383۔ نذر کئے ہوئے جانوروں کو استعمال کرنا
اللہ کے لئے جب کوئی جانورکونذر کیا جاتا ہے تو اس کو ذبح کر نے تک اس کو معبود کی صفت دینے کی عادت کئی مذہبوں میں پایا جا تا ہے۔ سمجھتے ہیں کہ اس جانور کوخدائی طاقت آگئی ہے۔
اگر وہ جانور کسی بھی باغ میں چرے اسے بھگانا نہیں،اس پر بوجھ نہیں لدوانا، اوردودھ نہ دوہنا، ایسے کئی تحریر میں نہ آنے والے قانون موجود ہیں۔ چند دنوں میں وہ جانور اپنے آپ کو محفوظ نہ کرتے ہوئے ذبح ہو جائے گی ، اس بات کو جانتے ہوئے اس کو خدائی صفات دے رہے ہیں۔
ایسے کئی عقیدوں کو یہ آیت مسمار کر دیتی ہے۔
اللہ کے لئے ذبح کر نے کو خریدے ہوے جانور وں کو ذبح کرنے سے پہلے حسب دستور استعمال کر نے کے لئے یہ آیت 22:33اجازت دیتی ہے۔
گائے، بکری جیسے جانوروں کو اللہ کے نام پر قربانی دینے کے لئے یا ذبح کر نے کے لئے خرید کر رکھے ہوں تواس کا وقت آنے تک اس کو استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کے ذریعے فائدہ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ اس سے ملنے والی دودھ بھی پی سکتے ہیں۔ اس پر سواری بھی جا سکتے ہیں۔ایسے احکامات اس آیت سے ملتی ہیں۔
اللہ کے لئے نذر کر نے کے بعد کسی کوکچھ فائدے کے بغیر جانوروں کو ایسے ہی چھوڑ کر رکھنے کو اسلام منع کر تا ہے۔ اللہ کے لئے جب کسی جانورکو قربان کرنے کااگر ارادہ کر لیا تو اس کو اس طرح تقسیم کر نا چاہئے کہ جس سے غریب لوگوں کو فائدہ ہوجائے۔ اس آیت سے یہ بھی معلوم ہو تا ہے کہ کسی کو کچھ فائدے کے بغیر اس کو سب کے لئے ایسے ہی چھوڑنا نہیں چاہئے۔
383۔ نذر کئے ہوئے جانوروں کو استعمال کرنا
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode