Sidebar

16
Thu, May
18 New Articles

‏136۔ کیا قرعہ اندازی ٹھیک ہے؟

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏136۔ کیا قرعہ اندازی ٹھیک ہے؟

‏ان آیتوں (5:3، 5:90)میں کہا گیا ہے کہ تیر کے ذریعے شگون دیکھنا منع ہے۔ 

جنہیں معبود سمجھا جا تا تھا ا ن بتوں کے سامنے قرعہ ڈال کر دیکھنا عربوں کی عادت تھی۔ 

ایک کام کر نے سے پہلے ایک تیر میں ’کرو‘ لکھ دیں گے، دوسری ایک تیر میں ’مت کر‘ لکھ دیں گے۔ آنکھیں بند کر کے اس میں سے ایک تیر ‏اٹھائیں گے۔ اس میں جو لکھا ہے اسی کو اللہ کا حکم سمجھ جائیں گے۔ 

اس آیت کے ذریعے اس کو منع کر دیاگیا۔

تیر کے ذریعے جو پیشنگوئی دیکھی جاتی تھی یہ نہ سمجھ لینا کہ صرف اسی کو منع کیا گیا تھا۔ اس بنیاد پرقرار پایا ہوا ہر کام مسلمانوں کے لئے ممانعت ‏ہے۔ 

‏’فالنامہ‘ کے نام سے مسلمانوں کے پاس جو بد عقیدگی پائی جاتی ہے وہ بھی اس ممانعت میں جمع ہے۔ انسانوں کو جو حکم دیا جاتا ہے اس اختیارات کو ‏انسانوں کی بنائی ہوئی چیزوں کو دینا غلط ہے۔

آنکھیں بند کر کے ایک چٹھی اٹھا کر کہنا کہ یہی اللہ کی مرضی ہے ، یہ ا للہ پر جھوٹ باندھنا ہوجا ئے گا۔اس میں یہ بات بھی شامل ہے کہ اللہ نے جو ‏چھپایا ہے اس کو ہم جان سکتے ہیں۔

بعض اوقات ہم قرعہ ڈال کر چند معاملوں کا فیصلہ بھی کر لیتے ہیں۔اس کو اور اس کو ملا کر الجھن میں نہ پڑیں۔ 

دو اشخاص کے درمیان ایک شخص کو اگر چننا ہے، اگر دونوں برابری کی حیثیت رکھتے ہیں تو قرعہ ڈال کر ایک کو چن لیتے ہیں۔ یہ انتظام اس لئے کیا ‏گیا ہے کہ دوسرے کا دل تنگ نہ ہوجائے۔ 

قرعہ ڈالنا اور فالنامہ وغیرہ اللہ کی مرضی کو جاننے کا راستہ سمجھا جا تا ہے، اس لئے اس کو منع کیاگیا ہے۔ برابری کی حیثیت رکھنے والے دونوں میں سے ‏ایک شخص کو انتخاب کر تے وقت وہ عقیدہ نہیں رہتا۔ 

ایک کام کر تے وقت اگر یہ الجھن پیدا ہوجائے کہ وہ کام اچھا ہے یا براتو اس وقت استخارہ کی نماز پڑھ کر اس طرح دعا کرنے کے لئے ہی اجازت ہے ‏کہ اے اللہ! اگر یہ کام فائدہ مند ہے تو مجھے اس کام مشغول کردے۔ اگر نہیں تو میرے دھیان کو اس کام سے ہٹا دے۔ (دیکھئے بخاری: ‏‏1166،6382، 7390)

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account