405۔ بیوہ عورت کی دوسری شادی
اس آیت 2:240 میں کہا گیا ہے کہ شوہر کو کھوئی ہوی عورتیں ایک سال تک اپنے شوہر کے گھر میں رہ سکتی ہیں۔ شوہر کے گھر والے اسے باہر نہ نکا لے۔ شوہر بھی اس پر زور دے کر زندہ رہتے وقت ہی وصیت کر دینا چاہئے۔
پھر اس کو بدل کر آیت نمبر 4:12کے ذریعے یہ قانون نازل کیا گیا کہ مرے ہوئے شوہر کو اگر بچہ نہ ہو تو اس کی جائداد میں سے پچیس فیصد اور اگر اسے بچہ ہو تو ساڑھے بارہ فیصد بیوی کو پہنچنا چاہئے۔ اور شوہر کے گھر والے کی مہربانی کے بغیر اس کو جو پہنچنا ہے اس جائدا دکو لے کر زندگی بسر کر نے کا حق اسلام عطا کی۔
شوہر مر نے کے بعد ایک سال تک شوہر کے گھر میں بسر کر نے کے لئے اس کو حق رہنے کے باوجود دوسری شادی کر نے کا فیصلہ کر نے کواگر شوہر کے گھر میں جینا رکاوٹ ہوگا تو وہ اپنے خاوند کے گھر سے نکل جا سکتی ہے۔ اپنے معاملے میں اچھا فیصلہ اختیار کرنے کے جملے سے اسے ہم جان سکتے ہیں۔
کیا عورتوں کو دل (آتما)ہے ، اس مباحثہ میں پڑے ہوئے اس دور میں اسلام نے یہ کہہ کر عورتوں کے حق کو استوار کیا کہ شوہر کی جائداد میں بیوی کوبھی حصہ ہے اور دوسری شادی کر نے کا بھی حق ہے۔
405۔ بیوہ عورت کی دوسری شادی
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode