235۔ ایک ہی دروازے سے نہ گزرو کیوں کہا گیا؟
ان آیتوں میں(12:67,68) کہا گیا ہے کہ یعقوب نبی نے اپنے بیٹوں کو یہ کہہ کر بھیجا تھا کہ ایک ہی دروازے سے نہ گزرو، بلکہ کئی دروازوں سے گزرو۔ بعض لو گوں نے اس کواس طرح تشریح کی ہے کہ آنکھوں کی بری نظر نہ لگ جائے اسی لئے یعقوب نبی نے اس طرح کہاتھا۔
اس طرح سمجھنے کے لئے اس آیت میں کوئی وجہ نہیں ہے۔اس طرح نبی کریم ؐ نے بھی تشریح نہیں کی۔
اس آیت پر ذرا غور کریں تو سمجھ میں آجائے گی کہ یہ آیت آنکھوں کی بری نظرکے بارے میں نہیں ہے۔
چیزیں تقسیم کر نے کی جگہوں میں ایک ہی خاندان کے لوگ اکٹھا ہو کر اسے حاصل کر نے کی کوشش کریں تو دوسرے لوگ اس کو نفرت سے دیکھنے کی نوبت آئے گی۔ ان جیسے مواقع سے بچنے کے لئے ہی یعقوب نبی نے کہا ہوگا کہ تم ایک ہی دروازے سے نہ گزرو، بلکہ جدا جدا ہو کر گزرو۔
اس لئے ان آیتوں کے ساتھ آنکھوں کی بری نظرکو ملا کر کہنا قابل قبول نہیں ہے۔
235۔ ایک ہی دروازے سے نہ گزرو کیوں کہا گیا؟
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode