیں چھوئے گی۔ ان کی من گھڑت باتوں نے ان کے دین کے معاملے میں انہیں دھوکہ میں ڈال دیا۔ 

25۔ اس دن1 جس کے آنے میں کوئی شک نہیں ، ہم انہیں جمع کریں تو کیسا ہوگا؟ ہر ایک کو اس کی محنت کا پورا بدلہ دیا جائیگا 265۔ وہ ظلم نہیں کئے جائیں گے۔ 

26۔ کہو کہ اے اللہ! سلطنت کے مالک! تو جس کوچاہے حکومت دیتا ہے، جس سے چاہے حکومت چھین لیتا ہے۔تو جس کو چاہے عزت دیتا ہے اور جس کو چاہے ذلیل کرتا ہے۔ ساری بھلائی تیرے ہی ہاتھ میں ہے۔ تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔ 

27۔(اور کہو کہ) رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے۔ بے جان سے441 جاندارکو نکالتا ہے اور جاندار سے بے جان کو نکالتا ہے۔ اور تو جسے چاہتاہے بے حساب دیتا ہے۔

28۔ ایمان والے، ایمان والوں کو چھوڑ کر (اللہ کا) انکار کرنے والوں کو ذمہ دار نہیں بنانا چاہئے89، بجز اس کے کہ تم ان سے بچنا چاہو۔جو ایسا کرے گا اس کواللہ کی طرف سے (بچاؤ) نہیں ملے گا۔ اللہ تمہیں اپنی ذات سے ڈراتا ہے۔ اللہ ہی کی طرف لوٹنا ہے۔

29۔ تم کہہ دو کہ جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے، اسے تم چھپاؤ یا ظاہر کرو ، اللہ اسے جانتا ہے۔ اور جو کچھ آسمانوں میں507ہے اور زمین میں ہے وہ اس کو جابتا ہے۔ اللہ ہر چیز پر قدرت والا ہے۔ 

30۔ جس دن ہر شخص اپنی کی ہوئی نیکی اوربرائی کو اپنے سامنے موجود پائے گاتو اس دن1 وہ آرزو کرے گا کہ اس کے اور اس کے (برے) کاموں کے درمیان بہت بڑی دوری ہو۔ اللہ تمہیں اپنی ذات سے ڈراتا ہے۔نیز اللہ اپنے بندوں پر مہربان ہے۔ 

31۔تم کہہ دو کہ اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری پیروی کرو ، اللہ تم سے محبت کرے گا۔ تمہارے گناہوں کو معاف کردے گا۔ اللہ معاف کرنے والا ، نہایت رحم والا ہے۔ 

32۔ کہہ دو کہ اللہ اور اس رسول کی اطاعت کرو۔ اگر تم منہ پھیرو تو اللہ (اپنے) منکروں سے محبت نہیں کرتا۔ 

33۔اللہ نے آدم ، نوح ، ابراھیم کے خاندان اور عمران کے گھرانے کو سارے عالم سے منتخب کرلیا۔ 

34۔ ان میں سے بعض، بعض کے اولاد ہیں۔ اللہ سننے والا 488، جاننے والا ہے۔

35۔ یاد کرو جب عمران کی بیوی نے کہا، اے میرے پروردگار! میرے پیٹ میں جو (بچہ) ہے اسے میں نے تیرے لئے نذر کردیا ہے۔ وہ (تیرے لئے) پوری طرح سے نذر ہے۔ میری طرف سے (اسے) قبول فرما۔ تو ہی سننے والا488، جاننے والا ہے۔ 

36۔ جب ان کے ہاں بچی پیدا ہوئی تو اس نے کہا، اے میرے پروردگار! مجھے تو لڑکی پیدا ہوگئی ہے!اللہ خوب جانتا ہے کہ اس نے کیا جنا ہے ۔اس نے کہا، لڑکا لڑکی کی طرح نہیں ہوتا۔ میں نے اس کا نام مریم رکھا ہے373۔ اس کو اور اسکی اولاد کو شیطان مردود سے تیری پناہ چاہتی ہوں۔ 

37۔ اس (بچی) کو اس کے رب نے اچھی طرح قبول کیا۔اس کی اچھی طرح پرورش کی۔ اور زکریا کو اس کا سرپرست بنایا۔ جب بھی زکریا ان کے کمرے میں جاتے تو ان کے پاس کھانے کی چیزیں موجود پا کر پوچھتے، اے مریم! یہ تم کو کہاں سے ملتی ہیں؟ تو (مریم) کہتیں، یہ اللہ کے پاس سے ملتی ہے۔اللہ جسے چاہتا ہے بے حساب دیتا ہے۔ 

38۔ اس وقت ہی زکریا نے اپنے رب سے دعا کی، اے میرے پروردگار! تو اپنی طرف سے مجھے ایک پاکیزہ اولادعطا فرما۔ تو ہی دعا سننے والا488 ہے۔ 

39۔ جب وہ حجرے میں کھڑے نماز پڑھ رہے تھے تو فرشتوں نے انہیں آواز دی کہ اللہ تم کو یحیےٰ کی خوشخبری دیتا ہے۔ وہ اللہ کے کلمہ کی90 تصدیق کرنے والا ہوگا۔ اور وہ سردارہوگا، پاکبازہوگا، نبی اور نیکوکار ہوگا۔

40۔ انہوں نے کہا، اے میرے رب! میں بوڑھا ہو چکا ہوں، میری بیوی بانجھ ہے، ایسی حالت میں مجھے بچہ کیسے ہوگا؟ (اللہ نے) کہا،اللہ جو چاہتا ہے اسی طرح کرتا ہے۔

41۔ عرض کیا ، اے میرے پروردگار! میرے لئے ایک نشانی عطا فرما۔ (رب نے) کہا، تمہارے لئے نشانی یہ ہے کہ تم تین دن تک لوگوں سے اشارے کے سوا بات نہ کرسکوگے۔ اپنے رب کو کثرت سے یاد کرو۔ صبح اور شام اس کی تسبیح کرتے رہو۔ 

42۔ یاد کرو جب فرشتوں نے (مریم سے) کہا: اے مریم! اللہ نے تمہیں منتخب کیا ، اور تم کو پاک کیا اور ساری دنیا کی عورتوں کے مقابلہ میں تمہیں فضیلت دی۔

43۔ (اور فرشتوں نے یہ بھی کہا:) اے مریم! تم اپنے رب کے لئے عاجزی اختیار کرو، سجدہ کرو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔ 

44۔ یہ غیب کی خبروں میں سے ایک ہے۔(اے محمد!) ہم ہی تمہیں اس کی خبر دے رہے ہیں۔جب وہ لوگ اپنے قلم ڈال رہے تھے (یہ فیصلہ کر نے کے لئے) کہ مریم کی سرپرستی کون کرے تو اس وقت تم ان کے ساتھ نہیں تھے۔ اس کے متعلق وہ بحث کرتے وقت بھی ان کے ساتھ تم نہیں تھے۔ 

45۔ یاد کرو جب فرشتوں نے کہا، اے مریم! اللہ اپنے کلمہ90 کے بارے میں تمہیں خوشخبری دیتا ہے۔ اس کا نام مسیح 92عیسیٰ بن مریم ہوگا۔اس دنیا میں اور آخرت میں بڑے مرتبے والا اور (اللہ کے) مقرب بندوں میں سے ہوگا۔ 

46۔ اور (یہ بھی کہا کہ) وہ گہوارے میں بھی اور جوانی میں بھی لوگوں سے بات کرے گا415۔ اور وہ صالحین میں سے ہوگا۔ 

47۔ اس نے کہا کہ اے میرے پروردگار! کوئی مرد مجھے چھوا تک نہیں، ایسی حالت میں مجھے بچہ کیسے ہوگا؟ (اللہ نے) فرمایا: اللہ جو چاپتا ہے ایسا ہی پیدا کرتا ہے۔ جب وہ کسی کام کا فیصلہ کرلیتا ہے تو کہتا ہے ہوجا ، وہ فوری طور پر ہوجاتا ہے۔ 506

48۔ اس کو کتاب اور حکمت اور تورات اور انجیل491 سکھائے گا۔67 

49۔ بنی اسرائیل کی طرف (عیسیٰ کو) رسول459 بنا کر بھیجا۔ (اس نے کہا: ) تمہارے پروردگار کی طرف سے میں تمہیں نشانی لے کر آیا ہوں۔ میں تمہارے لئے مٹی سے پرندے کی شکل بنا کر اس میں پھونک ماروں گا۔ وہ اللہ کی مرضی 269سے پرندہ بن جائے گا۔ اللہ ہی کی مرضی سے مادر زاد اندھے اور جذامی بھی دور کرتا ہوں۔ مُردوں کو زندہ کرتا ہوں، جو کچھ تم کھاتے ہواور جو چیز تمہارے گھروں میں جمع کررکھتے ہو سب تم کو بتاؤں گا۔ اگر تم ایمان والے ہو تواس میں تمہارے لئے مناسب نشانی ہے۔ 

50۔ اور (یہ بھی کہاکہ) تورات491 کی جو مجھ سے پہلے گزرچکی ہے، تصدیق کر نے کے لئے اورجو چیزیں تم پر حرام کردی گئی ہیں، ان میں بعض کو حلال کرنے کے لئے میں تمہارے پروردگار کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں۔ پس تم اللہ سے ڈرواور میری تابعداری کرو۔ 

51۔ اور (یہ بھی کہاکہ) اللہ ہی میرا اور تمہارا پروردگار ہے۔ پس اسی کی عبادت کرو، یہی سیدھا راستہ ہے۔ 

52۔ ان کے پاس جب عیسیٰ نے (اللہ کا) انکار محسوس کیا تو پوچھا، اللہ کے لئے میری مدد کرنے والا کون؟ (ان کے) حواریوں نے کہا، ہم ہیں اللہ کے مددگار۔ہم اللہ پر ایمان لائے اور تم ہی گواہ رہئے کہ ہم فرماں بردار ہیں295۔

53۔ (اور یہ بھی کہا کہ) اے ہمارے پروردگار! جو تو نے نازل کیا ہے ہم اس پر ایمان لائے، اس رسول کی پیروی کی۔ پس ہمیں اس کی گواہ دینے والوں میں لکھ لے۔ 

54۔ (عیسٰی کے دشمنوں نے) سازش کی، اللہ نے بھی سازش کی6۔ اللہ سب سے بہتر سازش کر نے والا ہے۔

56, 55۔یاد کرو جب اللہ نے کہا: اے عیسیٰ! میں تمہیں گرفت کر نے والا93 ہوں۔ میری طرف تمہیں اٹھا لینے والا456 ہوں، (میرے) انکار کرنے والوں میں سے تمہیں پاک کرنے والا ہوں، اور تمہاری پیروی کر نے والوں کو (میرے) انکار کرنے والوں سے زیادہ قیامت کے دن 1تک اونچی مقام پر رکھنے والا ہوں448۔پھر میرے ہی پاس تمہارا لوٹنا ہے، تمہارے درمیان تمہارے اختلافات کا فیصلہ کرنے والا ہوں۔ (میرے) انکارکر نے والوں کو اس دنیا میں اور آخرت میں سخت سزا دوں گا۔ انہیں کوئی مددگار نہیں ہوگا۔26 

57۔ جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے، اللہ ان کا پورا اجر دے گا۔ظلم کرنے والوں کو اللہ پسند نہیں کرتا۔ 

58۔ (اے محمد!) یہ خبر جو ہم تم کو سنا رہے ہیں، (ہماری) آیتیں اور حکمت بھری نصیحت ہیں۔ 

59۔ اللہ کے ہاں عیسیٰ کی مثال آدم جیسی ہے459۔ اس کو مٹی سے بنا کر ہوجا 506کہا تو پس وہ ہوگیا۔ 368

60۔یہ حق بات تیرے رب کی طرف سے ہے۔ پس تم شک کرنے والوں میں سے نہ ہوجانا۔ 

61۔ تمہارے پاس وضاحت آنے کے بعد اس کے متعلق کوئی تم سے بحث کریں تو ان سے کہو، آؤ، ہمارے بیٹوں اور تمہارے بیٹوں کو، ہماری عورتیں اور تمہاری عورتوں کو بلالیں، ہم بھی آتے ہیں، تم بھی آؤ۔ پھر ہم سب مل کر اللہ سے گڑگڑائیں کہ جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ہو۔ 94&449

62۔ یہی سچی تاریخ ہے۔ اللہ کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں۔ اللہ ہی زبردست ہے ، حکمت والا ہے۔ 

63۔ اگر تم جھٹلاؤگے تو فساد کرنے والوں کو اللہ جانتا ہے۔ 

64۔ کہو اے اہل کتاب27! آؤ ایک ایسے عقیدے کی طرف جو ہمارے اور تمہارے درمیان عام ہے کہ ہم اللہ کے سوا (کسی کی) عبادت نہ کریں ۔ اس کے ساتھ کسی کو شریک تصورنہ کریں۔ اللہ کے سوا ہم میں ایک دوسرے کو رب نہ بنائیں۔اگر وہ جھٹلادیں تو کہہ دو کہ تم ہی گواہ رہو کہ ہم فرماں بردار ہیں295۔ 

65۔ اے اہل کتاب27! تم ابرہیم کے متعلق کیوں بحث کرتے ہو؟ حالانکہ تورات اور انجیل491 تو ان کے بعد ہی نازل کی گئیں۔ کیا تم نہیں سمجھتے؟

66۔ جس چیز کے متعلق تمہیں علم تھا (اب تک) تم نے بحث کی۔ جس چیز کے بارے میں تمہیں علم نہیں اس سے متعلق کیوں بحث کررہے ہو؟ اللہ ہی جانتا ہے تم نہیں جانتے۔ 

67۔ ابراہیم نہ یہودی تھے اور نہ عیسائی۔ بلکہ وہ سچائی کے راہ میں فرماں بردار295 بندہ تھا۔ وہ شرک کرنے والے بھی نہ تھے۔ ۔ اے اہل کتاب27! تم کیوں سچ کو جھوٹ کے ساتھ ملا رہے ہو؟ جانتے ہوئے بھی کیوں حق کو چھپا رہے ہو؟

68۔ ابرہیم کے معاملے میں زیادہ حقدار لوگ ان کے پیروی کرنے والے، یہ نبی اور ایمان والے ہی ہیں۔ اور اللہ ہی مومنوں کا حفاظت کرنے والا ہے۔ 

69۔ اہل کتاب27 میں سے ایک گروہ تمہیں گمراہ کرنا چاہتا ہے۔ دراصل وہ اپنے آپ ہی کو گمراہ کر رہے ہیں۔ انہیں احساس نہیں۔

70۔ اے اہل کتاب27! تم لوگ جانتے ہوئے بھی کیوں اللہ کی آیتوں کاانکار کرتے ہو؟ 

71۔ اے اہل کتاب27! تم کیوں سچ کو جھوٹ کے ساتھ ملا رہے ہو؟ جانتے ہوئے بھی کیوں حق کو چھپا رہے ہو؟

72۔ اہل کتاب27 میں سے ایک گروہ کہتا ہے کہ ایمان والوں پر جو نازل ہوا ہے اس پر صبح کو ایمان لاؤ اور شام کو بھول جاؤ۔ اس وقت ہی (دوسرے لوگ بھی اس دین سے) دور ہوں گے۔ 

73۔ (اور وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ) یہ یقین نہ کرو کہ تمہارے دین کی پیروی کرنے والوں کے سوا (دوسروں کوبھی) تمہاری ہی طرح دیا جائے گا یا تمہارے پروردگار کے پاس وہ تم پر فتح پاجائیں گے۔ کہہ دو کہ سیدھا راستہ تو اللہ ہی کا راستہ ہے۔ کہہ دو کہ فضل اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے۔ وہ جس کو چاہتا ہے دیتا ہے۔ اور اللہ وسعت والا، جاننے والا ہے۔ 

74۔ وہ جس کو چاہتا ہے اپنی رحمت سے مخصوص کرلیتا ہے۔ اور اللہ بہت بڑا فضل والا ہے۔ 

75۔ اہل کتاب27 میں ایسے لوگ بھی ہیں کہ ان پر بھروسہ سے ایک ڈھیر بھی ان کے حوالے کرو تو وہ تم کو واپس کردیں ۔ اور ان میں سے ایسے لوگ بھی ہیں کہ تم ان پر بھروسہ سے ایک سونے کا سکہ بھی دو تو سوائے ان سے باربار اصرار کئے وہ تمہیں واپس نہ دیں ۔ یہ اس سبب سے ہے، وہ کہتے ہیں کہ اَن پڑھ قوم کے معاملے میں ہم پر کوئی گناہ نہیں ہوگا۔ جانتے ہوئے بھی وہ اللہ پر جھوٹی باتیں گھڑتے ہیں۔ 

76۔ ایسا نہیں ہے! جو شخص اپنا وعدہ پورا کرلے اور (اللہ سے) ڈرے تو اللہ (اس سے) ڈرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔ 

77۔ اللہ سے کئے ہوئے عہد اور اپنی قسموں 64کو حقیر قیمت پر445 بیچنے والوں کو آخرت میں کوئی خوش بختی نہیں۔ قیامت کے دن اللہ ان سے بات نہیں کرے گا، نہ ان کی طرف دیکھے گا488۔ انہیں پاک بھی نہیں کرے گا۔ انہیں درد ناک عذاب ہوگا۔ 

78۔ان میں ایک فرقہ ہے ، وہ کتاب الہٰی پڑھنے کی طرح اپنی زبانوں کو مروڑتے ہیں تاکہ تم سمجھو کہ وہ کتاب پڑھ رہے ہیں ، حالانکہ وہ کتاب میں نہیں ہے۔ اور یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی جانب سے ہے۔ حالانکہ وہ اللہ کی جانب سے نہیں ۔ جانتے ہوئے بھی وہ اللہ کے نام سے جھوٹ بول رہے ہیں۔ 

79۔ اللہ کسی آدمی کو جب کتاب، حکمت164 اور نبوت دے تو (اس کے بعد) اس آدمی کو لوگوں سے یہ کہنے کا اختیار نہیں کہ تم اللہ کو چھوڑ کر میرے بندے بن جاؤ۔ بلکہ (نبی نے یہی کہاکہ) تم کتاب الہٰی سکھاتے ہواور اس کو پڑھتے بھی ہو تو اللہ والے ہوجاؤ۔ 

80۔ وہ تمہیں یہ حکم نہیں دے گاکہ فرشتوں اور نبیوں کوتم رب بنالو۔ تم مسلمان 295ہو نے کے بعد کیاوہ تمہیں(اللہ سے) انکارکا حکم دے گا؟ 

81۔ جب اللہ نے نبیوں سے عہد لیا 95کہ میں نے کتاب اور حکمت 67دینے کے بعدجو تمہارے پاس ہے اس کو سچا ثابت کرنے والا رسول تمہارے پاس آئے تو کیا تم اس پر ایمان لاؤگے؟ کیا تم اس کی مدد کروگے؟ اللہ نے جب کہا، کیا تم اس کا اقرار کرتے ہو؟ اور میرے قوی عہد کو قبول کرتے ہو تو انہوں نے کہا کہ ہم اقرار کرتے ہیں۔ اس نے کہا، تم ہی اس کے گواہ رہو، تمہارے ساتھ میں بھی گواہ ہوں۔

82۔ پس جنہوں نے منہ موڑا وہی بدکار ہیں۔ 

83۔ اللہ کے دین کو چھوڑ کرکیا وہ کوئی اور دین تلاش کرتے ہیں؟ آسمانوں507 اور زمین میں جو کچھ ہیں خوشی سے یانا خوشی سے اسی کے زیر فرمان ہیں96۔ اسی کے پاس وہ لوٹائے جائیں گے۔ 

84۔ کہہ دوکہ ہم اللہ پر، جو ہم پر نازل کیا گیا ہے اس پر،جو اتارا گیا ابراہیم، اسماعیل, اسحاق ، یعقوب اور (ان کے)اولاد پر، اور جو دیا گیا ہے اللہ کی طرف سے موسٰی، عیسیٰ اور دوسرے نبیوں پرہم ایمان لے آئے۔ان میں ہم کسی کے درمیان تفریق نہیں کرتے37۔ ہم اسی کے فرماں بردار ہیں۔ 

85۔ جو شخص اسلا م کے سوا کوئی اور دین چاہے گا اس سے وہ ہرگز قبول نہیں کیا جائیگا۔ وہ آخرت میں نقصان پانے والوں میں ہوگا۔ 

86۔ اپنے پاس واضح دلیلیں آچکی، اور وہ سمجھ چکے کہ یہ رسول (محمد) سچے ہیں، اس پر ایمان لانے کے بعدانکار کرنے والے لوگوں کو اللہ سیدھا راستہ کیسے دکھائے گا؟ ظلم کرنے والوں کو اللہ سیدھی راہ نہیں دکھاتا۔ 

87۔ ایسے لوگوں کی سزا یہی ہے کہ ان پر اللہ کی لعنت، فرشتوں اور تمام (نیک) لوگوں کی لعنت ہو۔ 6

89,88۔ اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ اس کے بعد جن لوگوں نے توبہ کی اور اصلاح کرلی ، ان کے سوا (دوسروں کو) عذاب ہلکا نہ کیا جائے گا۔ مہلت بھی نہیں دی جائے گی۔ اللہ بخشنے والا، نہایت ہی رحم والا ہے۔26

90۔ جنہوں نے ایمان لانے کے بعد انکار کیا، پھر (اللہ کے) انکار میں بڑھتے ہی گئے ، ان کی توبہ ہرگز قبول نہیں کی جائیگی۔یہی گمراہ لوگ ہیں۔ 

91۔ جن لوگوں نے (اللہ کا)انکار کیااور انکار ہی کی حالت میں مر گئے ،تو وہ زمین بھر سونا بھی فدیہ میں دیں تو قبول نہیں کیا جائیگا۔ ان کے لئے درد ناک عذاب ہے، انہیں مددگار کوئی نہیں۔ 

پارہ نمبر ۔ 4

92۔ اپنی پسندیدہ چیزوں میں سے (نیک راہ میں) جب تک خرچ نہ کروگے تم ہرگز نیکی نہیں پاؤگے78۔ جو چیز بھی تم(نیک راہ میں) خرچ کروگے اللہ اس سے باخبر ہے۔

93۔ تورات491 نازل ہونے سے پہلے اسرائیل (یعقوب) نے جس چیز کو اپنے اوپر حرام کر لیا تھا، اس کے سوا کھانے کی تمام چیزیں اسرائیل کے لئے حلال تھیں۔ (اے محمد!یہودیوں سے ) کہو کہ اگر تم سچے ہو تو تورات لاؤ اور پڑھ کر سناؤ۔97

94۔ اس کے بعد بھی اللہ پر جھوٹ باندھنے والے ہی ظالم ہیں۔

95۔ کہہ دو کہ اللہ سچ ہی کہا ہے۔ پس تم ابراہیم کے دین کی پیروی کرو۔وہ سچائی کی راہ پرقائم تھے، شرک کرنے والوں میں سے نہیں تھے۔

96۔ساری دنیا کے لئے ہدایت سے بھری، برکت والی اور لوگوں کے لئے بنائی گئی پہلی عبادت گاہ33 بکہ (یعنی مکہ) میں ہے۔

97۔ اس میں واضح دلیلیں438 اور مقامِ ابراہیم35 بھی ہے۔ اس میں داخل ہونیوالا حفاظت پاگیا34۔ اس گھر میں33 اللہ کے لئے حج کرنا،جانے آنے کی طاقت رکھنے والوں پر فرض ہے۔اگر کوئی (اللہ کا) انکار کرے تواللہ تمام دنیاوالوں سے بے نیاز ہے۔485

98۔ کہہ دو کہ اے اہلِ کتاب27! اللہ کی آ یتوں کو قبول کرنے سے کیوں انکار کرتے ہو؟ جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ دیکھ رہا ہے488۔ 

99۔ کہہ دو کہ اے اہلِ کتاب27! تم ایمان والوں کو اللہ کی راہ سے کیوں روکتے ہو؟ تم جانتے ہوئے بھی اس کو ٹیڑھی (راہ) بناکر پیش کرتے ہو۔تمہارے کاموں سے اللہ بے خبر نہیں ہے۔ 

100۔ اے ایمان والو! اہلِ کتاب27 میں سے ایک گروہ کی بات مان لو گے تو وہ تم ایمان والوں کو(اللہ کا) انکار کرنے والے بنا دیں گے۔ 

101۔ اللہ کی آیتیں تمہیں سنائی جارہی ہیں اور اس کے رسول (محمد) بھی تمہارے ساتھ ہیں، اس حالت میں تم (اللہ کا) انکار کیسے کررہے ہو؟ اللہ کو مضبوطی سے تھامنے والا سیدھی راہ پر پہنچایا گیا۔

102۔ اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے۔ مسلم ہی295 کی حالت کے سوا نہ مرو۔ 

103۔تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑلو98۔جدا نہ ہوجانا۔ تم لوگوں کی دشمنی کے حالت میں اللہ تم پر جو احسان کیااس کو یاد کرو۔ وہ تمہارے دلوں کے درمیان جوڑ پیدا کی۔ پس تم اس کے فضل سے بھائی بھائی بن گئے۔ تم دوزخ کے کنارے پر تھے، اس سے وہ تم کو بچالیا۔ تم سیدھی راہ پانے کے لئے اللہ اسی طرح اپنی دلیلیں واضح کرتا ہے۔ 

104۔ نیکی کا حکم دینے، برائی سے روکنے اور سیدھی راہ کی طرف بلانے کے لئے تم میں سے ایک جماعت ہونی چاہئے۔ وہی لوگ کامیاب ہیں۔ 

105۔ ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جو اپنے پاس واضح دلیلیں آنے کے بعد اختلاف کیا اور متفرق ہوگئے۔ ان ہی کے لئے سخت عذاب ہے۔ 

106۔ اس دن چند چہرے سفید ہوں گے، اور چند چہرے سیاہ ہوں گے۔ سیاہ چہرے والوں سے (کہا جائے گاکہ) کیا تم ایمان لانے کے بعد (اللہ کا) انکار کردیا؟ تمہارے انکار کی وجہ سے اس عذاب کو چکھو۔ 

107۔ سفید چہرے والے اللہ کی رحمت میں ہوں گے۔اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ 

108۔ یہ حقیقت کو سمائے ہوئے اللہ کی آیتیں ہیں۔ ہم تمہیں سنا رہے ہیں۔ دنیا والوں پر ظلم ڈھانا اللہ چاہتانہیں ہے۔ 

109۔ آسمانوں507 اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ ہی کا ہے۔ سارے معاملات اللہ ہی کے پاس لوٹائے جائیں گے۔ 

110۔ تم انسانوں کے لئے منتخب کئے گئے ایک بہترین امت ہو۔ تم بھلائی کا حکم دیتے ہو، برائی سے روکتے ہو۔ اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔ اگر اہل کتاب27 بھی ایمان لے آتے تو وہ ان کے لئے بہتر ہوتا۔ان میں ایمان والے بھی ہیں۔ لیکن ان میں سے اکثر بدکار ہیں۔

111۔ وہ تمہیں ستانے کے سوا کوئی بھی نقصان پہنچا نہیں سکتے۔ اگر وہ لوگ تم سے لڑنے آئیں تو پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے۔ پھر وہ مددبھی نہیں کئے جائیں گے۔ 

112۔ سوا اس کے کہ اللہ کی طرف سے کوئی عہد ہو یا لوگوں کی طرف سے کوئی عہد ہو، وہ جہاں کہیں بھی پائے جائیں انہیں ذلت مقدر کردی گئی ہے۔ وہ اللہ کے غضب کے مستحق ہوگئے۔ انہیں محتاجی بھی مقدر کردی گئی99۔یہ اس واسطے کہ وہ اللہ کی آیتوں کو قبول کر نے سے انکار کیا اور نبیوں کو ناحق قتل کیا۔یہ بھی اس واسطے کہ انہوں نے نافرمانی کی اور حد سے بڑھ جا تے تھے۔

113۔ وہ سب یکساں نہیں۔اہل کتاب27میں سیدھے لوگ بھی ہیں۔ رات کے اوقات میں وہ اللہ کی آیتیں پڑھتے اور سجدہ کرتے ہیں۔ 

114۔ وہ اللہ اور آخرت کے دن1 پر ایمان رکھتے ہیں۔ بھلائی کا حکم دیتے ہیں، برائی سے روکتے ہیں۔ نیک کاموں کی طرف دوڑتے ہیں۔ وہی نیک لوگ ہیں۔

115۔وہ جو بھی نیکی کریں اس کا انکار نہیں کیا جائے گا۔ (اس سے) ڈرنے والوں کو اللہ خوب جانتا ہے۔ 

116۔ (اللہ کا) انکار کرنے والوں کو ان کی اولاد اور مال اللہ سے انہیں کچھ بھی بچا نہیں سکتی۔ وہ جہنمی ہیں، اس میں وہ ہمیشہ رہینگے۔

117دنیا کی اس زندگی میں وہ لوگ جو خرچ کرتے ہیں اس کی مثال بالکل ٹھنڈی ہوا کی سی ہے۔ جنہوں نے اپنے اوپر ظلم کیا ان لوگوں کی کھیتی پر وہ ہوا چلتی ہے اور اس کو برباد کردیتی ہے۔ اللہ ان پر ظلم نہیں کیا، بلکہ وہ اپنے آپ پر ظلم کرتے ہیں۔ 

118۔ اے ایمان والو!اپنوں کو چھوڑ کر تم غیروں کو دوست نہ بناؤ89۔ وہ تمہیں نقصان پہنچانے میں کوئی کمی نہیں کریں گے۔وہ چاہتے ہیں کہ تمہیں تکلیف پہنچے۔ ان ہی کے منہ سے ان کی دشمنی ظاہر ہوگئی۔ جو ان کے دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں وہ اس سے زیادہ ہے۔ اگر تم سمجھنے والے ہوتو (اپنی) آیتوں کو ہم نے واضح کردی ہیں۔ 

119۔ تم تو انہیں چا ہتے ہو۔وہ تمہیں نہیں چاہتے۔ تم سب کتابوں کو مانتے ہو۔ وہ جب تمہیں دیکھتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے۔ جب تنہا ہوتے ہیں تو تمہارے مقابلہ میں غصے کی وجہ سے ناخن کاٹنے لگتے ہیں۔ تم کہہ دو کہ اپنے غصے کے سبب تم مرجاؤ۔ اللہ جانتا ہے جو دلوں میں ہے۔

120۔ تمہیں اگر بھلائی پہنچے تو وہ انہیں رنج ہو تا ہے۔ تمہیں اگر برائی پہنچے تواس سے وہ خوش ہوتے ہیں۔ تم اگر صبر کرو اور (اللہ سے) ڈرو تو ان کی سازش تمہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ جو کچھ وہ کر رہے ہیں اللہ پوری طرح جانتا ہے۔ 

121۔ (اے محمد!) اس وقت کو یاد کرو جب ایمان والوں کو جنگ کی میدان میں کھڑاکرنے کے لئے تم اپنے گھروالوں کو چھوڑکر نکلے تھے۔ اللہ سننے والا488، جاننے والا ہے۔ 53

122۔ تم میں دونوں جماعتوں کو اللہ مدد پہنچانے کی حالت میں وہ دونوں جماعتیں بزدلی دکھانے کا ارادہ کیا196۔ ایمان والوں کو اللہ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہئے۔

123۔ جب تم کمزور حالت میں تھے تو اللہ نے بدر کے میدان میں تمہیں مدد پہنچائی۔ پس تم شکر ادا کر نے کے لئے اللہ سے ڈرو۔ 

124۔ (یاد کرو) جب تم ایمان والوں سے کہہ رہے تھے کہ(آسمان سے) اتارے ہوئے تین ہزار فرشتوں کے ذریعے تمہارے رب نے تمہاری مدد کی، کیا تمہیں کافی نہیں؟ 

125۔ اتناہی نہیں،جب تم صبر کے ساتھ (اللہ سے) ڈرو تو اگر وہ اچانک تمہارے پاس (جنگ کے لئے) آجائیں توفنِ جنگ سے واقف پانچ ہزار فرشتوں کے ذریعے اللہ تمہیں مدد کرے گا۔

126۔ تمہیں خوشخبری سنانے کے لئے اور تمہارے دل اس کے ذریعے مطمئن ہو نے کے لئے ہی اللہ نے یہ اہتمام کیا تھا۔ غالب و حکمت والے اللہ کے سوا کوئی مددگار نہیں۔ 

127۔ (اللہ کا) انکارکرنے والوں میں سے ایک گروہ کو مٹانے یا انہیں شکست کے ساتھ واپس کربھیج کر ذلیل کر نے ہی کے لئے(اللہ نے مدد کی)۔ 

128۔ (اے محمد!) تمہارے اختیار میں کچھ نہیں100۔ وہ انہیں معاف کرے یا سزا دے۔ اس لئے کہ وہ ظالم تھے۔ 480

129۔ آسمانوں507 اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ ہی کا ہے۔ وہ جس کو چاہے بخش دے ، جس کو چاہے سزا دے۔ اللہ بخشنے والا، نہایت ہی رحم والا ہے۔

130۔ اے ایمان والو! کئی گنا بڑھا چڑھا کر سود84 نہ کھاؤ۔ اللہ سے ڈرو۔ اس سے تم کامیاب ہوجاؤگے۔ 

131۔ (اللہ کا) انکار کرنے والوں کے لئے تیار کی ہوئی جہنم سے ڈرو۔ 

132۔ اللہ اور اس رسول (محمد) کی تابعداری کرو۔تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔

133۔ تمہارے رب کی طرف سے ملنے والی بخشش کی طرف اور آسمان507 و زمین کے وسعت والی جنت کی طرف دوڑو۔ (اللہ سے) ڈرنے والوں کے لئے وہ تیار کی گئی ہے۔ 

134۔ وہ لوگ خوشحالی اور تنگدستی میں بھی (اچھی راہ میں) خرچ کرتے ہیں۔ غصہ کو پی جاتے ہیں۔ لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں۔ نیکو کاروں کو اللہ چاہتا ہے۔ 

135۔ وہ کوئی بے حیائی کا کام کریں یا اپنے آپ پر ظلم کریں تواللہ کو یاد کرکے اپنے گناہوں سے معافی چاہتے ہیں۔ اللہ کے سوا گناہوں کو بخشنے والا کون ہے؟ اپنی کرتوتوں کو جانتے ہوئے بھی وہ اڑے نہیں رہتے۔ 

136۔ ان کا بدلہ ان کے رب کی طرف سے بخشش اور جنت کے باغات ہیں۔ جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں۔ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ (اچھے) عمل کرنے والوں کا صلہ بہت اچھا ہے۔

137۔ تم سے پہلے بہت سی مثالیں گزر چکی ہیں۔ پس تم زمین میں چل پھر کر دیکھ لوکہ (سچائی کو) جھٹلانے والوں کا انجام کیا ہوا تھا۔ 

138۔ یہ لوگوں کے لئے وضاحت اور ہدایت اور (اللہ سے) ڈرنے والوں کے لئے نصیحت ہے۔

139۔ ہمت نہ ہارو۔ غم نہ کرو۔ اگر ایمان والے ہو تو تم ہی بلند رہوگے۔

140۔ اگر تمہیں (جنگ میں) ایک زخم لگا ہے تو ان لوگوں کو بھی اسی طرح زخم لگ چکا ہے۔ہم زمانے کولوگوں میں گھماتے ہیں۔ایمان والوں کی نشاندہی کرنے اور تم میں سے شہیدوں کو بنانے کے لئے ہی (اس طرح تکلیف دیتا ہے)۔ ظلم کرنے والوں کو اللہ پسند نہیں کرتا۔ 

141۔ اللہ ایمان والوں کو پاک کرنے کے لئے اور انکار کرنے والوں کو مٹانے کے لئے ہی (ایسا کرتا ہے)۔ 

142۔ تم میں قربان کر نے والوں کو اللہ نشاندہی نہیں کیا، صبر کرنے والوں کا پتا نہیں دیا، کیا تم سمجھتے ہو کہ جنت میں داخل ہوجاؤگے؟ 

143۔ (بہادرانہ) موت کا سامنا کر نے سے پہلے تم اس کے آرزومند تھے۔ اب اسے آنکھوں کے سامنے ہی دیکھ لیا۔ 

144۔ محمد ایک رسول کے سواکچھ نہیں۔ ان سے پہلے بھی رسول گزر چکے101۔ اگر وہ مرجائیں یا قتل کردئے جائیں تو کیا تم الٹے پاؤں پھر جاؤگے؟ اور جو کوئی الٹے پاؤں پھر جائے وہ اللہ کا کچھ بگاڑہی نہیں سکتے۔ شکر گذاروں کو اللہ بدلہ دے گا۔ 

145۔اللہ کی مرضی کے بغیرکوئی جان مر نہیں سکتی۔یہ وقت مقرر شدہ قانون ہے۔ جو اس دنیا کا بدلہ چاہتا ہے اسے وہ دیتے ہیں، جو آخرت کا بدلہ چاہتا ہے اسے وہ دیتے ہیں۔ شکر گزاروں کو صلہ دیتے ہیں۔ 

146۔ کتنے ہی نبیوں کے ساتھ مل کر کئی فوجوں نے جنگ کی ہے۔اللہ کی راہ میں جو انہیں( تکلیفیں) پہنچیں نہ وہ پست ہمت ہوئے،نہ کمزورپڑے اور نہ ہی عاجز ہوئے۔ صبر کرنے والوں کو اللہ پسند کرتا ہے۔ 

147۔ ان کی دعا بس یہی تھی کہ اے ہمارے پروردگار! ہمارے گناہوں کو اور ہمارے کاموں میں جو زیادتی ہوئی اس کو معاف کردے۔اور ہمیں ثابت قدم رکھ۔ (تیرا) انکار کرنے والوں کے مقابلے میں ہمیں مدد فرما۔ 

148۔ پس اللہ نے انہیں اس دنیا کا بدلہ اور آخرت کا اچھا صلہ بھی دیا۔ نیکی کرنے والوں کو اللہ پسند کرتا ہے۔ 

149۔ اے ایمان والو! اگر تم(اللہ کا) انکار کرنے والوں کے تابع ہوگئے تو وہ تمہیں الٹے پاؤں پھیر دیں گے۔اس سے تم نقصان میں پڑ جاؤگے۔ 

150۔ بلکہ اللہ ہی تمہارا والی ہے۔ اور وہی مددگاروں میں بہتر ہے

151۔ اللہ کوئی دلیل عطا نہ کرنے کے باوجود اس کا شریک ٹہراؤگے تو (ہمارے) انکار کرنے والوں کے دلوں میں ہیبت پیدا کردیں گے۔ ان کے پہنچنے کی جگہ دوزخ ہے۔ ظلم کر نے والوں کا ٹھکانا بہت ہی برا ہے۔ 

152۔ جب تم اللہ کی مرضی کے مطابق انہیں قتل کررہے تھے تو وہ اپنا وعدہ تم پر سچ کردکھایا۔ پست ہمتی سے تم نے اس معاملے میں اختلاف کیا۔ تم جو چاہتے تھے وہ تمہیں دکھانے کے بعد بھی (اسکی) نافرمانی کی۔ تم میں اس دنیا کے چاہنے والے بھی تھے اور آخرت کے چاہنے والے بھی تھے۔ تمہیں آزمانے کے لئے484 ان (پر فتح پانے) سے وہ تمہیں پھیر دیا۔اور تمہیں معاف کیا۔ ایمان والوں پر اللہ بڑا فضل والا ہے۔ 

153۔ یاد کرو جب تمہارے پیچھے یہ رسول(محمد) تمہیں پکار رہے تھے تو تم کسی کی طرف مڑکر دیکھے بغیر (پہاڑپر) چڑھے جا رہے تھے۔اس وجہ سے کہ (کامیابی) تمہارے ہاتھ سے چھوٹ گئی تھی ، جس سے جو تکلیف پہنچی اس پر رنجیدہ نہ ہونے کیلئے اس سے زیادہ غم کاوہ تمہیں انعام دیا102۔جو تم کرتے ہواللہ خوب جانتا ہے۔ 

154۔ پھر غم کے بعد تمہیں دلی سکوں دینے کے لئے اونگھ پیدا کی۔تم میں سے ایک گروہ پر وہ طاری تھی۔ دوسرے ایک گروہ کو غم نے تھام لیا۔ وہ اللہ کے بارے میں حقیقت کے خلاف زمانہ جاہلیت کے خیالات رکھتے تھے۔ وہ کہنے لگے کہ کیا ہمیں تھوڑی سی اختیار ملے گی؟ کہہ دو کہ تمام اختیارات اللہ ہی کے لئے ہے۔ جو تم سے ظاہراً نہیں کہا وہ باتیں وہ اپنے دلوں میں چھپائے ہوئے تھے۔ کہتے ہیں کہ اگر ہمیں تھوڑا بھی اختیار ہوتا تو ہم یہاں قتل نہ کئے جاتے۔ تم کہہ دو کہ تم اگر تمہارے گھروں میں بھی ہوتے اور تمہارا قتل کیا جانا قسمت میں ہوتا تو وہ اپنے مقتل کی طرف چلے گئے ہوتے۔ تمہارے دلوں میں جو ہے اس کو آزمانے کے لئے484 اورتمہارے دلوں جو ہے اس کو پاک کر نے کے لئے اللہ نے ایسا کیا ہے۔دلوں میں جو ہے اللہ اسے جانتا ہے۔

155۔ جس دن دونوں جماعتوں کی مڈبھیڑ ہوئی تم میں سے پھر جانے والوں کو ان کے بعض کرتوتوں کی وجہ سے شیطان نے گمراہ کردیا۔ پھر اللہ نے انہیں معاف کردیا۔اللہ بخشنے والا تحمل والا ہے۔

156۔ اے ایمان والو! تم ان (اللہ کا) انکار کر نے والوں کی طرح نہ ہوجاؤجو سفر میں یا جنگ میں گئے ہوئے اپنے بھائیوں کے بارے میں کہتے تھے کہ اگر وہ ہمارے ساتھ ہوتے تو نہ مرتے اور نہ مارے جاتے۔ ان کے دلوں میں حسرت پیدا کرنے کے لئے ہی اللہ نے ویسا کیا ہے۔ اللہ ہی زندہ کرتا ہے اور موت دیتا ہے۔ جو تم کرتے ہو اللہ دیکھ رہا ہے۔ 488

157۔ اللہ کی راہ میں تم مارے جاؤ یا مرجاؤ اللہ کی طرف سے ملنے والی بخشش اور رحمت وہ لوگ جمع کر نے والی چیزوں سے بہتر ہے۔ 

158۔ تم مر جاؤ یا مارے جاؤ اللہ کے پاس ہی جمع کئے جاؤگے۔

159۔ (اے محمد!) اللہ کی رحمت کے باعث ہی تم ان سے نرمی کا سلوک کرتے ہو۔اگر تم سخت مزاج اور سنگ دل ہوتے تو وہ تم سے بھاگ جاتے۔ انہیں درگزر کردو۔ ان کے لئے مغفرت مانگو۔ معاملات میں ان سے مشورہ کرو۔پختہ ارادہ کرلیں تو اللہ ہی پر بھروسہ رکھو۔ اس پر بھروسہ کرنے والوں کو اللہ پسند کرتا ہے۔ 

160۔ اگر اللہ تمہاری مدد کرے تو تم پر کوئی غالب آنہیں سکتا۔ اگر وہ مدد کرنے سے انکار کردے تو اس کے بعد تمہیں مدد کرنے والا کون ہے؟ ایمان والے اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہئے۔ 

161۔ خیانت کرنا کسی نبی پر مناسب نہیں۔خیانت کرنے والا خیانت کی ہوئی چیز کو قیامت کے1 دن لے آئے گا۔ پھر ہر ایک کو اس کے اعمال کا پورا پورا دیا جائے گا265۔ وہ ظلم نہیں کئے جائیں گے۔ 

162۔ اللہ کی مرضی پایا ہوا شخص کیا اس جیسا ہوگا جو اللہ کے غضب کا مستحق ہو کر دوزخ حاصل کرلیا؟ (وہ) بہت برا ٹھکانا ہے۔ 

163۔ انہیں اللہ کے پاس بہت سے درجے ہیں۔ جو کچھ وہ کررہے ہیں اللہ دیکھ رہا ہے۔ 488

164۔ ایمان والوں کو انہیں میں سے ایک پیغمبر بھیجنے کے ذریعے اللہ نے ان پر بڑا احسان کیا۔ انہیں اس کی آیتیں پڑھ کر سناتاہے۔ انہیں پاک کرتاہے۔ انہیں کتاب اور حکمت67 سکھاتا ہے۔ اس کے پہلے وہ لوگ کھلی گمراہی میں تھے۔36

165۔ (جنگ بدر میں) اس سے دوگنا (دشمنوں کو) تم پہنچا چکے ہو۔جب (جنگ احد میں) تمہیں تکلیف پہنچی تو پوچھ رہے ہو کہ یہ کیسے ہوا؟ کہہ دو کہ یہ تمہاری ہی طرف سے ہوا ہے۔ اللہ ہر چیز پر قدرت والا ہے۔ 

167,166۔ جس دن دونوں جماعتوں کی مڈبھیڑ ہوئی اس دن جو تم پر گزری وہ اللہ کی مرضی سے ہوئی۔ ایمان والوں کی نشاندہی کر نے کے لئے اور منافقوں کا پتا دینے کے لئے (واقع ہوئی)۔ ان سے کہا گیا کہ آؤ، اللہ کی راہ میں جنگ کرو یا( دشمنوں کو )روکو تو وہ کہنے لگے کہ اگر جنگ کرنا ہمیں معلوم ہوتا توہم ضرورتمہارے پیچھے چلتے۔ اس دن وہ ایمان کی بہ نسبت (اللہ کے) انکارکے بہت قریب تھے۔ جو ان کے دلوں میں نہیں ہے اسے وہ اپنے منہ سے کہہ رہے تھے۔ جسے وہ چھپاتے ہیں اللہ خوب جانتا ہے۔ 26

168۔ جو جنگ میں نہیں گئے وہ اپنے بھائیوں کے بارے میں کہا کہ اگر وہ ہماری بات مان کر (جنگ میں ) نہ گئے ہوتے تو مارے نہیں جاتے۔ان سے کہو کہ اگر تم سچے ہو تو تم سے تمہاری موت کو روک کر دیکھو۔ 

169۔ اللہ کی راہ میں جو مارے گئے انہیں مردہ نہ سمجھو۔ بلکہ وہ اپنے رب کے پاس زندہ ہیں41 اور انہیں روزی دی جاتی ہے۔ 

170۔ اللہ کے دئے ہوئے فضل سے وہ خوش ہورہے ہیں۔یہ سوچ کر وہ خوش ہو رہے ہیں کہ جو (اب تک) ان سے ملے نہیں اور پیچھے (شہید ہو کر) آنے والے ہیں، انہیں کوئی خوف ہوگا اورنہ وہ غمگین ہوں گے۔

171۔ اللہ کی طرف سے ملی ہوئی خوش نصیبی اور فضل کے بارے میں ، اور اس بات پر کہ اللہ ایمان والوں کا اجر ضائع نہیں، وہ لوگ خوش ہو رہے ہیں۔ 

172۔ وہ لوگ (جنگ میں) زخم لگنے کے بعد بھی اللہ اور اس رسول کو جواب دیا۔ ان میں نیک کام کرنے والے اور (اللہ سے) ڈرنے والوں کو بہت بڑا اجر ہے۔ 

173۔ ان کے پاس چندآدمیوں نے کہاکہ لوگ تمہارے خلاف جمع ہوچکے، پس تم ان سے خوف کھاؤ۔یہ انہیں ایمان میں اضافہ کردیا۔اور وہ کہنے لگے کہ ہمیں اللہ کافی ہے۔ وہی بہترین کارساز ہے۔

174۔ پس وہ اللہ کی نعمت اور فضل کے ساتھ واپس لوٹے۔ انہیں کوئی ضررنہیں پہنچی۔ انہوں نے اللہ کی رضامندی حاصل کرلی۔ اللہ بہت بڑے فضل والا ہے۔ 

175۔ اپنے دوستوں کو شیطان (اس طرح) ڈراتا ہے۔ پس اگر تم مومن ہو تو ان سے نہ ڈرو، مجھ ہی سے ڈرو۔ 

176۔ (اللہ کے) انکار کی طرف بڑھنے والوں کے متعلق تم فکر نہ کرو۔ وہ اللہ کا کچھ بگاڑ نہیں سکتے۔ اللہ چاہتا ہے کہ انہیں آخرت میں کوئی خوش نصیبی نہ ہو۔ ان کے لئے بہت بڑا عذاب ہے۔ 

177۔ ایمان بیچ کر (اللہ کا)انکار خریدنے والے اللہ کا کچھ بگاڑ ہی نہیں سکتے۔ انہیں دردناک عذاب ہے۔ 

178۔ (اللہ کا) انکار کرنے والے یہ نہ خیال کریں کہ ہم انہیں جو چھوڑ رکھا ہے وہ ان کے حق میں اچھا ہے۔ یہ مہلت اس لئے کہ گناہوں کو وہ اور بڑھا لیں۔ ان کے لئے ذلت کا عذاب ہے۔ 

179۔ نیک لوگوں سے برے لوگوں کووہ جدا نہ کرکے دکھائے بغیر تم جس طرح (برے لوگوں سے مل کر) رہتے ہو اسی طرح (مل کر رہنے کے لئے) اللہ ایمان والوں کو نہیں چھوڑے گا103۔ اللہ تمہیں غیب کی باتوں سے آگاہ کر نے والا نہیں۔ بلکہ اللہ اپنے رسولوں میں سے جسے چاہے منتخب کرلیتا ہے104۔ پس تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ۔ اگر تم ایمان لاؤ اور (اللہ سے) ڈرو تو تمہارے لئے بڑا اجر ہے۔ 

180۔ اللہ کی عطا کی ہوئی فضل میں بخل کر نے والے ، یہ نہ خیال کریں کہ وہ ان کے لئے بہتر ہے۔بلکہ وہ ان کے لئے برا ہے۔ وہ جن چیزوں میں بخل کر رہے تھے اس کے ذریعے قیامت کے دن1 گلا گھونٹا جائے گا۔ آسمانوں507 اور زمین کی میراث اللہ ہی کے لئے ہے۔ جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ اس سے باخبر ہے۔ 

182,181۔ اللہ نے ان لوگوں کا قول سن لیا485جو کہہ رہے تھے کہ اللہ حاجتمند ہے اور ہم بے نیاز ہیں۔ ہم نے ان کا یہ قول اور انبیاء کو ناحق قتل کرنا سب لکھ لیں گے۔ ہم کہیں گے کہ جلانے والا عذاب چکھو، یہ تمہارے اپنے کئے کا نتیجہ ہے۔اللہ اپنے بندوں پر ظلم کر نے ولا نہیں۔ 26

183۔ انہوں نے کہا ، اللہ نے ہم سے عہد لیا ہے کہ ہمارے پاس ایک نذر آئے اور اسے جب تک آگ نہ کھا جائے ہم کسی پیغمبر کو نہ مانیں۔(اے محمد!) کہہ دو کہ مجھ سے پہلے بہت سے پیغمبر واضح دلیلیں اور تمہاری طلب کی چیزیں لے آئے۔ اگر تم سچے ہو تو انہیں کیوں قتل کر ڈالا؟ 

184۔ (اے محمد!) اگر وہ تمہیں جھوٹا سمجھیں تو تم سے پہلے بھی بہت سے رسول جھوٹے سمجھے گئے تھے۔وہ واضح دلیلیں، صحیفے اور منور کتاب لے آئے تھے۔ 105

185۔ ہر جان کو موت کا مزہ چکھنا ہے۔قیامت کے دن 1تمہیں پورا اجردیا جائے گا۔جس کو دوزخ سے بچا کر جنت میں داخل کیا گیا وہ کامیاب ہوگیا۔ دنیا کی یہ زندگی دھوکے کی پونجی کے سواکچھ نہیں۔

186۔ تمہارے مالوں اور جانوں سے تم آزمائے جاؤگے484۔ تم سے پہلے جنہیں کتاب دی گئی27 ان سے اور مشرکوں سے تم بہت سی دکھ دینے والی باتیں سنو گے۔ اگر تم صبر کرواور( اللہ )سے ڈروگے تو وہ بہت بڑی ہمت کا کام ہے۔ 

187۔ اللہ نے جب اہل کتاب27 سے عہد لیا کہ اسے سب لوگوں کو واضح کروگے اور اسے چھپاؤگے نہیں تو انہوں نے اسے پیٹھ پیچھے پھینک دیا۔ اور اسے حقیر قیمت پر بیچ ڈالا445۔ (اس کے عوض میں) انہوں نے جو خریدا وہ بہت ہی برا ہے۔ 

188۔ جو اپنے کرتوتوں پر خوش ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کے ناکردہ کاموں پر ان کی تعریف کی جائے، انہیں تم عذاب سے بری نہ سمجھو۔انہیں درد ناک عذاب ہے۔ 

189۔ آسمانوں507 اور زمین کی حکومت اللہ ہی کے لئے ہے۔ اللہ ہر چیز پر قادرہے۔ 

190۔ آسمانوں507 اور زمین کی پیدائش میں، رات اور دن بدل بدل کر آنے میں عقل والوں کے لئے کئی نشانیاں ہیں۔ 

191۔ وہ کھڑے، بیٹھے اور سونے کی حالت میں اللہ کو یاد کرتے ہیں۔ آسمانوں507 اور زمین کی پیدائش میں غور کرتے ہیں۔ (اور کہتے ہیں کہ) اے ہمارے پروردگار! تو نے یہ سب بے کار نہیں بنایا۔ تو پاک ہے10۔پس تو ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے۔

192۔ (وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ) اے ہمارے رب! دوزخ میں جا نے والے کو تو نے رسوا کردیا۔ظلم کرنے والے کو کوئی مددگار نہیں۔

193۔ ایمان کی طرف پکار نے والے کی پکار، اپنے رب پر ایمان لاؤ تو ہم نے اس کی پکار پر کہا کہ اے ہمارے رب! ہم نے سن لیا، پس ہم ایمان لائے۔ اے ہمارے رب! ہمارے گناہوں کو بخش دے۔ ہماری برائیوں کو ہم سے مٹا دے۔نیک لوگوں کے ساتھ ہمیں موت دے۔ 

194۔ اے ہمارے پروردگار! اپنے پیغمبروں کے ذریعے تو ہم سے جو وعدہ کیا تھاوہ ہمیں عطا فرما۔ قیامت کے دن1 ہمیں رسوا نہ کر۔تو وعدہ خلافی نہیں کرتا۔

195۔ ان کے رب نے انہیں جواب دیا کہ تم میں مرد ہو یا عورت، میں کسی کا عمل ضائع نہیں کروں گا۔ تم میں بعض ، بعض سے (ہوئے) ہو۔جن لوگوں نے حجرت کی460 ، اپنے دیس سے نکالے گئے، میری راہ میں ستائے گئے، جنہوں نے جنگ کی اور قتل کئے گئے، میں ان کی گناہیں ان سے مٹادوں گا53۔ انہیں جنت کے باغات میں داخل کروں گا، جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی۔ (یہ) اللہ کا اجر ہے، اللہ کے پاس بہترین اجر ہے۔ 

196۔ (اللہ کا) انکار کرنے والے تمام شہروں میں (عیش و آرام سے) چلنا پھرنا تمہیں دھوکے میں نہ ڈال دے۔ 

197۔ یہ ادنیٰ سا فائدہ ہے۔ پھر ان کا ٹھکانا دوزخ ہے۔ وہ بہت برا ٹھاکانا ہے۔ 

198۔ البتہ اپنے رب سے ڈرنے والوں کے لئے جنت کے باغات ہیں۔ جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی۔ ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ (یہ) اللہ کی مہمانی ہے، جوکچھ اللہ کے پاس ہے وہ نیک لوگوں کے لئے بہتر ہے۔

199۔ اہل کتاب میں27 ایسے بھی ہیں جو اللہ کے آگے عاجزی کرتے ہوئے اللہ پر، تمہاری طرف جو اتارا گیا ہے اس پر، ان کی طرف جو اتارا گیا ہے اس پر ایمان رکھتے ہیں۔ وہ اللہ کی آیتوں کو تھوڑی قیمت پر بیچتے نہیں445۔ ان کا اجر ان کے رب کے پاس ہے۔ اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔ 

200۔ اے ایمان والو! صبر کرو۔ صبر کرنے میں (دوسروں سے) سبقت لے جاؤ۔ ثابت قدم رہو۔ اللہ3 سے ڈرو۔کامیاب ہوگے۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account