Sidebar

27
Sat, Jul
5 New Articles

سورۃ : 19 مریم ۔ عیسیٰ نبی کے والدہ کا نام

உருது மொழிபெயர்ப்பு
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

سورۃ : 19 سورۃ مریم ۔ عیسیٰ نبی کے والدہ کا نام

کل آیتیں : 98

اس سورت کی آیت نمبر 16 سے 34 تک مریم ؑ بغیر خاوند کے حاملہ ہو کر عیسیٰ کو جنم دینے کا واقعہ بیان ہو نے کی وجہ سے اس سورت کانام مریم قرار پایا ہے۔ 

بہت ہی مہربان ، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ...

1۔ کاف، ھا، یا، عین، صاد2۔

2۔ (یہ) تمہارے رب نے اپنے بندے زکریا پر کی ہوئی رحمت کا ذکر ہے۔ 

3۔ وہ اپنے رب کو پوشیدگی سے پکار کر دعا کی۔ 

4۔ اے میرے پروردگار! میری ہڈیاں کمزور ہوگئی ہیں۔ سر کے بال بھی سفیدی سے چمک رہے ہیں۔ اے میرے پروردگار! میں تجھ سے دعا کر کے کبھی بد نصیب نہیں رہا۔ 

5۔ میرے بعد میرے رشتہ داروں کے متعلق میں ڈر رہا ہوں۔ میری بیوی بھی بانجھ ہے۔ اس لئے تم اپنے پاس سے میرے لئے ایک مددگار عطا کر391۔ 

6۔(اور کہا کہ) وہ میرے اور یعقوب کے خاندان کا وارث بنے گا۔ اے میرے رب! انہیں (تیرے)راضی برضا بنادے۔

7۔ (اللہ نے کہا کہ) اے زکریا! ایک فرزند کی خوشخبری ہم تمہیں دیتے ہیں۔ ان کا نام یحیےٰ ہوگا۔ اس نام سے ان سے پہلے ہم نے اب تک نہیں بنایا467۔ 

8۔ اس نے کہا کہ اے میرے پروردگار! میرے ہاں لڑکا کیسے ہوگا؟ جبکہ میری بیوی تو بانجھ ہے۔ اور میں بڑھاپے کی انتہا کو پہنچ چکا ہوں۔ 

9۔ (اللہ نے کہا کہ) وہ ایسا ہی ہے۔(اور کہا گیا کہ) تمہارا رب کہتا ہے کہ وہ میرے لئے آسان ہے۔ تم کچھ بھی نہ ہو نے کی حالت میں ہم نے تمہیں پیدا کیا ہے۔ 

10۔ اس نے پوچھا کہ اے میرے پروردگار! مجھے کوئی نشانی بتادے۔ رب نے کہا کہ تمہارے لئے نشانی یہ ہے کہ کسی معذوری کی حالت میں نہ ہوتے ہوئے بھی تم تین راتیں لوگوں سے بات نہیں کروگے۔

11۔ عبادت گاہ سے نکل کر وہ اپنے لوگوں کے پاس آئے اور (اشارے سے) کہنے لگے کہ صبح اور شام حمد کیاکرو۔ 

12۔ (ہم نے کہا کہ) اے یحیےٰ! اس کتاب کو مضبوطی سے تھامو۔ ہم نے ان کو بچپن ہی276 میں اختیار164دے رکھا تھا۔ 

14,13۔وہ ہمارے پاس سے رحم دل حاصل کرنے والے، پاک باز ، (ہم سے) ڈرنے والے اوراپنے والدین سے نیک سلوک کر نے والے تھے۔ گناہ یا سرکش کرنے والے نہ تھے26۔ 

15۔ ان کی پیدائش کے دن، ان کے انتقال کے دن اور پھر زندہ اٹھائے جانے والے دن ان پر سلامتی ہے۔

16۔ اس سورت میں مریم کے متعلق بھی یاد دلاؤ۔ اپنے گھر والوں کو چھوڑ کر مشرقی جانب والی جگہ پر وہ تنہا رہ گئیں۔

17۔ ان سے الگ ہو کروہ ایک پردہ ڈال لیا۔ ان کے پاس ہم نے اپنا روح444 بھیجا۔ وہ ان کو ایک مکمل آدمی سا دکھائی دیا۔ 

18۔ (مریم نے) کہا کہ اگر تم اللہ سے ڈرنے والے ہو تو میں تم سے بہت ہی مہربان والے کی پناہ مانگتی ہوں۔ 

19۔ اس نے کہا کہ میں تمہیں پاکیزہ فرزند کا عطیہ عطا کر نے کے لئے( آیا ہوں)تمہارے پروردگار کا رسول161 ہوں۔

20۔( مریم نے)کہا کہ مجھے کسی مرد نے چھوا تک نہیں،اور میں بدکار بھی نہیں ہوں، تو مجھے لڑکا کیسے ہو گا؟ 

21۔ (اللہ نے) کہا کہ ایسے ہی۔ (جبرئیل نے کہا) تیرا رب فرماتا ہے کہ وہ میرے لئے آسان ہے۔ ان کو ہم لوگوں کے لئے ایک نشانی415 اور اپنی رحمت بنائیں گے۔ یہ نافذ ہو کر رہنے والا امرہے۔ 

22۔ پھر وہ حاملہ ہو کر اس حمل کو لئے ہوئے دور ایک مقام پر کنارہ کش ہوگئے۔ 

23۔ دردزہ نے انہیں ایک کھجور کے درخت کے نچلے حصے کے پاس لے گئی۔وہ کہنے لگی کہ کاش! میں پہلے ہی مرچکی ہوتی، اور بالکل بھولی بسری چیز ہوگئی ہوتی! 

24۔ ان کے نیچے سے فرشتے نے آواز دی کہ غمگین نہ ہوں۔ تمہارے پروردگار نے تمہارے نیچے ایک چشمہ جاری کر دیا ہے436۔ 

25۔ (اور کہا کہ) کھجور کے درخت کے تنے کو ہلاؤ۔ وہ تم پر ترو تازہ پھل برسائیں گے۔ 

26۔ تم کھاؤ ،پیو اور مطمئن ہوجاؤ۔ اگر تم کسی انسان کو دیکھو تو کہہ دو کہ میں میرے رحمن کے لئے روزہ کی نذر مانی ہے۔ میں کسی سے بات نہیں کروں گی277۔

27۔ (بچہ پیدا ہونے کے بعد) اس بچے کو لے کر وہ اپنی قوم کے پاس آئیں۔ انہوں نے پوچھا کہ اے مریم! تم تو خطرناک کام کر دئے ہو؟

28۔ (اور کہا کہ) اے ہارون کی بہن!450 تمہارا باپ بھی برا نہیں تھا اور تمہاری ماں بھی بدکار نہیں تھی۔ 

29۔ اس نے اپنے بچے کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے پوچھا کہ گہوارے میں رہنے والے بچے سے ہم کیسے بات کریں؟ 

30۔ فوراً اس (بچے) نے کہا کہ میں اللہ کا بندہ ہوں459۔ اس نے مجھے کتاب عطا کی اور مجھے نبی بنایا276&415۔

32,31۔ میں جہاں بھی رہوں اس نے مجھے بابرکت بنایا ہے۔مجھے حکم دیا گیا ہے278 کہ میں زندہ رہ کر میری ماں کے ساتھ نیک سلوک کرتا رہوں، رہتے زمانے تک نماز قائم کر وں اور زکوٰۃ دیتا رہوں۔اس نے مجھے بدبخت اور سرکش نہیں بنایا26۔ 

33۔ (اور کہا کہ) میری پیدائش کے دن،میرے انتقال کے دن اور پھر زندہ اٹھائے جانے والے دن مجھ پر سلامتی159 ہے۔

34۔ مریم کے بیٹے عیسیٰ یہی ہیں۔ وہ لوگ جس میں شک کر رہے تھے وہ سچی بات یہی ہے۔ 

35۔ کسی کو بیٹا بنا لینا اللہ کے شایاں نہیں ہے۔ وہ پاک ہے10۔ جب ایک کام کا ارادہ کر تا ہے تو صرف اتناہی کہتا ہے کہ ہوجا، تو وہ فوراً ہوجا تا ہے۔ 

36۔ (کہہ دو کہ) اللہ ہی میرا اور تمہارا رب ہے۔ پس تم اسی کی عبادت کرو۔ یہی سیدھا راستہ ہے۔ 

37۔ ان کے درمیان موجود مختلف فرقوں نے اختلاف کیا۔ ایک بڑادن1 جب آئے گا تو (اللہ کا) انکار کرنے والوں کے لئے خرابی ہے۔ 

38۔ جس دن وہ ہمارے پاس آئیں گے تو صفائی سے دیکھیں گے اور صفائی سے سنیں گے۔ مگر ظالم لوگ اس دن کھلی گمراہی میں ہوں گے۔ 

39۔ وہ لوگ بنا سوچے اور بغیر ایمان لائے ہوئے ہیں ، انہیں اس دن 1کے بارے میں تنبیہ کر دو کہ جب معاملہ ہو جائے گا اور نقصان اٹھانا پڑے گا۔ 

40۔ ہم ہی زمین اور اس پر بسنے والوں کے وارث ہیں۔ وہ لوگ ہمارے ہی پاس واپس لائے جائیں گے۔ 

41۔ اس کتاب میں ابراھیم کے متعلق بھی یاد دلاؤ۔ وہ بڑے سچے اور نبی تھے۔

42۔ یاد دلاؤ جب اس نے اپنے باپ سے کہا کہ ابا جان! جو نہیں سنتا اور نہیں دیکھتا اورتمہیں کچھ فائدہ بھی نہیں دیتا اس کی تم کیوں عبادت کر رہے ہو؟ 

43۔ (اور کہا کہ) ابا جان! آپ کو جو نہیں ملا وہ علم مجھے ملا ہے۔ پس تم میری پیروی کرو۔ میں تمہیں سیدھا راستہ دکھاتا ہوں۔ 

44۔ (اور کہا کہ) ابا جان! شیطان کی پرستش مت کرو۔ شیطان تو رحمن کی نافرمانی کر نے والا ہے۔ 

45۔ (اور کہا کہ) ابا جان! میں ڈرتا ہوں کہ کہیں تمہیں رحمن کا عذاب آنہ جائے اور تم شیطان کے گہرے ساتھی بن بیٹھو۔

46۔ (باپ نے) کہا کہ اے ابراھیم! کیا تم میرے معبودوں سے روگردانی کر رہے ہو؟ اگر تم باز نہ آئے تو میں تمہیں سنگسار کردوں گا۔ دراز مدت تک تم مجھ سے دور ہوجاؤ۔ 

47۔(ابراھیم نے کہا کہ ) تم پر سلامتی159 ہو۔ تمہارے لئے میں میرے رب سے معافی چاہوں گا۔ وہ مجھ پر بہت مہربان ہے247۔ 

48۔ تم سے اور جو اللہ کے سوا تم پکارتے ہو ان سے میں الگ ہوجاتاہوں۔ میں میرے رب ہی سے دعا کروں گا۔ میرے رب کے پاس دعا کر نے سے میں بدبخت نہ رہوں گا۔ 

49۔ ان لوگوں سے اور اللہ کے سوا جنہیں وہ پرستش کر رہے تھے ان سے جب وہ الگ ہوگئے تو ہم انہیں اسحاق اور یعقوب انعام کے طور پر عطا کیا۔ ان دونوں کو نبی بنایا۔ 

50۔ انہیں ہم اپنی رحمت کا انعام بھی نوازا۔ اور انہیں بلند تعریف بھی عطا کی۔ 

51۔ اس کتاب میں موسیٰ کے متعلق بھی یاد دلاؤ۔ وہ منتخب شدہ رسول اور نبی تھے۔ 

52۔ کوہ طور کی دائیں جانب سے ہم نے انہیں پکارا۔ (ہم سے) باتیں کر نے کے لئے انہیں قریب کرلیا۔ 

53۔ ہم اپنی رحمت سے ان کے بھائی ہارون کو نبی بنا کر انہیں عطا کیا۔ 

54۔ اس کتاب میں اسماعیل کی بھی یاد دلاؤ۔ وہ اپنا وعدہ پورا کر نیوالے ، رسول اور نبی تھے۔

55۔ وہ اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیتے تھے۔ وہ اپنے رب سے راضی برضا تھے۔

56۔ اس کتاب میں ادریس کی بھی یاد دلاؤ۔ وہ بڑے سچے اور نبی تھے۔ 

57۔ ہم نے انہیں اونچے درجے پر بلند کیا۔ 

58۔ وہ لوگ آدم کی اولادمیں سے، نوح کے ساتھ کشتی میں جنہیں ہم سوار کئے تھے ان میں سے، ابراھیم اوراسماعیل کی نسل سے ہماری ہدایت پر چنے ہوئے انبیا تھے۔ ان پر اللہ نے فضل فرمایا۔ جب انہیں رحمن کی آیتیں سنائی جاتیں تو وہ روتے ہوئے سجدہ میں 396گر پڑتے ہیں۔ 

59۔ ان کے بعد ان کے جانشین46 آئے۔ انہوں نے نماز ضائع کردیا ، نفسانی خواہشات کی پیروی کی۔ وہ بعد میں نقصان کا سامنا کریں گے۔ 

60۔ سوائے اس کے جس نے توبہ کی، ایمان لے آیا اور نیک عمل کیا369۔ وہ لوگ جنت میں داخل ہوں گے۔ ذرہ بھر نا انصافی نہ کئے جائیں گے۔

61۔ (وہ) ہمیشہ رہنے والے جنت کے باغات ہیں۔ رحمن نے اسے اپنے بندوں کے لئے چھپائے رکھا ہے۔ اس کا وعدہ پورا کیا جائے گا۔ 

62۔ وہاں سلام 159کے سوا وہ کوئی فضول بات نہیں سنیں گے۔ وہاں صبح و شام ان کے لئے رزق ہوگا۔ 

63۔ اپنے بندوں میں سے (مجھ سے) ڈرنے والوں کو اس جنت کا وارث بنا ئیں گے۔

64۔ (اللہ کے کہنے پر جبرئیل نے کہا 492کہ اے محمد!) سوائے تمہارے رب کے حکم کے ہم نہیں اترتے۔ جو کچھ ہمارے آگے ہے، پیچھے ہے اور اس کے درمیان میں ہے ، سب اسی کا ہے۔ تمہارا رب بھولنے والا نہیں279۔ 

65۔ آسمانون507 اورزمین کا اور جو کچھ اس کے درمیان میں ہے سب کا (وہی) رب ہے۔ پس تم اسی کی عبادت کرو۔ اس کی عبادت کے لئے( تکلیفیں )برداشت کرو۔ کیا تم اس کا ہمسر جانتے ہو؟ 

66۔ انسان کہتا ہے کہ اگر میں مرجاؤں تو اس کے بعد کیا میں پھر زندہ اٹھایا جاؤں گا؟ 

67۔ کیا انسان کو یہ سوچنا نہیں چاہئے تھا506 کہ پہلے جب وہ کچھ بھی نہ ہونے کی حالت میں ہم نے اس کو پیدا کیا368؟

68۔ تیرے رب کی قسم379! انہیں اور شیطانوں کو اکٹھا جمع کریں گے۔ پھر انہیں جہنم کے گرد گھٹنوں کے بل کھڑا کریں گے۔ 

69۔ پھر ہر گروہ سے رحمن کے سرکشی میں زیادہ سخت رہنے والوں کو الگ کر دیں گے۔ 

70۔ اس میں جلنے کے مستحق کون ہیں ، ہم اچھی طرح جانتے ہیں۔ 

71۔ تم میں سے کوئی اس پر سے گزرے بغیر نہیں رہ سکتا۔ یہ تمہارے رب کی طرف سے پورا کیا جانے والا فریضہ ہے280

72۔ پھر (ہم سے) ڈرنے والوں کو ہم بچالیں گے۔ ظالموں کو گھٹنوں کے بل اسی میں چھوڑ دیں گے۔ 

73۔ جب ہماری واضح آیتیں انہیں سنائی جاتی ہیں تو (اللہ کا) انکار کر نے والے ایمان والوں سے پوچھتے ہیں کہ(ہم) دونوں گروہوں میں سے بہتر ٹھکانے میں اور بہتر مجلس میں رہنے والے کون؟

74۔ ان سے زیادہ اچھے اسباب اور شکل و صورت والے کتنی ہی نسلوں کوان سے پہلے ہم ہلاک کرچکے۔ 

75۔ کہہ دو کہ گمراہی میں رہنے والوں کو رحمن مہلت دراز کر دیتا ہے۔موعودہ عذاب یا آخری گھڑی 1کا سامنا جب ہو گا تو وہ جان لیں گے کہ برے ٹھکانے والے اورکمزور لشکر والے کون ہیں؟ 

76۔ ہدایت پانے والوں کو اللہ مزید رہنمائی کر تاہے۔ دائمی نیک عمل ہی تمہارے رب کے پاس بہتر جزا اور بہتر ٹھکانے کے قابل ہے۔ 

77۔ ہماری آیتوں کا انکار کر نے والا کو تم نے دیکھا ہے؟وہ کہتا ہے کہ مجھے مال اور اولاد نوازا جا ئے گا۔ 

78۔ کیا اس کو غیب کا پتا چل گیا ہے؟ یا رحمن کے پاس کوئی وعدہ لے رکھا ہے؟ 

79۔ ایسا کچھ نہیں ہے۔ اس کے کہنے کو ہم درج کرلیں گے۔ اس کے لئے عذاب کوبالکل بڑھا دیں گے۔

80۔ وہ جس کے بارے میں بات کر رہا ہے اس ( کے مال اور اولاد) کو ہم ہی وارث ہوں گے۔ وہ اکیلا ہی ہمارے پاس آئے گا۔ 

81۔ ان لوگوں نے اللہ کے سوا کئی معبودوں کو بنا رکھا ہے تاکہ وہ مددگار بنیں۔

82۔ ایسا نہیں ہے۔ وہ ان کی عبادت کا انکار کر کے ان کے مخالف بن جائیں گے۔ 

83۔ کیا تم نے جانا نہیں کہ ایکدم اکسانے کے لئے (ہمارے) انکار کر نے والوں کے پاس ہم شیطان بھیجتے ہیں؟ 

84۔ پس تم ان کے بارے میں جلدی نہ کرو۔ ان کے لئے ہم بالکل باریکی سے حساب کر تے ہیں۔ 

86,85۔ (اللہ سے) ڈرنے والوں کو رحمن کے پاس ایک گروہ بنا کر جمع کر نے والے دن1 مجرموں کو ہم جہنم کی طرف پیاس کی حالت میں ہانک لے جائیں گے26۔ 

87۔ رحمن کے پاس عہد لینے والے کے سوا سفارش17 کر نے کے لئے کسی کو اختیار نہیں۔ 

88۔ وہ کہتے ہیں کہ رحمن نے اولاد بنا رکھا ہے۔ 

89۔ بڑی تہمت ہی لائے ہو۔ 

91,90۔ ان لوگوں نے رحمن کے لئے اولاد ہونے کا دعویٰ کر نے کی وجہ سے آسمان507 پھٹنے کے لئے، زمین شق ہو نے کے لئے، پہاڑیں ریزہ ریزہ ہونے کے لئے تیار ہیں26۔ 

92۔ رحمن کے لئے ضرورت نہیں کہ کسی کو اولاد بنالے۔ 

93۔ آسمانوں507 اور زمین میں رہنے والے ہر ایک رحمن کے پاس غلام بن کر ہی آئینگے۔ 

94۔ ان سب کا اس نے برابر گن کر حساب کیا ہے۔ 

95۔ وہ سب اس کے پاس قیامت کے دن اکیلے ہی آئیں گے۔ 

96۔ جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کئے رحمن ان سے محبت کرے گا۔ 

97۔ (اے محمد! ہم سے) ڈرنے والوں کو تم اس کے ذریعے خوشخبری سنانے کے لئے اور ہٹ دھرمی لوگوں کوتنبیہ کرنے کے لئے تمہاری زبان میں244 اس کو آسان کیا ہے۔ 

98۔ ان سے پہلے کئی نسلوں کو ہم نے ہلاک کرچکے۔ ان میں سے کسی کو کیا تم دیکھتے ہو؟ یا ان کا کراہنا ہی سنتے ہو؟ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account