Sidebar

28
Thu, Aug
17 New Articles

264۔ اسرائیلوں کے بارے میں وعدہ

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

264۔ اسرائیلوں کے بارے میں وعدہ

اسرائیلوں نے گزشتہ زمانے میں دو باربہت بڑی حکمرانی پائی تھی اور پھر دشمنوں کے ذریعے وہ لوگ تتر بتر کردئے گئے تھے۔اس کو یہ آیتیں 17:4-8 کہتی ہیں۔

آج اسرائیل بہت بڑے طاقت کے حامل ہیں، اس کو اس آیت کے خلاف نہ سمجھیں۔پھر انہیں بہت ہی مضبوط طاقت دی گئی ہے، اس کے بارے میں تعجب کرنے کی ضرورت نہیں۔ کیونکہ ان آیتوں کے درمیان وہ پیشنگوئی بھی موجود ہے کہ وہ لوگ اچھی حالت کو پہنچیں گے۔ ’’تمہارا رب تم پر رحم کر ے گا‘‘ اس جملے سے ہم جان سکتے ہیں۔

اس طرح اقتدار عطا کر تے وقت اگر وہ حد سے تجاوز کر جائیں تو ان لوگوں کو بربادی کا سامنا کر نا پڑے گا۔ ان سے زیادہ طاقتوروں کوان کے خلاف وہ ان پر مسلط کر دے گا۔ ’’اگر تم پھر جاؤگے تو ہم بھی پھر جائیں گے‘‘اس جملے کے ذریعے ہم اس کو جان سکتے ہیں۔

ہٹلر کے زمانے میں اور اس سے پہلے رومی شہنشاہیت کے ذریعے اور اس سے پہلے اسلامی حکومت کے ذریعے وہ سزا دئے گئے۔ اس طرح پیشنگوئی کی گئی ہے کہ اب حد سے گزرنے والے اسرائیلوں کے خلاف زورآور لوگ مسلط کئے جائیں گے۔ جب اللہ چاہتا ہے تو وہ ضرور یہ تکمیل کو آکر رہے گی۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account