Sidebar

19
Fri, Apr
4 New Articles

سورہ : 42 الشورٰی ۔ مشورہ

உருது மொழிபெயர்ப்பு
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

سورہ : 42 سورۃ الشورٰی ۔ مشورہ

کل آیتیں : 53

اس سورت کی آیت نمبر 38 کہتی ہے کہ مشورہ کر نے کے بعد ہی فیصلہ کر ناچاہئے، اس لئے اس سورت کا نام یہ رکھا گیا ہے۔  بہت ہی مہربان، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ...

1۔ حا، میم2۔

2۔ عین، سین، قاف2۔ 

3۔ (اے محمد!) تم کو اور تمہارے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کو بھی اللہ اسی طرح وحی کہتا ہے۔(وہ )زبردست ، حکمت والا ہے۔

4۔ آسمانوں507 اور زمین میں جو کچھ ہے اسی کے لئے ہے۔ وہ اعلیٰ ، عظمت والا ہے۔ 

5۔ (لوگوں کے گناہوں سے) آسمان507 اپنے اوپر کی طرف سے پھٹ پڑنے کی کوشش کریگی۔فرشتے اپنے رب کی حمدو تسبیح کر تے ہوئے زمین میں رہنے والوں کے لئے مغفرت چاہیں گے۔ یاد رکھو!اللہ ہی بخشنے والا ہے، نہایت ہی رحم والا ہے۔ 

6۔ اس کے سوا جنہیں یہ محا فظ بنا لئے ہیں ان کا بھی اللہ ہی محافظ ہے۔ (اے محمد!) تم ان کے ذمہ دار نہیں ہو۔ 

7۔ (مکہ نامی) شہروں کی ماں اوراس کے ارد گردکو281 (اے محمد!) تم آگاہ کر نے کے لئے، بغیر کسی شبہ کے ایک ساتھ اکٹھا کر نے والے دن 1کے بارے میں تنبیہ کر نے کے لئے اس طرح ہم تمہیں (جانے ہوئے) عربی489 زبان میں اس قرآن کو وحی کی ہے227۔ ایک گروہ جنت میں اوردوسرا گروہ جہنم میں ہوگا۔ 

8۔ اگر اللہ چاہتا تو انہیں ایک ہی امت بنا دیتا۔ بلکہ وہ اپنے چاہنے والوں کو اپنی رحمت میں داخل کر دیتا ہے۔ ظالموں کوحامی اور مددگار نہیں ہے۔ 

9۔ اس کے سوا کیا انہوں نے محافظ بنا لئے ہیں۔ اللہ ہی محافظ ہے۔ وہ مردوں کو زندہ کر تا ہے۔ وہ ہر چیز پر قدرت والا ہے۔ 

10۔ کہہ دو کہ اگر تم کسی چیز میں اختلاف کر تے ہو تو اس کا فیصلہ اللہ ہی کے پاس ہے۔ وہی اللہ میرا پروردگار ہے۔ میں اسی پر بھروسہ کیا ہوا ہوں۔ اسی کی طرف لوٹوں گا۔ 

11۔ (وہ) آسمانوں507 اور زمیں کو پیداکیا ہے۔ تمہارے لئے تمہیں میں سے جوڑے بنائے اور (چوپایوں کے لئے) چوپایوں میں سے جوڑے بنائے۔ اس (زمین) میں تمہیں پھیلایا۔ اس جیسا کچھ بھی نہیں۔ وہ سننے والا488، دیکھنے والا ہے488۔ 

12۔ آسمانوں507 اور زمین کی کنجیاں اسی کے ہیں۔ جس کو چاہے وہ دولت کشادہ کر دیتا ہے، اور تنگ بھی کر دیتا ہے۔ وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔

13۔ نوح کو اس نے جو حکم دیا تھا وہی تم کو بھی دین بنایا۔ (اے محمد!) ہم نے تم کو، ابراھیم، موسیٰ اور عیسیٰ کو یہی حکم نازل کیا تھا کہ دین کو قائم رکھواور اس میں جدا نہ ہوجاؤ۔ تم جس کی طرف انہیں پکار رہے ہو وہ شرک ٹہرانے والوں پر بھاری ہے۔ اللہ جسے چاہتا ہے اپنے لئے منتخب کر لیتا ہے۔اصلاح چاہنے والوں کو اپنی طرف راستہ دکھا تا ہے۔ 

14۔ ان کے پاس علم آجانے کے بعد بھی ان کی آپس کے حسد کی وجہ کے سوا وہ لوگ متفرق نہیں ہوئے۔ مقررہ وقت تک کے لئے پہلے ہی سے تمہارے رب کی طرف سے اگر حکم آیا نہ ہوتا تو ان کے درمیان فیصلہ ہو گیا ہوتا۔ ان کے بعد کتاب کے وارث بنائے ہوئے لوگ اس میں شدید شبہ میں پڑے ہوئے ہیں۔ 

15۔ (اے محمد!) اس کی طرف بلاؤ۔ تمہیں جو حکم دیا گیا ہے اسی کے مطابق قائم رہو۔ ان کی خواہشات کی پیروی نہ کرو۔ اور کہہ دو کہ اللہ کی نازل شدہ کتاب کو میں مانتا ہوں۔ تمہارے درمیان انصاف سے چلنے کے لئے مجھے حکم دیا گیا ہے۔ اللہ ہی ہمارا اور تمہارا رب ہے۔ ہمارے اعمال ہمارے لئے اور تمہارا اعمال تمہارے لئے۔ ہمارے اور تمہارے درمیان (آئندہ) کوئی بحث نہیں ۔ اللہ ہمیں (آخرت میں) ایک ساتھ جمع کر ے گا۔ اسی کے پاس لوٹ کر جا نا ہے۔ 

16۔ (اسلام کو قبول کر نے کے ذریعے مسلمانوں سے) اللہ کو جواب دینے کے بعد اس کے معاملے میں جو بحث کر یں گے ان کی بحث ان کے رب کے پاس چلنے والی نہیں ہے۔ ان پر اس کا غضب بھی ہے۔ اور سخت عذاب بھی ہے۔

17۔ اللہ ہی نے سچائی کو سموئے ہوئے کتاب اور ترازو نازل کی ہے۔ تمہیں کیا معلوم کہ قیامت کا وقت1 شاید قریب ہو! 

18۔ اسے نہ ماننے والے جلدی کر رہے ہیں۔ ایمان رکھنے والے اس کے بارے میں ڈرتے ہیں۔ اسے وہ حق جانتے ہیں۔ یاد رکھو! قیامت کے وقت 1کے بارے میں بحث کرنے والے بہت دور کی گمراہی میں مبتلا ہیں۔ 

19۔ اللہ اپنے بندوں کے ساتھ نرمی برتتا ہے۔ وہ جسے چاہتا ہے دولت عطا کرتاہے ۔وہ بڑی قوت والا، زبردست ہے۔ 

20۔آخرت کی فصل چاہنے والوں کو ان کی فصل کو ہم بڑھائیں گے۔ اس دنیا کی فصل چاہنے والوں کو ہم ان میں سے دیں گے۔ انہیں آخرت میں کوئی حصہ نہ ہوگا۔ 

21۔کیا ان کے لئے اللہ کی اجازت نہ ہونے والے دین کے بنانے والے ہیں؟فیصلہ کے بارے میں اگر حکم نہ ہوتاتو ان کے درمیان فیصلہ کردیا گیا ہوتا۔ظالموں کو دردناک عذاب ہے۔ 

22۔ تم دیکھوگے کہ ظالم لوگ اپنے اعمال کے بارے میں ڈررہے ہوں گے۔ وہ انہیں مات کر دے گی۔ جو لوگ ایمان لے آئے اور نیک عمل کئے ، وہ جنت کے باغات میں ہوں گے۔ وہ جو چاہیں گے ان کے رب کے پاس ان کے لئے ہوگا۔ یہی بڑا فضل ہے۔ 

23۔ ایمان لاکر نیک عمل کر نے والے اپنے بندوں کواللہ یہی خوشخبری دیتا ہے۔ (اے محمد!) کہہ دو کہ رشتوں کے بنا پرملنے والی محبت کے سوا میں اس کے لئے تمہارے پاس(دوسرا) کچھ صلہ نہیں مانگتا377۔ نیکی کر نے والوں کو اس میں ہم نیکی بڑھائیں گے۔ اللہ معاف کر نے والا، شکر کر نے والا ہے6۔ 

24۔ کیا وہ کہتے ہیں کہ یہ اللہ پر جھوٹ باندھا ہے؟ (اے محمد!) اللہ اگر چاہے تو وہ تمہارے دل پر مہر لگا دے گا۔ اللہ باطل کو مٹا تاہے اور اپنے احکام سے 155سچائی قائم کر تا ہے۔ دلوں میں جو ہے وہ اسے جانتا ہے۔ 

25۔وہی اپنے بندوں سے مغفرت کو قبول فرما کر برائیوں کو مٹا تاہے۔ تم جوکچھ کر تے ہو وہ جانتا ہے۔ 

26۔ ایمان لا کر نیک عمل کر نے والوں کی دعاؤں کو قبول کر تا ہے۔ اپنے فضل کو ان کے لئے بڑھا دیتا ہے۔ (اللہ کا) انکار کرنے والوں کے لئے سخت عذاب ہے۔ 

27۔ اللہ اپنے بندوں کوجب دولت کشادگی سے بخشتا ہے تو وہ زمین میں سرکشی کرتے ہیں۔ پھر بھی وہ جو چاہتا ہے اس کو ایک اندازے سے نازل کر تا ہے۔ وہ اپنے بندوں کو اچھی طرح جاننے والا، دیکھنے والا ہے488۔ 

28۔ وہ لوگ ناامید ہو نے کے بعد وہی بارش برساتا ہے۔ اپنی رحمت بھی پھیلاتا ہے۔ وہ حفاظت کر نے والا ہے، قابل تعریف ہے۔ 

29۔ آسمانوں 507اور زمین کا پیدا کر نا، جانداروں کو ان دونوں میں440 پھیلانا اس کی نشانیوں میں سے ہے۔ وہ جب چاہے انہیں اکٹھا کرنے پر قادر ہے۔ 

30۔ تمہیں جو کچھ بھی تکلیف پہنچتی ہے وہ تمہارے ہی ہاتھوں کے کرتوت کی وجہ سے ہے۔ وہ بہت سی چیزوں کو معاف کر دیتا ہے۔ 

31۔ زمین میں تم جیتنے والے نہیں ہو۔ اللہ کے سوا تمہارے لئے کوئی محافظ و مددگار نہیں ہے۔

32۔ پہاڑوں جیسی سمندرمیں چلنے والی کشتیاں اس کی نشانیوں میں سے ہیں۔ 

33۔ اگر وہ چاہے تو ہوا کو بند کر دیتا ہے۔ وہ فوراًاس (سمندر) کی سطح پر ٹہر جاتی ہے۔ ہرصبر والے اور شکر گزار کے لئے اس میں کئی نشانیاں ہیں۔ 

34۔ یا ان کے کرتوتوں کی وجہ سے ان کو (غرق کر کے) تباہ کردے۔ بہت سی چیزوں کو وہ معاف کر دیتا ہے۔ 

35۔ ہماری نشانیوں میں بیجا بحث کر نے والے(اس وقت) جان جائیں گے کہ ان کے لئے کوئی پناہ گاہ نہیں ہے۔

39,38,37,36۔ تمہیں جو کچھ بھی دیا جا تا ہے وہ اس دنیوی زندگی ہی کی سہولتیں ہیں۔ جو لوگ ایمان لا کر اپنے رب ہی پر بھروسہ کر تے ہیں، کبیرہ گناہ اور بے حیائی سے بچ جا تے ہیں، غصے کے وقت معاف کر دیتے ہیں، اپنے رب کو جواب دیتے ہوئے ، نماز قائم کر تے ہیں،اپنے معاملوں میں آپس میں مشورہ کر تے ہیں، ہماری عطا کی ہوئی چیزوں میں سے (نیک راہ میں) خرچ کر تے ہیں، جب ان پر نا انصافی کی جاتی ہے تو (اللہ سے) مدد چاہتے ہیں، ان لوگوں کے لئے جو اللہ کے پاس ہے وہی بہتر اورپائیدارہے26۔ 

40۔ برائی کا بدلہ اس جیسی برائی ہی ہے۔ جومعاف کرے اور صلح کی راہ پر چلے اس کا اجر اللہ کے پاس ہے۔ وہ نا انصافی کر نے والوں کو پسند نہیں کرتا۔

41۔ اپنے پر ظلم کئے جا نے کے بعد جو مدد حاصل کرے ان کے خلاف کوئی راستہ نہیں۔ 

42۔ جو لوگ ظلم کر تے ہیں اور ناحق زمین میں زیادتی کر تے ہیں ان کے خلاف ہی الزام لگانے کا راستہ ہے۔ انہیں دردناک عذاب ہے۔ 

43۔ جس نے صبر اختیار کر کے معاف کیا وہ ایک بڑے استقلال کا کام ہے۔ 

44۔ اللہ جسے گمراہی میں چھوڑ دے اس کو اس کے سوا کوئی مددگار نہیں۔ ظالم لوگ جب عذاب دیکھیں گے تووہ یہ کہتے ہوئے تم دیکھوگے کہ کیا بچنے کی کوئی راہ ہے؟

45۔ تم دیکھوگے کہ وہ ذلت سے بالکل عاجزی کے ساتھ اس کے سامنے کھڑے ہوئے کن انکھیوں سے دیکھتے ہوں گے۔ایمان والے (اس وقت) کہیں گے کہ قیامت کے دن1 اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو نقصان پہنچانے والے ہی (حقیقت میں) خسارے والے ہیں۔ یاد رکھو! ظالم لوگ دائمی عذاب میں ہوں گے۔ 

46۔ اللہ کے سوا مدد کر نے والے محافظ انہیں کوئی نہیں ہے۔ اللہ جسے گمراہی میں چھوڑدے اس کے لئے کوئی راہ نہیں۔  47۔ اللہ سے نہ بچنے والا دن1 آنے سے پہلے تمہارے رب کی پکار کا جواب دو۔ اس دن تمہارے لئے کوئی پناہ گاہ نہیں۔ تمہیں انکار کر نے کا کوئی حق بھی نہیں۔ 

48۔ (اے محمد!) اگر وہ تمہیں جھٹلائیں تو (فکر مت کرو، کیونکہ) ہم تمہیں ان پر محافظ بنا کر نہیں بھیجا۔ پیغام پہنچانے کے سوا تمہارا کچھ نہیں81۔ جب انسان کوہم اپنی رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو اس سے وہ خوش ہوجاتا ہے۔ ان کے اعمال کی وجہ سے انہیں کوئی مصیبت آتی ہے تو آدمی ناشکرا بن جاتا ہے۔ 

49۔ آسمانوں507 اور زمین کی بادشاہت اللہ ہی کے لئے ہے۔ وہ جو چاہتا ہے پیدا کر تا ہے۔ وہ جس کو چاہتا ہے لڑکیاں عطا کر تا ہے۔ اور جس کو چاہتا ہے لڑکے عطا کر تا ہے۔

50۔ یا انہیں لڑکے اور لڑکیاں ملا کر دیتا ہے۔ اور جسے چاہتا ہے بانجھ بھی بنا دیتا ہے۔ وہ جاننے والا، قدرت والا ہے۔ 

51۔ وحی کے ذریعے یا پردے کے پیچھے سے یا کسی رسول کو بھیج کر اپنی مرضی کے مطابق جو چاہتا ہے اس کو پہنچانے کے علاوہ (کسی دوسرے ذریعے سے) کسی انسان سے اللہ کلام نہیں کرتا۔ وہ بلند تر،حکمت والا ہے350۔ 

52۔ اسی طرح ہم نے ہمارے حکم میں سے روح رواں تمہیں وحی کی ہے۔ (اے محمد!) تم جانتے نہیں تھے344 کہ کتاب کیا ہے اور ایمان کیا ہے؟ بلکہ ہم نے اس کو اپنے بندوں میں سے ہم جسے چاہتے ہیں ان کو سیدھی راہ دکھانے والا نور بنا دیا۔ تم سیدھی راہ کی طرف ہی بلا رہے ہو81۔ 

53۔جوکچھ آسمانوں507 میں اور زمین میں ہے وہ جس کی ہے اس اللہ کے راستے کی طرف ہی (تم بلا رہے ہو)۔ یاد رکھو! اللہ ہی کی طرف معاملات لوٹتے ہیں۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account