Sidebar

05
Sat, Jul
0 New Articles

220۔ کتاب کو نہ بھولے ہوئے نبی کریمؐ

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

220۔ کتاب کو نہ بھولے ہوئے نبی کریمؐ

اس آیت میں (87:6)کہا گیا ہے کہ نبی کریم ؐکتاب کو نہیں بھولیں گے۔

عام طور سے لوگ کئی باتوں کو بھول جانے والے ہیں۔ اس طرح کی بھول سے انبیاء بھی استثناء نہیں ہیں۔

پھر بھی اللہ کی طرف سے آنے والی وحی کو اگر انبیاء بھول گئے تو لوگوں کو ملنے والی ایک چیز سے وہ محروم ہوجائیں گے۔اسی لئے یہ کہا گیا ہے کہ’’ ہم پڑھائیں گے، تم نہیں بھولوگے!‘‘ یعنی یہ کہا گیا ہے کہ کتاب کے حد تک نبی کریم ؐ کو بھول نہیں ہوگی۔‘‘

نبی کریم ؐ اپنے پرنازل ہو نے والی قرآنی آیتوں میں سے کسی چیز کو بھول کی وجہ سے ہمیں سنانے سے کچھ چھوڑ دئے ہوں، یہ اس بات کی دلیل ہے ایسا نہ سمجھ بیٹھیں ۔

اس جگہ میں ہم ایک اور شک بھی دور کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔

حدیث میں جو درج کیا گیا ہے کہ نبی کریم ؐ پر جادو کیا گیا تھا، اس کو ہم من گھڑت کہانی کہتے ہیں۔ اس کے لئے کئی دلائل ان حاشیہ نمبر 285، 357، 468، 495، 499، وغیرہ میں ہم نے تشریح کی ہے۔

اگر کوئی یقین کرے کہ نبی کریم ؐ پر جادو کر کے اس کی وجہ سے وہ دل کے مرض میں مبتلا ہو گئے تو وہ قرآن میں شک پیدا کردے گا۔ یعنی دل کے مرض کی وجہ سے یہ شک پیدا ہو سکتا ہے کہ وہ ایسی باتیں کہہ دی ہوں جو قرآن نہیں ہے۔

بعض لوگ جادو کو قائم کر نے کے لئے یہ دلیل پیش کر کے سوال کرتے ہیں کہ نبی کریم ؐ کو عام طور سے اگر بھول بھی ہوتو قرآن کے لحاظ سے انہیں بھول نہ ہونے کی طرح اور اگر انہیں دل کا مرض ہو نے کے باوجودغیرقرانی باتوں کو قرآن کیساتھ ملانے سے کیا اللہ انہیں بچانہیں سکتا؟

بھول الگ ہے اور دل کا مرض الگ ہے ، اس کو ہم حاشیہ نمبر 357 میں تشریح کئے ہیں۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account