Sidebar

01
Tue, Jul
0 New Articles

‏285۔جادو ایک سازش ہے

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏285۔جادو ایک سازش ہے

‏جادو، جادو کر نے والے، جادو کیا ہوا انسان اس طرح کے الفاظ ان آیتوں میں استعمال کیا گیا ہے: 5:110، 7:109، 7:116، 7:118، ‏‏7:119، 7:120، 10:2، 10:76,77، 11:7، 20:57، 20:63، 20:66، 20:69، 20:71، 21:3، 26:35، ‏‏26:153، 26:185، 27:13، 28:36، 28:48، 34:43، 37:15، 38:4، 40:24، 43:30، 46:7، 51:39، ‏‏51:52، 52:15، 54:2، 61:6، 74:25۔

چند جگہوں میں جادو کے ذریعے اثر ہوگا، اس معانی میں یہ الفاظ استعمال کئے گئے ہیں۔ دوسری جگہوں میں یہ الفاظ ان معنوں میں استعمال کیا گیاہے ‏کہ جادو سے کوئی اثر نہیں کر سکتااور وہ سازشی طور پر فریب دینے والی بات ہے۔ 

جادو سے اثر کیا جا سکتا ہے، اس رائے میں رہنے والے اپنے رائے کو ثابت کر نے کے لئے اس کے مناسب آیتوں کو پیش کر کے دعویٰ کر تے ہیں کہ ‏جادو سے اثر پیدا کر سکتے ہیں۔

مختلف انداز سے اللہ بات نہیں کرے گا، اس پر غور سے جب تفتیش کریں توہم جان سکتے ہیں کہ جادو سے اثر پیدا کر سکتے ہیں کی رائے رکھنے والے ‏قرآن مجید کو غلطی سے سمجھ کر دعویٰ کررہے ہیں۔ 

اس کے بارے میں ذرا تفصیل سے دیکھیں۔

نبیوں کی تعلیم پر ایمان نہ رکھنے والے کہنے لگے کہ نبیوں پر جادو کر دیا گیا ہے اس لئے وہ پاگل بن کر بکواس کررہے ہیں۔ 

اس بات کو قرآن مجید کئی جگہوں میں کہا ہے۔ 

مثال کے طور پر صالح نبی کو دیکھ کر ان کی قوم نے کہا کہ ان پر جادو کیا گیا ہے۔ اس کو یہ آیت 26:143کہتی ہے۔ شعیب نبی پران کی قوم نے کہا ‏کہ ان پر جادو کیا گیا ہے، اس بات کو یہ آیت 26:185 کہتی ہے۔ 

اگر کہنا ہو کہ دل کی بیماری سے اثرپائے ہوئے انبیاء بیکار باتیں کر تے ہیں تو اس کو اس زمانے کے لوگ کہا کر تے تھے کہ ان پر جادو کیا گیا ہے۔ سحر ‏کے لفظ کو دل کی بیماری سمجھنے کی وجہ ہی سے وہ لوگ اس طرح کہے تھے؟ اس لئے وہ لوگ ان آیتوں کو دلیل بنا کر پیش کر تے ہیں کہ جادو سے اثر ‏پیدا کر سکتے ہیں۔ 

لیکن یہ دعویٰ کسی عقلمند کا دعویٰ نہیں ہوسکتا۔ 

جادو کو اس معنی سے اللہ نے نہیں کہا۔ نہ جاننے والے لوگ ہی جادو کو اس طرح معنی دے رکھے تھے، یہی اس کو دلیل کے سوائے اللہ کے پاس یہی ‏جادو کا معنی ہے کے لئے کوئی دلیل نہیں۔ 

اللہ کا انکار کر نے والوں کا ماننا تھا کہ جادوکو طاقت ہے۔ ان کے خیالات کے مطابق ہی وہ بات کرتے تھے ۔اس لئے اس طرح کے تمام آیتوں کو اسی ‏طرح سمجھنا چاہئے۔ 

اسلام کے نہ ماننے والے اپنے اعتقاد کے مطابق جو بات کرتے تھے اس کو اگر اللہ نے پیش کیا تو سمجھ لینا چاہئے کہ یہ اسلام کو نہ قبول کر نے والوں کا ‏اعتقاد ہے۔ 

جادو کے ذریعے کسی کو دل کا مریض بنا سکتے ہیں، اس طرح وہ لوگ ماننے کی وجہ سے کہتے تھے کہ نبیوں پرجادوکرکے دل کے مریض بن گئے، اسی ‏قیاس پر ان لوگوں نے باتیں کی تھیں۔ 

جب نبیوں کی تعلیم کو سنا توکہنے لگے کہ ان پرجادوکیا گیا ہے۔ اسی طرح بعض لوگ نبیوں کو ہی جادوگرکہنے لگے ۔اورنبیوں نے جو لے کر آئے تھے ‏اس کو بھی جادو کہنے لگے۔ 

شعبدہ بازی نہ کہا جانے کی حد تک معجزے دکھائے جانے کے باوجود اس کو انکار کر نے کے لئے انہوں نے اس کو جادو کہہ دیا۔ 

ان آیتوں میں 5:110، 10:2، 10:77، 20:57، 20:71،21:3، 21:52، 26:35، 27:13، 28:36، 28:48، ‏‏61:6 اللہ نے فرمایا ہے کہ نبیوں کو ان کے دشمنوں نے جادو گر کہا ہے۔ 

انبیاؤں کے معجزات دیکھ کر ان کے دشمنوں نے کہا کہ وہ جادو ہے توایسا معلوم ہوتا ہے کہ جو نبیوں سے سرزد ہو نے والے معاملوں کو جادو سے بھی ‏کر سکتے ہیں۔ اس لئے ان کا دعویٰ ہے کہ یہ آیتیں دلیل ہیں کہ جادو سے دوسروں کو اثر انداز کر سکتے ہیں۔ 

یہ بھی پہلے ہی کا سا دعویٰ ہے۔اس رائے میں رہنے والے کہ جادو سے معجزہ دکھا سکتے ہیں، اپنے عقیدے کے مطابق بات کرنا دین کے لئے دلیل ‏نہیں ہوسکتا۔ 

اللہ کی نظر میں جادو کیا ہے؟ آئیے دیکھیں!

قرآن کی یہ آیتیں 7:108-120 اور 20:65-70 تشریح کر تی ہیں کہ اللہ کی نظر میں جادو کیا ہے۔ 

اس 7:116آیت میں اللہ کہتا ہے کہ جادوگر وں نے بہت بڑا جادو کیا۔ 

موسیٰ نبی کے خلاف میدان میں اترنے والے جادوگر معمولی شعبدہ باز نہیں تھے۔بہت ہی زبردست جادوگر تھے۔ وہ جو کر دکھائے وہ کوئی ‏چھوٹاموٹا جادو نہیں تھا۔ یہ آیت کہتی ہے کہ انہوں نے بہت بڑا جادو کیا۔ اس بڑے جادو سے انہوں نے کیا دکھایا؟ 

اللہ اس آیت 20:66 میں کہتا ہے کہ ان کے جادو سے رسیاں یا لاٹھیاں سانپ نہیں بنے۔ بلکہ سانپ کی طرح باطل شکل میںآئے۔

بڑا جادو رہنے کے باوجود اس کے ذریعے صرف باطل شکل ہی بنا سکے۔حقیقی تبدیلی کچھ نہ کر سکے۔اگر بڑے جادو ہی کی یہ طاقت ہو تو بالکل معمولی ‏سا جادو کی حالت کیا ہوسکتی ہے۔ 

‏اس آیت 20:69میں اللہ کہتا ہے کہ جادوگروں نے سازش کی تھی۔ 

وہ اچھے ماہر جادوگروں کو ایک ایک کرکے تمہارے پاس لے آئیں گے۔ 

وہ لوگ (اپنے شعبدوں کو) جب ڈالنے لگے تو لوگوں کی آنکھوں کو اپنی طرف کھینچ لیا۔ 

لوگوں کو دہشت بھی پیدا کر دیا۔ بڑے جادو کو انہوں نے لے آئے۔ 

تو انہوں نے شکست کھاگئے، اور رسوا ہوگئے۔ 

ان کی رسیاں اور لاٹھیاں ان کے جادو سے انہیں پھنکارتے نظر آئے۔ 

وہ جو کئے تھے وہ جادو کا فریب ہے۔ 

جادوگر کبھی کامیاب نہیں ہوتا۔ 

حق قائم ہوا، ان کا کرنا تمام بیکار ہوگیا۔ 

ان آیتوں میں مندرجہ بالا جملوں کو جو استعمال کیا گیا ہے، اس کا مطلب کیا ہے؟ 

یہ آیتیں بالکل صریح انداز سے وضاحت کرتی ہیں کہ جادو ایک خیالی چیز ہے، باطل دکھاوا ہے، شعبدہ بازی ہے اور حقیقت میں کچھ بھی نہیں ہے۔ 

ان آیتوں میں 52:13,14,15کہا گیا ہے کہ اللہ کے پاس جادو کامطلب کیا ہے۔

یہ آیت کہتی ہے کہ حشر میں تحقیقات ختم ہو نے کے بعدجنتی جنت کو اور جہنمی جہنم کو جانے کے ساتھ اللہ جہنمی سے مخاطب ہو کر کہے گا کہ یہی وہ ‏جہنم ہے جس کوتم نے جھٹلایا تھا۔کہو کیا یہ جادو ہے؟ 

جب برے لوگ جہنم میں ڈھکیلے جائیں گے تو اللہ ان سے یہ پوچھنے کے بجائے کہ کیا یہ جھوٹ ہے ، پوچھتا ہے کہ کیا یہ جادو ہے؟ 

اللہ ہمیں سکھاتا ہے کہ جادو کا مطلب جھوٹ ہے۔

جو ہے اس کو نہیں بنانا، جو نہیں ہے اس کو تشکیل کرنا،اور ایک چیز کو کوئی اور چیز میں تبدیل کرنا، اس کے لئے کوئی شعبدہ نہیں ہے۔ اس سے یہ ‏معلوم کر سکتے ہیں کہ سازش کر کے ایسی ایک منظر کو پیدا کر سکتے ہیں۔ 

جادو کے بارے میں اور زیادہ جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 28، 285، 357، 468، 495، 499وغیرہ دیکھئے!  

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account