Sidebar

09
Wed, Oct
50 New Articles

507۔ آسمان کیا ہے؟

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

507۔ آسمان کیا ہے؟

قرآن مجید میں آسمان کا لفظ دو معانی میں استعمال کیا گیا ہے۔

اوپر میں جو کھلی فضا ہے، وہ ایک معنی ہے۔

یہ آیتیں2:21، 6:98، 8:11، 13:17، 14:23، 15:22، 16:10، 16:65، 20:53، 22:63، 23:18، 25:48، 27:60، 29:63، 30:24، 31:10، 35:27، 31:21، 43:11، 50:9 کہتی ہیں کہ آسمان سے بارش برسایا گیا ہے۔

اس آسمان کو ہم آسانی سے پا سکتے ہیں۔ ہوائی جہاز میں سفر کرنے والے اس آسمان سے اوپر یعنی بارش برسانے والے بادلوں کے اوپر بھی سفر کر سکتے ہیں۔

قرآن جو کہتا ہے کہ پرندے آسمان میں چکر لگا رہے ہیں، وہ اسی کھلی فضا کو ہے۔

سائنسدان کہتے ہیں کہ یہ آسمان ٹھوس چیز نہیں ہے اور سُونا ہے۔ اسی لئے ہم اس کو ہوائی جہاز کے ذریعے بغیر کسی رکاوٹ کے سفر کر سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ ایک اور آسمان کے بارے میں قرآن کہتا ہے۔ جہاں انسان اب تک نہ پہنچ پانے کی دوری میں موجود ہے۔ وہ سات درجوں میں بنایا گیا ہے۔

دو دن میں سات آسمان بنائے۔ہر آسمان میں اس کے لائق حکم نازل کیا۔ نچلے آسمان کو چراغوں سے آراستہ کیا گیا۔ (اسکو)محفوظ کردیا۔ یہ علیم و عزیزکا انتظام ہے۔

قرآن مجید ، 41:12

نبی کریم ؐ کومعراج نامی آسمانی سفر میں لے جاتے وقت وہ ہر ایک آسمان سے گزرنے کے لئے وہاں فرشتوں کو بلا کر کھولا گیا ، اس کے بعد ہی نبی کریم ؐ اندر داخل ہوئے۔

اس طرح سات آسمان ہیں۔ اس آسمان کو سائنسدانوں نے اپنی عقل کے ذریعے ابھی چھوا تک نہیں۔ انہوں نے آفاق کی کھلی فضا کے آخری حدبھی اب تک پہنچے نہیں۔ کیا وہ ٹھوس ہے یامائع اس کے بارے میں بھی وہ اپنی رائے پیش نہیں کئے۔

کس آیت میں کونسے آسمان کے بارے میں کہا گیا ہے اس کو ہم آسانی سے معلوم کر سکتے ہیں۔

آدمی کے سلسلے کی بات ہوتووہ آسمان کھلی فضا کے معنی میں استعمال کیا گیا ہے۔

انسان جو نہیں جانتا ہو اس اعتقاد کے بارے میں اگرآسمان کہا گیا ہو تو وہ انسان کا پہنچ نہ ہو نے والاسات درجوں کا ٹھوس آسمان کے معنی میں استعمال کیاگیا ہوگا۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account