384۔ آخری وقت میں ایمان لانا
ان آیتوں4:18، 6:158، 10:91، 10:98 میں بیان کیا گیاہے کہ آخری وقت میں ایمان لانے کوکیا اللہ قبو ل کرلے گا؟
ایک انسان کسی بھی وقت اسلام قبول کر سکتا ہے۔ اسے اللہ تسلیم کر لیتا ہے۔
لیکن اللہ کے رسول جینے کے زمانے میں اسلام کو قبول نہ کر نے والوں کو اللہ جب ہلاک کر نے لگتا ہے تو اس وقت جب کوئی ایمان لا تا ہے تو اس ایمان کو اللہ قبول نہیں کرتا۔
فرعون جب سمندرمیں ڈوبنے لگا تو کہنے لگا کہ میں ایمان لایا تو اسے اللہ نے قبول نہیں کیا۔ اس کو یہ آیت 10:91 کہی ہے۔
اللہ کے رسول کے زمانے میں برے لوگ ہلاک کئے جا نے سے پہلے جب اللہ چند اشارے دکھا تے وقت اگر کوئی ایمان لائے تو اسے وہ قبول کر لیتا ہے۔
یونس نبی کی قوم نے اس اشارے کو پالیا کہ ہم پر سزا آنے والی ہے تو انہوں نے فوراً ایمان لے آئے۔ اسے اللہ نے قبول کر نے کے ساتھ اس آیت 10:98 میں یہ بھی فرماتا ہے کہ کاش، دوسرے بھی ایمان لائے ہوتے!
نبی کریم ؐ کے بعد اللہ کے رسول نہ آئیں گے، اس لئے یہ حالت نبی کریم ؐ کے بعد کے زمانے والوں کو نہیں ہوگا۔ وہ لوگ جب بھی ایمان لے آئیں گے اللہ اس کو قبول فرمائے گا۔
لیکن دنیا فنا ہو نے سے پہلے اللہ چند اشارے دکھائے گا۔ اس کے بعد اگر کوئی ایمان لائے تو اللہ اسے قبول نہیں کر ے گا۔
یہ آیت 6:158کہتی ہے کہ (اے محمد!) کیا وہ لوگ اس کے منتظر ہیں کہ ان کے پاس فرشتے آئیں، یا تمہارا رب آئے، یا تمہارے رب کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی ظاہر ہو؟ تمہارے رب کی نشانیوں میں کچھ نشانی آپہنچے گی تو کسی شخص کو اس کا ایمان نفع نہ دے گا جو پہلے ایمان لا چکا ہویا اپنے ایمان میں کچھ نیکی نہ کی ہو۔کہدو کہ تم بھی انتظار کرو ، ہم بھی انتظار کرتے ہیں۔
اللہ کے چند دلائل اور گواہ کا مطلب کیا ہے؟ اس کو اللہ کے رسول ؐ نے وضاحت کی ہے۔
مشرق سے طلوع ہو نے والا سورج مغرب سے طلوع ہو نے تک قیامت نہیں آئے گی۔اس طرح طلوع ہو تے ہوئے دیکھ کر اگر کوئی ایمان لائے تو وہ ایمان کچھ فائدہ نہ دے گا۔ نبی کریم ؐ نے کہا کہ اسی با ت کو اللہ نے اس آیت میں فرمایا ہے۔
(بخاری : 6506، 6535، 7121)
یہ آیت 4:19کہتی ہے کہ اسی طرح جان جاتے وقت توبہ کر نا اور اس وقت پراسلام اختیار کر نا قبول نہیں کیا جائے گا۔
384۔ آخری وقت میں ایمان لانا
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode