Sidebar

12
Thu, Dec
3 New Articles

سورۃ : 13 الرعد ۔ گرج

உருது மொழிபெயர்ப்பு
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

سورۃ : 13 سورۃ الرعد ۔ گرج

کل آیتیں : 43

اس سورت میں 13ویں آیت میںیہ جملہ کا ذکر کیا گیا ہے کہ بجلی کی گرج بھی اللہ کی حمد کرتی ہے، اس لئے اس سورت کا نام گرج رکھا گیا ہے۔  بہت ہی مہربان ، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ...

1۔ الف، لام، میم، را2۔ یہ اس کتاب کی آیتیں ہیں۔ تمہارے رب کی طرف سے تم پر جو کچھ اترا ہے حق ہے۔ پھر بھی لوگوں میں سے اکثر ایمان نہیں لاتے۔ 

2۔ تم جو دیکھ رہے ہو ستونوں کے240 بغیر آسمانوں کو507 اللہ ہی نے بلند کیا۔ پھر وہ عرش488 پر بیٹھ گیا511۔ سورج اور چاند کو وہ اپنے قبضہ میں رکھا ہے۔ ہر ایک مقررہ مدت تک دوڑ رہے ہیں241۔ ہر کام کا انتظام وہی کر تا ہے۔ تمہارے رب کی ملاقات پر488 یقین کر نے کے لئے اس نے دلیلوں سے وضاحت کی ہے۔

3۔ اسی نے زمین کو پھیلایا۔ پہاڑوں اور دریاؤں کو اس میں معین کردیا۔ ہر طرح کے پھلوں میں ایک جوڑے بنائے242۔ رات کو دن سے ڈھانک دیتا ہے۔ غور کر نے والی قوم کے لئے اس میں کئی نشانیاں ہیں۔ 

4۔ زمین میں قریب قریب واقع کئی حصے ہیں۔ انگور کے باغ، کھیتیاں اور کھجور وں کے شاخ دار اور بے شاخ کے درخت ہیں۔ ان سب کوایک ہی پانی سے سیراب کیا جاتاہے۔ (اسکے باوجود) ذائقے میں ایک سے دوسرے کو بہتر بناتے ہیں۔ سمجھنے والی قوم کے لئے اس میں کئی نشانیاں ہیں۔ 

5۔ اگر تمہیں حیرت ہو تو اس سے زیادہ حیرت کی بات ان کا یہ کہنا ہے کہ کیا ہم مٹی ہونے کے بعد بھی از سر نو پیدا کئے جائیں گے۔ وہی لوگ اپنے رب کاانکار کر نے والے ہیں۔ان کے

گردنوں میں ہی طوق پڑے ہوئے ہیں۔ وہی لوگ جہنمی ہیں۔ اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ 

6۔ بھلائی سے پہلے وہ لوگ تم سے برائی کو جلدطلب کررہے ہیں۔ انہیں پہلے ہی مثالیں گزر چکی ہیں۔ وہ لوگ ظلم کر نے کے باوجود تمہارا رب معاف کر نے والا ہے۔ اور تمہارا رب سخت سزا دینے والا ہے۔ 

7۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے کہتے ہیں کہ ان کے رب کی طرف سے انہیں مناسب نشانی نازل ہونا چاہئے تھا۔ تم تو تنبیہ کر نے والے ہو۔ ہر ایک قوم کے لئے ایک رہنما ہے۔ 

8۔ ہر عورت (رحم میں) جو حمل اٹھاتی ہے، رحموں کا سکڑنا اور پھیلنا سب اللہ جانتا ہے۔ ہر چیز کے لئے اس کے پاس مقررہ مقدار ہے144۔ 

9۔ (وہ) غیب اور حاضر سب کا جاننے والاہے۔ سب سے بڑااور بلند و بالا ہے۔ 

10۔ تم میں کوئی مخفی سے بات کرے، باآواز بلند بات کرے، رات میں چھپا ہوا ہویا دن میں چل رہا ہو، سب( اس کے لئے ) برابر ہیں۔ 

11۔انسان کے آگے اور پیچھے مسلسل آنے والے (فرشتے ) ہیں۔ اللہ کے حکم سے وہ انہیں حفاظت کر تے ہیں۔ جو قوم اپنے اندر کی حالت کو جب تک نہیں بدلتا اس قوم کی حالت کو اللہ بدلنے والا نہیں۔ جب کسی قوم پر اللہ برائی چاہتا ہے تو اسے روکنے والا کوئی نہیں۔ اس کے سواانہیں مدد کر نے والا بھی کوئی نہیں۔ 

12۔ خوف اور امید دلانے کے لئے وہی تمہیں بجلی دکھاتا ہے۔ بوجھل بادلوں کوبھی وہی پیدا کرتا ہے۔ 

13۔ بجلی کی گرج بھی اس کی حمد و ثنا کر تی ہے۔ اس کے ڈر سے فرشتے بھی507(حمدو ثنا کر تے ہیں) ۔گرجنے والی بجلیاں بھی وہی بھیجتا ہے۔ جن کو چاہے وہ اس کے ذریعے سزا دیتا ہے۔ مگر وہ لوگ اللہ کے بارے میں حجت کر تے ہیں۔ وہ بڑی قوت والا ہے۔ 

14۔ سچی دعا اسی کا حق ہے۔ اس کے سوا جنہیں یہ پکارتے ہیں وہ انہیں کچھ بھی جواب دینے والے نہیں۔جیسا کوئی شخص اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلادے تاکہ پانی (خود بخود) اس کے منہ میں چلا جائے۔وہ (خود بخود) اس کے منہ میں نہیں پہنچنے گا۔ (اللہ کا) انکارکر نے والوں کی دعا بے کار ہی ہوگا۔ 

15۔ آسمانوں507 اور زمین میں جو بھی ہیں سب خوشی اور ناخوشی سے اسی کی اطاعت کر تے ہیں96۔ ان کے سائے بھی صبح اور شام اطاعت کر تے ہیں396۔ 

16۔ (اے محمد!) پوچھو کہ آسمانوں507 اور زمین کا رب کون ہے؟ اور کہو کہ اللہ۔کہہ دو کہ کیا تم اس کے سوا کسی اور کو کارساز تصور کر لیا ہے؟ وہ توخود اپنے لئے بھی کسی نفع یا نقصان کا اختیار نہیں رکھتے۔ پوچھو کہ کیا اندھا اور بینا برابر ہوسکتے ہیں؟ کیا تاریکیاں303 اور روشنی برابر ہوسکتی ہیں؟ کہہ دو کہ کیا وہ اللہ کے لئے شریک ٹہرالئے ہیں؟ کیا انہوں نے اللہ کی طرح کوئی مخلوق پیدا کر کے اس کی وجہ سے کیا انہیں تشویش ہوگئی ہے کہ کس نے پیدا کیا؟ ہر چیز اللہ ہی نے پیدا کیا ہے۔ وہ اکیلا ہے اور سب پر قابو رکھنے والا ہے۔ 

17۔ آسمان 507سے اس نے پانی برسایا۔ وہ نالوں کے اندازے سے بہتا ہے۔ سطح پر تیرتے ہوئے جھاگوں کوسیلاب اٹھالیتا ہے۔ زیور یا آلات بنانے کے لئے آگ میں تپاتے وقت بھی اس جیسا جھاگ پیدا ہوتا ہے۔ اسی طرح اللہ سچ اور جھوٹ کے لئے مثال دیتا ہے۔ جھاگ تو غائب ہو جاتا ہے اور انسان کے لئے جو کارآمد چیز ہے وہ زمین پرٹہر جاتی ہے۔ اللہ اسی طرح مثالیں بیان کر تا ہے۔ 

18۔ اپنے رب کی پکار قبول کر نیوالوں کو اچھا بدلہ ہے۔ اس کی پکار کو جس نے نہیں ماناوہ ان کے پاس زمین میں جو ہے سب کچھ اور اسی طرح کا ایک گنا اور زیادہ بھی ہوتواپنے بدلے میں دے ڈالینگے۔ انہیں سخت بازپرس ہوگی۔ ان کا ٹھکانا جہنم ہے، وہ بہت برا ٹھکانا ہے۔

19۔ جو یہ جانتا ہے کہ جو کچھ تمہارے رب کی طرف سے نازل ہواہے حق ہے، کیا وہ اندھے جیسا ہو سکتا ہے؟ عقل والے ہی عبرت حاصل کریں گے۔ 

20۔ وہ لوگ اللہ کے عہد کو پورا کر تے ہیں، عہد شکنی نہیں کر تے۔ 

21۔ جوڑنے کے لئے اللہ نے جو حکم دیا ہے (ان رشتوں کو) جوڑ تے ہیں۔ اپنے رب سے ڈرتے ہیں اورسخت باز پرس سے بھی ڈرتے ہیں۔ 

22۔وہ اپنے رب کی رضامندی چاہتے ہوئے صبر اختیار کرتے ہیں۔ نماز قائم کرتے ہیں۔ جو کچھ ہم نے انہیں دیا ہے اسے پوشیدہ اور علانیہ (نیک راہ میں) خرچ کر تے ہیں۔ بھلائی کے ذریعے برائی روکتے ہیں۔ انہیں کے لئے عاقبت کا (اچھا) انجام ہے۔ 

23۔ وہ اور ان کے والدین، بیویاں اور ان کی نسل میں جو نیک ہیں ،سب ہمیشہ رہنے والے باغات میں داخل ہوں گے۔ فرشتے ہر ایک دروازے سے ان کے پاس آئیں گے۔ 

24۔(فرشتے کہیں گے کہ) تم صبر سے رہنے کی وجہ سے تم پر سلامتی ہو159۔ آخرت کا فیصلہ (تمہارے لئے) اچھا ہی ہے! 

25۔اللہ سے عہد لینے کے بعد اسے توڑ نے والے، جن سے جوڑنے کے لئے اللہ نے حکم دیا تھا اسے قطع کر نے والے اور زمین میں فساد برپا کر نے والے ، ان سب کو لعنت ہے۔ انہیں آخرت میں خرابی ہے۔ 

26۔ اللہ جسے چاہتا ہے مال و دولت کشادگی سے دیتا ہے، اور تنگ بھی کردیتا ہے۔ وہ لوگ اس دنیوی زندگی کے ذریعے خوش ہو تے ہیں۔ آخرت کے مقابلے میں اس دنیا کی زندگی ایک حقیر کے سوا کچھ بھی نہیں۔ 

27۔ (اللہ کا )انکار کر نے والے پوچھتے ہیں کہ انہیں ان کے رب کی طرف سے مناسب نشانی اترنا چاہئے تھا! کہہ دو کہ اللہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے۔ جو سدھر گئے انہیں اپنی طرف راستہ دکھا تا ہے۔ 

28۔ ایمان والوں کے دل اللہ کے ذکر سے مطمئن ہو تے ہیں۔ یاد رکھو! اللہ کے ذکر ہی سے دل مطمئن ہو تے ہیں477۔ 

29۔ جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے ان کیلئے اچھی زندگی اور خوبصورت ٹھکانا ہے۔

30۔ (اے محمد!) تم پر جو ہم نے وحی کی ہے انہیں سنانے کے لئے اسی طرح ہم نے تمہیں ایک قوم کی طرف بھیجاہے۔ اس سے پہلے کئی قومیں گزر چکیں۔ وہ لوگ رحمن کا انکار کر تے ہیں۔ کہہ دو کہ وہی میرا رب ہے۔ اس کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں۔ میں اسی پر بھروسہ کیا ہوں، اسی کی طرف میرا لوٹنا ہے۔ 

31۔ قرآن کے ذریعے پہاڑ اکھاڈدیا جا ئیں یا زمین کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئے جائیں یا اس کے ذریعےُ مردوں کے ساتھ بات کئے جائیں (تب بھی وہ لوگ ایمان نہیں لا نے والے)۔اختیار تمام اللہ ہی کے لئے ہے۔ کیا ایمان والوں کو معلوم نہیں کہ اگر اللہ چاہتا تو تمام لوگوں کو سیدھی راہ دکھا دیتا۔ (اللہ کا) انکار کر نے والوں کے عمل کی وجہ سے اللہ کا حکم آنے تک انہیں ناگہانی آفت پہنچتی رہے گی، یا ان کے بستی کے پاس اترے گی۔ اللہ وعدہ خلافی نہیں کرتا۔ 

32۔ (اے محمد!) تم سے پہلے بھی رسولوں کا مذاق اڑایا گیا تھا۔ اس وقت میں نے (میرے) انکار کر نے والوں کو مہلت دی تھی۔ پھر انہیں پکڑا۔ (غور کرو کہ) میرا عذاب کیسا رہا؟ 

33۔ ہر ایک جو کر تا ہے اسے اللہ نگرانی کر نے کے باوجود کیا وہ لوگ اس کا شریک ٹہراتے ہیں؟ تم کہو کہ ان کے بارے میں سمجھاؤ۔ کیاتم اللہ کوزمین کی وہ باتیں بتا رہے ہو جو وہ نہیں جانتا؟ یا صرف الفاظ ہی ہیں؟ (اللہ کا) انکار کر نے والے کی سازش انہیں خوشنما بنادیا گیا ہے۔ وہ لوگ (نیک) راہ سے روک دئے گئے ہیں۔ اللہ جسے گمراہ کر دے اسے راہ دکھلانے والا کوئی نہیں۔ 

34۔ ان کے لئے اس دنیا کی زندگی میں بھی عذاب ہے اور آخرت کا عذاب تو بہت سخت ہے۔ انہیں اللہ سے بچانے والا کوئی نہیں۔ 

35۔ (اللہ سے) ڈرنے والوں سے جس جنت کا وعدہ کیا گیاہے اس کی صفت یہ ہے کہ اس کے نچلے حصہ میں نہریں بہہ رہی ہوں گی۔ اس کی غذا اور سایہ دائمی ہوگا۔ (اللہ سے) ڈرنے والوں کایہی انجام ہے۔ (اللہ کا) انکار کر نے والوں کا انجام جہنم ہی ہے۔ 

36۔ (اے محمد!) ہم نے جسے کتاب دی تھی وہ اس چیز پر خوش ہیں جو تم پر نازل کی گئی ہے۔ ان گروہوں میں اس کی بعض باتوں سے انکار کرنے والے بھی ہیں۔ کہہ دو کہ مجھے یہی حکم دیا گیا ہے کہ میں اللہ ہی کی عبادت کروں اور اس کے ساتھ شریک نہ ٹہراؤں۔ اسی کی طرف بلا رہا ہوں ، میرا لوٹنا بھی اسی کے پاس ہے۔ 

37۔ اسی طرح ہم نے اس کو قانون کے طور پر عربی489 زبان میں اتارا ہے227۔ تمہارے پاس یہ علم آجانے کے بعداگر تم ان لوگوں کی خواہشوں کی پیروی کروگے تو اللہ کی طرف سے تمہارا ذمہ دار یا بچانے والاکوئی نہیں ہوگا۔ 

38۔ تم سے پہلے بھی رسولوں کو بھیجا۔ انہیں بیویاں اور اولاد بھی دی تھی۔ کوئی بھی رسول اللہ کی مرضی کے بغیر کوئی معجزہ لا نہیں سکتا269۔ ہر ایک کی میعاد لکھی ہوئی ہے۔ 

39۔ (اس میں) اللہ جو چاہے مٹادے اور (جو چاہے) برقرار رکھے30۔ اسی کے پاس ام الکتاب157 ہے۔

40۔ (اے محمد!) ہم نے جو انہیں تنبیہ کیا ہے اس میں سے کچھ حصہ تمہیں دکھائیں یا تمہیں وفات دے دیں تو ( اس سے تم کو کیا؟) ۔ صرف پہنچا دینا ہی تمہارا ذمہ ہے81۔ اور حساب لینا ہمارا کام ہے۔ 

41۔کیا وہ دیکھتے نہیں 243کہ زمین کو اس کے کناروں سے گھٹانے کے لئے ہم زمین میں جب آتے ہیں61۔اللہ ہی فیصلہ کر نے والا ہے۔ اس کے فیصلے کو ملتوی کر نے والا کوئی نہیں۔ وہ جلد حساب لینے والا ہے۔ 

42۔ ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگ بھی تدبیر کئے تھے۔ تدبیریں تمام اللہ ہی کے لئے ہیں6۔ ہر ایک جو کرتاہے اسے وہ جانتاہے۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے جان لیں گے کہ آخرت کا (اچھا) انجام کس کے لئے ہے۔ 

43۔ (اے محمد!) انکار کر نے والے کہتے ہیں کہ تم (اللہ کے) رسول نہیں ہو۔ تم کہہ دو کہ میرے اور تمہارے درمیان اللہ کی گوا ہی کافی ہے۔ جن کے پاس کتاب کا علم ہے وہ بھی کافی ہیں۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account