373۔ نام رکھنے کے لئے کوئی رسوم نہیں
اس آیت 3:36میں کہا گیا ہے کہ مریم کو ان کی والدہ نے نام رکھا۔
مریم ؑ کی والدہ نے اپنے بچے کو اللہ کی راہ پر نذر کر نے کے لئے منت کر تے وقت ان کا خیال تھا کہ لڑکا پید اہوگا، اسی ارادے سے انہوں نے منت کی تھی۔ لیکن ان کی توقع کے خلاف لڑکی پیدا ہوجا نے کی وجہ سے انہیں دھچکا لگا۔
لڑکی لڑکے کے مانند نہیں ہے ، کہنے کے بجائے انہوں نے بدل کر کہہ دیا کہ لڑکا لڑکی کی مانند نہیں ۔ اس سے اندازہ لگتا ہے کہ انہوں نے کس حد تک دھچکا کھائی ہے۔
مریم ؑ جب پید اہوئے تو اس شہر کے ایک اہم شخصیت کی حیثیت سے زکریا نبی تھے۔ انہیں نے مریم ؑ کے ذمہ دار بن کر پال پوس کیا۔
اللہ کے رسول اور ایک اہم شخصیت زکریا نبی اس شہر میں رہنے کے باوجود اپنی بچی کو نام رکھنے کے لئے زکریا نبی کو مریم کی والدہ نے بلا یا نہیں۔ اپنی بچی کو وہ خود نام رکھ دیا۔ اس سے ہم معلوم کر سکتے ہیں نام رکھنے کے لئے کوئی رسم و رواج نہیں ہے۔
373۔ نام رکھنے کے لئے کوئی رسوم نہیں
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode