Sidebar

05
Sat, Jul
0 New Articles

223۔ ذبح کر نے کے لئے کس کو لے جایا گیا؟

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

223۔ ذبح کر نے کے لئے کس کو لے جایا گیا؟

ابراھیم نبی نے اپنے ایک بیٹے کو اللہ کے لئے قربان کر نا چاہا۔ تو اس کو روک کر ایک مینڈھے کو ذبح کر نے کے لئے کہہ کر اس بیٹے کو اللہ نے بچادیا ۔ اس طرح مسلمان ہی نہیں عیسائی بھی مانتے ہیں۔

ذبح کر نے کے لئے جس بیٹے کو لے جا یا گیا، عیسائی کہتے ہیں کہ وہ اسحاق تھے۔ مسلمان کہتے ہیں کہ وہ اسماعیل ہی تھے۔ چند مسلمان بھی کہتے ہیں کہ وہ اسحاق ہی تھے۔ ان لوگوں کے لئے یہ آیت (11:71) انکار کر تا ہے۔

اسحاق کے پیدا ہو نے کی خوشخبری اللہ نے ابراھیم نبی سے کہا۔اس آیت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسی وقت یعقوب نامی پوتے کے بارے میں بھی کہاگیا ۔

پوتے کے بارے میں خوشخبری سنانے کی وجہ سے ابراھیم نبی سمجھ گئے کہ ان کے بیٹے اسحاق بچپن میں انتقال نہیں ہوں گے اور ان کی شادی ہوگی، پھر ان سے یعقوب پیدا ہوں گے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ بات انہیں پہلے ہی بتا دیاگیا۔

اس طرح اطلاع دینے کے بعد اسحاق کو ذبح کر نے کا حکم دے کر ابراھیم نبی کو آزما نہیں سکتے۔ اللہ ہی جب کہہ دیا کہ اسحاق ابھی مریں گے نہیں تو اس کے بعد ابراھیم نبی اپنے بیٹے کو ذبح کر نے آگے بڑھے تو اس میں کوئی بڑی قربانی نہیں ہے۔

یقینی طور پر یہ معلوم ہو جا نے کے بعدکہ اپنا بیٹااب نہیں مرے گاتو کوئی بھی وہ کام کرنے آگے بڑھ سکتا ہے۔ چنانچہ اسماعیل کو ذبح کر نے اللہ کا حکم ہونا ہی دونوں کو آزمانے کی طرح ہوسکتا ہے۔

بائبل کے رائے کے مطابق بھی اسماعیل ہی کو ذبح کے لئے لے جایا گیاتھا۔ اس کو دلیلوں کے ساتھ اگر دیکھنا ہو تو حاشیہ نمبر 455دیکھئے!

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account