325۔ قرآن کا بیان کردہ ہوا کی تیزی
اس آیت 34:12 میں اللہ فرماتا ہے کہ سلیمان نبی کے لئے ہواکو مسخر کر دیا تھا۔ اتنا ہی نہیں بلکہ اس ہوا کی اوسط تیزی بھی اللہ نے ہمیں بتایا ہے۔
ہم پر چلنے والی ہواہمیں چھونے کے بعد زمین کے گرد ایک بار گھوم کر پھر سے ہمیں چھونا ہو تو اس کے لئے کم از کم دو ماہ کی ضرورت ہے۔ کیونکہ ہوا 25کلو میٹر اوسط تیزی سے چلتی ہے۔ اس تیزی سے چلنے والی ہوازمین کے گرد گھوم کر آنے کے لئے دو ماہ لگتے ہیں۔
یہ نہ سمجھ لینا ہوا ایک ہی انداز سے گھوم کر آتی ہے۔ سلیمان نبی کو اللہ نے خصوصی انداز سے ہوا کو مسخر کیا تواللہ کہتا ہے کہ وہ ہوا دو ماہ میں ایک بار گھوم کر واپس آتی ہے۔
سلیمان نبی کی خصوصیت کوکہتے ہوئے ہوا کی اوسط درجہ کی تیزی ، زمین کا دائرہ اور زمین کے گردش کی تیزی کو حساب کر کے قرآن مجید ایسا کہتا ہے جیسے کہ ایک سائنسدان۔
یہ ہر گز ایک انسان کی بولی نہیں ہو سکتی۔یہ بھی ایک سند ہے کہ یہ اللہ ہی کا کلام ہو سکتا ہے۔
325۔ قرآن کا بیان کردہ ہوا کی تیزی
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode