Sidebar

19
Fri, Apr
4 New Articles

سورۃ : 38  ص ٓ : عربی زبان کا 14 واں حرف

உருது மொழிபெயர்ப்பு
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

سورۃ : 38 سورۃ ص ٓ : عربی زبان کا 14 واں حرف

کل آیتیں : 88

اس سورت کا آغاز حرف ’ص‘ سے ہوا ہے، اس لئے اس سورت کا نام یہ رکھا گیا ہے۔ بہت ہی مہربان ، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ...

1۔ صاد2۔ نصیحت والے اس قرآن کی قسم!

2۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے تکبر اوراختلاف میں پڑے ہوئے ہیں۔ 

3۔ ان سے پہلے ہم کئی نسلوں کو ہلاک کر چکے ہیں۔ اس وقت وہ چیخ اٹھے تھے۔ وہ بچنے کا وقت نہیں تھا۔ 

4۔ انہیں حیرت ہوئی کہ خبردار کر نے والے انہیں میں سے آئے۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے کہنے لگے357 کہ یہ جھوٹے ہیں، جادوگر ہیں285۔ 

5۔ کیا معبودوں کو ایک ہی معبود بنا دیا؟ یہ تو بڑی حیرت کی بات ہے۔ 

6۔ ان میں سے سرداروں نے کہا کہ (انہیں چھوڑ کر) چلے جاؤ۔ اپنے معبودوں کے بارے میں ثابت رہو۔ یہ توکوئی اورتوقع سے کہے جانے والی بات معلوم ہوتی ہے۔ 

7۔ ہم دوسرے دین میں اسے نہیں سنا۔ یہ تو من گھڑت بات کے سوا کچھ نہیں۔ 

8۔(اور یہ بھی پوچھتے ہیں کہ) ہمارے درمیان کیا (صرف)ان پر ہی نصیحت نازل کی گئی ہے؟ بلکہ میری نصیحت میں وہ شک میں پڑے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ میرے عذاب کا مزہ نہیں چکھا۔ 

9۔ تمہارے زبردست و فیاض رب کی رحمت کے خزانے کیا ان کے پاس ہیں؟

10۔ یا آسمانوں اور زمین اوران کے درمیانی چیزوں کی حکومت کیا ان کے پاس ہے؟ اگر ایسا ہے تو سیڑھیوں پر چڑھ کر جا نے دو۔ 

11۔ یہاں کا یہ حقیر لشکر ہرایا جا نے والا لشکر ہے۔ 

13,12۔ ان سے پہلے نوح کی قوم، قوم عاد، کثیر لشکر والی فرعون کی قوم، ثمود کی قوم، لوط کی قوم، (مدین کے) باغ والوں نے بھی جھوٹ سمجھا۔ وہی (شکست خوردہ) وہ قوم ہیں26۔ 

14۔(ان میں) ہر ایک نے رسولوں کو جھوٹا سمجھے بغیر نہیں رہے۔ پس وہ میرے عذاب کے مستحق بن گئے۔ 

15۔ ایک زوردار آواز کے سوا (دوسرے کسی کے لئے) وہ منتظر نہیں تھے۔اس کے لئے کوئی توقف نہیں۔

16۔ وہ پوچھتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار! حساب کے دن سے پہلے ہی ہمارا حصہ (اس دنیا میں) ہمیں جلد عطا کر دے۔ 

17۔ (اے محمد!) ان کی باتوں کو برداشت کر لو۔ قوت والے ہمارے بندے داؤد کو یاد کرو۔وہ (ہماری طرف) رجوع کر نے والے تھے۔ 

19,18۔ صبح اور شام ، پہاڑیں اور اکٹھا کئے ہوئے پرندے ان کے ساتھ اللہ کی پاکی بیان کرنے کے لئے انہیں مسخر کر دیا تھا۔ ہر ایک ا س کی طرف رجوع کر نے والے تھے26۔ 

20۔ ان کی سلطنت کو مضبوط کر دیا۔ انہیں حکمت اور واضح تشریح عطا کی۔ 

22,21۔جو مقدمہ کر نے آئے تھے کیا تم انہیں جانتے ہو؟ نماز کی جگہ کو پھاند کرجب وہ داؤد کے پاس آئے تو انہیں دیکھ کر یہ گھبراگئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرئے نہیں۔ ہم ایک دوسرے پرزیادتی کئے ہوئے دو مدعی ہیں۔ ہمارے درمیان انصاف سے فیصلہ کیجئے۔ غلطی مت کیجئے۔ سیدھی راہ پر ہمیں چلائیے26۔

23۔ ان میں سے ایک نے کہا کہ یہ میرا بھائی ہے۔ اس کے پاس ننانوے دنبیاں ہیں۔ اور میرے پاس تو ایک ہی دنبی ہے۔ وہ کہتا ہے کہ اس کو بھی میرے حوالے کردے۔ بحث میں وہ مجھ پر غالب آگیا۔ 

24۔ داؤد نے کہا کہ تمہاری دنبی کو اپنی دنبیوں کے ساتھ ملانے کا مطالبہ کر کے اس نے تم پر ظلم کیاہے۔ شریک ہونے والوں میں اکثر لوگ ایک دوسرے پر ناانصافی کر تے ہیں، سوائے ان کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کرے۔ ایسے لوگ تو بہت تھوڑے ہیں۔داؤد سمجھ گئے 337کہ انہیں ہم نے آزمایاہے484۔ وہ اپنے رب سے معافی طلب کر نے لگے، عاجزی سے گرگئے396 اوراصلاح پا گئے۔ 

25۔ تو ہم نے انہیں معاف کردیا۔ ان کے لئے ہمارے پاس تقرب اور اچھا ٹھکانا ہے۔ 

26۔ اے داؤد! تم کو ہم نے زمین میں خلیفہ46 بنایا ہے۔ پس تم لوگوں کے درمیان انصاف سے فیصلہ کرو۔ نفسانی خواہش کی پیروی مت کرو۔ وہ اللہ کی راہ سے تمہیں بھٹکا دے گی۔ اللہ کی راہ سے بھٹکانیوالے حساب کے دن 1کو بھول جانے کی وجہ سے انہیں سخت عذاب ہے۔

27۔ آسمان، زمین اور ان کے درمیانی چیزوں کو ہم نے بے کار نہیں پیدا کیا۔ یہ تو (اللہ کا) انکار کرنے والوں کا گمان ہے۔ انکار کر نے والوں کو جہنم کی خرابی ہے۔ 

28۔ ایمان لا کر نیک عمل کر نے والوں کوکیا ہم زمین میں فساد پھیلانے والوں کی طرح کر دیں گے؟ یا (ہم سے) ڈرنے والوں کو بدکاروں جیسا کر دیں گے؟ 

29۔ یہ بڑی بابرکت کتاب ہے۔ اس کی آیتوں پرغور کر نے اور عقلمند لوگ عبرت حاصل کرنے کے لئے یہ تم پر نازل فرمایا ہے۔ 

30۔ داؤد کو ہم نے سلیمان بطور تحفہ عطا کیا۔ وہ نیک بندے اور (اللہ کی طرف) رجوع کرنے والے تھے۔ 

32,31۔ تربیت یافتہ ، اعلیٰ قسم کے گھوڑے ان کے سامنے شام کے وقت پیش کے گئے ، یہاں تک کہ جب وہ اوٹ میں چھپ گئے تو وہ کہنے لگے کہ میں نے اپنے رب کو یاد کئے بغیر اس اچھی چیز کو پسند کرلیا26۔

33۔ ان کو میرے پاس پھر واپس لے آؤ (کہہ کر) ان کے پنڈلیوں اور گردنوں پر ہاتھ پھیرنے لگے۔

34۔ سلیمان کو ہم نے آزمایا484۔ ان کے تخت پر (انہیں)بے جان جسم کی طرح ڈال دیا338۔پھر وہ اصلاح پاگئے۔ 

35۔ اور کہا کہ اے میرے پروردگار! مجھے معاف کردے۔ میرے بعد کسی کو نہ ملنے والی سلطنت مجھے عطا کر۔ تو ہی سخی ہے۔ 

36۔ ان کے لئے ہوا کو تابع کر دیا۔ ان کے حکم کے مطابق جہاں وہ چاہتے مطیع ہو کر وہ چلی۔

38,37۔ شیطانوں میں عمارتیں بنانے والوں کو، سمندر سے موتی نکالنے والوں کواور زنجیروں میں جکڑے ہوئے بعض کو(انہیں) تابع کر دیا26۔ 

39۔ (اور کہا کہ) یہ ہمارا عطیہ ہے۔ دوسروں کو بے حساب دے سکتے ہو۔ یا اس کو تم خود رکھ لے سکتے ہو۔

40۔ ان کے لئے ہمارے پاس تقرب اور اچھا ٹھکانا ہے

42,41۔ ہمارے بندے ایوب کی یاد دلاؤ۔ جب اس نے اپنے رب سے دعا کی کہ شیطان نے مجھے سخت تکلیف اور دکھ سے چھولیاتو (ہم نے کہا کہ)اپنے پیروں سے دباؤ۔ یہ ہے ٹھنڈی نہانے کی جگہ اور مشروب26۔ 

43۔ ان کو اور ان کے گھر والوں کو ان کے ساتھ ان جیسے اور لوگوں کو عطا کیا۔ یہ ہماری طرف سے ملنے والی رحمت اور عقل والوں کے لئے نصیحت ہے۔ 

44۔ (اور کہا کہ) تم اپنے ہاتھ سے گھاس کا ایک مٹھی لے کر اس کے ذریعے مارو۔ اور قسم نہ توڑو339۔ ہم نے انہیں صبر والا پایا۔ وہ اچھے بندے اور (ہماری طرف) رجوع کر نے والے تھے۔

45۔ قوت و بصیرت والے ہمارے بندے ابراھیم، اسحاق اور یعقوب کی یاد دلاؤ۔ 

46۔ آخرت کو یاد کر نے کے لئے انہیں ہم نے خصوصیت سے منتخب کیا۔ 

47۔ وہ ہمارے پاس منتخب شدہ بہترین لوگ ہیں۔

48۔ اسماعیل، الیسع اور ذوالکفل کا بھی یاد دلاؤ۔ وہ سب بہترین لوگ تھے۔ 

50,49۔ یہ نصیحت ہے۔ (اللہ سے) ڈرنے والوں کو کھلے دروازوں کے ساتھ دائمی جنت کے باغات کا بہترین ٹھکانا ہے26۔ 

51۔ اس میں وہ تکیہ لگا ئے ہوئے بہت سے میوے اور مشروبات وہ طلب کر یں گے۔ 

52۔ جھکی نگاہیں والی ہم عمر کنواریاں8 بھی ان کے لئے ہیں

53۔ حساب کے دن کے لئے تمہیں جو وعدہ کیا گیا تھا وہ یہی ہے۔ 

54۔ یہ ہماری دولت ہے۔ اس کی کوئی انتہا نہیں۔ 

55۔ یہ لو! سرکشوں کے لئے بہت برا ٹھکانا ہے۔ 

56۔ دوزخ ہی میں وہ جلیں گے۔ وہ بہت بری جگہ ہے۔ 

57۔ یہ کھولتا ہوا پانی اور پیپ ہے، یہ اس کو چکھنے دو۔

58۔ اس طرح کی اور کئی قسمیں بھی ہیں۔ 

59۔ (دوزخ میں پڑے ہوئے سرداروں سے کہا جائے گا کہ) یہ تمہارے ساتھ ملنے والی جماعت ہے۔ (دوزخ میں پڑے ہوئے سردار کہیں گے کہ) انہیں کوئی خوش آمدید نہیں ہے۔ وہ بھی تو جہنم میں جلنے والے لوگ ہیں۔

60۔یہ لوگ کہیں گے کہ ایسا نہیں ہے۔ تم بھی تو ہو۔ تمہیں بھی کوئی استقبال نہیں ہے۔ اس کے لئے ہمیں لے آنے والے ہی تم ہو۔ یہ تو بہت برا ٹھکانا ہے۔ 

61۔ یہ بھی کہیں گے کہ اے ہمارے رب!یہاں (اس دوزخ پر) ہمیں لا نے والوں کو جہنم میں کئی گنا عذاب زیادہ دے۔

62۔ وہ پوچھیں گے کہ جسے ہم برے سمجھے تھے ان لوگوں کوہم (دوزخ میں)کیوں نہیں دیکھ رہے ہیں؟ 

63۔ (وہ نیک لوگ رہنے کے باوجود)کیاہم نے انہیں حقیر سمجھا تھا؟ یا ان سے( ہماری) نگاہیں چوک گئی تھیں؟ 

64۔ دوزخیوں کا یہ باہم جھگڑا سچ ہے۔ 

65۔ (اے محمد!) کہہ دو کہ میں تو صرف تنبیہ کرنے والا ہوں۔یکتا و زبردست اللہ کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں

66۔ (وہ) آسمانوں507، زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے سب کا رب ہے۔ زبردست اور بڑا بخشنے والا ہے۔ 

67۔ کہہ دو کہ یہ عمدہ خبر ہے۔ 

68۔ اسے تم جھٹلاتے ہو۔ 

69۔ بلند قدر (فرشتوں کی) جماعت جب بحث کر رہے تھے تو ان کے متعلق مجھے علم نہیں تھا380۔ 

70۔ سوائے اس کے کہ میں کھلا خبر دینے والا ہوں ، دوسرا کچھ مجھے وحی نہیں کی گئی۔ 

74,73,72,71۔ جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے کہا کہ میں مٹی سے503&506 انسان کو پیدا کر نے والا ہوں368۔ جب میں اس کو درست کرکے اس میں میں اپنی روح پھونک دوں تو تم اس کے تابع ہو کر گرجانا11، تو ابلیس کے سوا فرشتے تمام تابع ہو گئے۔ اس نے گھمنڈ کیا۔ (اللہ کا) انکار کر نے والوں میں ہوگیا26۔ 

75۔ (اللہ نے) سوال کیا کہ اے ابلیس! میرے دونوں ہاتھوں488 سے جس کو میں نے پیداکیا, اسے مطیع ہو نے سے تجھے کس بات نے روکا؟ کیاتو تکبر میں آگیا ہے یا اونچے درجے والا ہوگیا ہے؟ 

76۔ اس نے کہا کہ میں اس سے بہتر ہوں۔ مجھے تو نے آگ سے پیدا کیااور اس کو مٹی سے503&506 پید اکیا۔ 

78,77۔ (اللہ نے) کہا کہ یہاں سے نکل جا، تو مردود ہے۔ فیصلہ کے دن1 تک تجھ پر میری لعنت 6ہے26۔ 

79۔ اس نے کہا کہ اے میرے پروردگار! وہ لوگ پھر سے زندہ کئے جانے کے دن1 تک مجھے مہلت عطا کر۔ 

81,80۔ اللہ نے فرمایا کہ پہچانے ہوئے وقت کو سموئے ہوئے دن1 تک تجھ کو مہلت دی گئی26 ۔

83,82۔ (شیطان نے ) کہا کہ تیری عزت کی قسم! تیرے منتخب شدہ بندوں کے سوا ان سب کو میں گمراہ کروں گا26۔ 

84۔ (اللہ نے) فرمایا کہ یہی حق ہے۔ میں حق ہی کہتا ہوں

85۔ (اللہ نے کہا کہ) میں تجھ سے اور ان میں سے جو تیری پیروی کر تے ہیں، ان سب سے جہنم کو بھردوں گا۔ 

86۔ (اے محمد!) کہہ دو کہ میں اس کے لئے تم سے کوئی اجرت نہیں مانگا۔ اورنہ میں خود بنا کر پیش کر نے والوں میں ہوں۔ 

87۔ یہ تمام جہاں والوں کے لئے نصیحت کے سوا کچھ نہیں۔ 

88۔ کچھ مدت کے بعد اس کی خبر تم جان لوگے۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account