Sidebar

01
Tue, Jul
0 New Articles

‏287۔ قرآن کا کہا ہوا عظیم دھماکے کا عقیدہ

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏287۔ قرآن کا کہا ہوا عظیم دھماکے کا عقیدہ

‏اس 21:30 آیت میں کہا گیا ہے کہ آسمان و زمین اور اس کے درمیانی چیزیں تمام ایک ہی چیز تھیں۔ اس کو ہم ہی نے چیر دیا۔

آیت نمبر 41:11 میں کہا گیا ہے کہ اس کے بعددھواں پیدا ہوا ، او ر اس کے ساتھ آسمان اور سیارے پیدا کئے گئے۔

پچھلی تمام کتابیں اس دنیا کی تخلیق کے بارے میں مختلف قسم کی جھوٹی کہانیاں ہی کہتے آرہی ہیں۔ 

آج کے سائنسدان جو اب کہتے ہیں اسی کو قرآن مجید نے چودہ سو سال پہلے ہی کہہ دیا تھا۔ 

یہ ساری کائنات ایک چھوٹی سی چیز کے اندر ہی سمائی ہوئی تھی۔ اچانک وہ پھٹ کر منتشر ہو نے کی وجہ سے اس کے ٹکڑے دھواں بن کر کل کائنات ‏پر پھیل گیا۔ پھر وہ ٹکڑے جابجا ایک ساتھ جمع ہوکر سورج اور سیارے اور کئی معاون سیارے اور کروڑوں کے ستارے بن گئے۔ 

اسی کو آج کی سائنسی دنیا بھی کہتی ہے۔ یہ حقیقت چودہ سو کے پیشتر رہنے والے ایک انسان کو کیسے پتہ چلا؟ یہ خالق کائنات کا کلام رہنے کی وجہ ہی ‏سے اس بات کو وہ کہہ سکتا ہے۔ 

اس لئے یہ بھی ایک سند ہے کہ یہ اللہ ہی کلام ہے۔

اس کے متعلق حاشیہ نمبر 353 دیکھئے!  

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account