319۔ لے پالک بیٹے کی بیوی
جس طرح اس آیت میں کہا گیا ہے کہ زید نبی کریم ؐ کے شروع کے لے پالک بیٹے تھے۔اسلام نے کہہ دیا کہ تم جسے پالتے ہو وہ تمہارے بیٹے نہیں ہو سکتے ۔ ا س کے بعد زید کو نبی کریم ؐ کے بیٹے کہنا اصحاب رسول نے چھوڑ دیا۔
اس کو حاشیہ نمبر 317میں واضح کر چکے ہیں۔
زید کو نبی کریم ؐ نے اپنے پھوپی کی بیٹی زینب سے نکاح کر دیا تھا۔ ان دونوں میں نباہ نہ ہو سکا، اس لئے زید نے ان کو طلاق دے دی۔یہ آیت 33:37 کہتی ہے کہ اس کے بعد نبی کریم ؐ کے ساتھ زینب کو اللہ ہی نے نکاح کردیا۔
اس کے لئے دو وجوہات ہیں۔ لے پالک بیٹے کو اپنا خاص بیٹا سمجھ کر بیٹے کے تمام حقوق لے پالک بیٹے کو اس زمانے کے لوگ دیا کرتے تھے۔
پلا ہوا شخص اپنی بیوی کو طلاق دینے کے بعد پالنے والا اس عورت سے نکاح کر سکتا ہے ۔ وہ ایسا نہ ہوگا کہ بہو سے نکاح کی ہے۔ اس نکاح کی وجہ یہی ہے کہ اس قانون سے دنیا کو بتانا ہے۔
بعض اسلام کے دشمن اشاعت کررہے ہیں کہ نبی کریم ؐ نے زینب کو پسند کر کے زید سے کہا تھاکہ زینب کو طلاق دیدے۔
نبی کریم ؐ کواگر زینب پر محبت ہو تی تو ان کی جوانی کے عالم ہی میں زینب سے نکاح کر لئے ہوتے۔ کیونکہ اس عورت کے ذمہ دار وہی تھے۔ آپ ہی نے زید کے ساتھ نکاح بھی کر رکھا۔
اس لئے یہ شادی اللہ کی مرضی ہی سے واقع ہوئی۔ جوانی میں ان سے شادی نہیں کئے، کئی سال گزرنے کے بعد زید کے ساتھ زندگی بسر کر نے کے بعد ان سے شادی کر نے کو جسمانی انداز کا وجہ بتانا بالکل غلط ہے۔
نبی کریم ؐ نے کئی شادیاں کیوں کیں؟ اس کو جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 378 دیکھئے!
319۔ لے پالک بیٹے کی بیوی
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode