Sidebar

05
Sat, Jul
0 New Articles

233۔ کیا عہدے کو مانگ کر حاصل کر سکتے ہیں؟

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

233۔ کیا عہدے کو مانگ کر حاصل کر سکتے ہیں؟

اس آیت 12:55 میں کہا گیا ہے کہ یوسف نبی نے پوچھا : اس زمین کے خزانے پر مجھے حاکم مقرر کر دو۔

نبی کریم ؐ نے فرمایا کہ ’’عہدہ مت مانگو۔ اگر تم اس کو مانگ کر وہ تمہیں مل گیاتو اس کو تمہارے ہی ذمہ چھوڑدیا جائے گا۔ اگر تم کو وہ بن مانگے مل جائے تو تم اللہ کی طرف سے مدد کئے جاؤگے۔‘‘

(بخاری: 6622)

یہ نہ سمجھ لینا کہ یہ حدیث اس آیت کے خلاف ہے۔

آیت نمبر 12:7 کہتی ہے کہ یوسف نبی کی تاریخ کے بارے میں کہتے وقت اس میں سوال کر نے والوں کے لئے مناسب نشانیاں ہیں۔

مجھے خزانے کاحاکم مقرر کردو،یوسف نبی نے پوچھا۔ اس واقعے میں بھی ہمیں ایک نمونہ ہے۔

مندرجہ بالا حدیث کی یہی رائے ہوسکتی ہے کہ عہدے کی خواہش میں اور ناقابلیت کی حالت میں عہدہ نہ مانگا جائے۔

اگر کوئی یہ سمجھے کہ ایک عہدہ ہے اس کو ہم دوسروں سے زیادہ بہتر انداز سے کر سکتے ہیں ، اس کے لئے ہمارے پاس قابلیت ہے ، یا ناقامل آدمی کے پاس ایک کام سپرد کر کے اس کو وہ تباہ ہو تے ہوئے دیکھیں تو اس عہدے کو مانگ کر لینا غلط نہیں ہے۔ اس کے لئے یہ آیت دلیل ہے۔

اور پھر وہ حکومت یوسف نبی پر الزام لگا کر قید خانہ کو بھجوانے کے باوجود اس جسیے حکومت میں اپنے حق کویوسف نبی نے پوچھا ہے اور عہدہ بھی مانگا ہے۔

اسلامی حکومت نہ چلنے والے حصوں میں اس جیسے عہدے اور حقوق کو غیر مسلم حکمرانوں کے پاس مانگ کر لے سکتے ہیں، اس کے لئے یہ سند ہے۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account