Sidebar

21
Tue, May
49 New Articles

‏459۔ کیا عیسیٰ اللہ کے بیٹے ہیں؟ 

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏459۔ کیا عیسیٰ اللہ کے بیٹے ہیں؟ 

یہ 3:49، 3:59، 4:171، 4:172، 5:17، 5:72، 5:73، 5:116، 9:31، 19:30، 43:59، 43:64 آیتیں کہتی ہیں ‏کہ عیسیٰ خدا کے بیٹے نہیں ہیں، بلکہ اللہ کے رسول ہیں۔عیسائیاں عیسیٰ کو اللہ کا بیٹا اور رب جو مانتے ہیں ، اس کو قرآن نہیں مانتا۔ 

عیسیٰ نبی اپنے آپ کو کبھی معبودنہیں کہا ۔ انہوں نے یہی تعلیم دی تھی کہ انہیں پیدا کر نے والے اللہ ہی کی عبادت کریں۔ عیسیٰ کے بعد آنے والے ‏ہی عیسیٰ کوخدا کا بیٹا کہہ کر عیسیٰ کے عقیدے کے خلاف چلنے لگے۔ یہی اسلام کا اعتقاد ہے۔

اس رائے کو بالکل مضبوطی سے کہنے والی آیتیں آج بھی بائبل میں موجود ہیں۔ 

میرے حضورتوغیر معبودوں کو نہ ماننا۔ ؑ ؑ 

‏2خروج 20:3

یہ سب کچھ تجھ کو دکھا یا گیا تا کہ تو جانے کہ خدا وند ہی خدا ہے اور اسکے سوا اور کوئی ہے ہی نہیں

‏5استثنا: 4:35

سن ائے اسرائیل! خداوند ہمارا خدا ایک ہی خداوند ہے۔تو اپنے سارے دل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری طاقت سے خداوند اپنے خداسے محبت ‏رکھ۔ 5استثنا: 6:4-6

پہلی باتوں لو جو قدیم سے ہیں یاد کرو کہ میں خدا ہوں اور کوئی دوسرا نہیں ۔ میں خدا ہوں اور کوئی مجھ سا نہیں۔ 23ایسعیاہ: 46:9

اورہمیشہ کی زندگی یہ ہے کہ وہ تجھ خدائے واحد اور برحق کو اور یسوع مسیح کو جسے تو نے بھیجاہے جانیں۔جو کام تو نے مجھے کرنے کو دیا تھا اسکو تما م کر ‏کے میں نے زمیں پرتیرا جلال ظاہر کیا۔

‏43یوحنا: 17:3,4

ائے استاد توریت میں کون سا حکم بڑا ہے؟ اس نے اس سے کہا کہ خداوند اپنے خدا سے اپنے سارے دل اور اپنی ساری جان اور اپنی سارے عقل سے ‏محبت رکھ۔بڑا اور پہلا حکم یہی ہے۔ متی: 22:36-38

اسنے اس سے کہا کہ تو کیا چھاہتی ہے ؟ اسنے اس سے کہا فرما کہ یہ میرے دونوں بیٹے تیری بادشاہی میں ایک تیرے دہنی اور ایک تیرے بائیں طرف ‏بیٹھیں۔

‏40متی: 20:21

اس کو عیسیٰ نے کیا جواب دیا؟ یہ نہیں کہا کہ میں ویسے ہی عطا کروں گا۔

انہوں نے جو جواب دیا، وہ یہی ہے:

اسنے ان سے کہا میرا پیالا تو پیوگے لیکن اپنے داہنے بائیں کس کو بٹھا نا میرا کام نہیں مگر جن کے لئے میرے باپ کی طرف سے تیار کیا گیا ان ہی کے ‏لئے ہے۔

‏40متی: 20:23

عیسیٰ نے ہر وقت اپنے کو ایک بندہ قرار کیا ہے۔ 

دیکھئے، متی: 8:20، 9:6، 9:8، 16:13، 17:22، 17:12، 17:9، 19:28، 20:18، 20:28، 24:27، 26:24، ‏‏26:45

عیسیٰ اللہ کا بیٹا نہیں ہے، بلکہ وہ ایک انسان کا بیٹاہی ہے۔ اس کو مندرجہ بالا بائبل کی آیتیں وضاحت کر تی ہیں۔

چند مقام میں عیسیٰ نے اللہ کا بیٹا کہا ہے۔ اس کام مطلب ہے کہ اللہ کے حکم کے مطابق اتباع کر نے والے۔اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ اللہ کو ‏پیدا ہونے والے۔ کیونکہ صرف عیسیٰ ہی نہیں بلکہ اور بھی کئی خدا کے بیٹوں کی موجودگی بائبل میں کہا گیا ہے۔ ان آیتوں کو عیسائی ایسے ہی سمجھتے ‏ہیں۔ 

خروج کی آیت 4:22,23اور یرمیاہ کی آیت 31:9اسرائیل کو اللہ کا بیٹا کہاہے۔

زبور کی آیت 2:7اور تواریخ 1کی آیت 17:13 داؤد کو اللہ کا بیٹا کہاہے۔ 

تواریخ 1کی آیت 22:10سلیمان کو اللہ کا بیٹا کہا ہے۔ 

یریمیاہ کی آیت31:9 افرآئیم کو اللہ کا بیٹا کہا ہے، سموئیل 2کی آیت 7:14سموئیل کو اللہ کا بیٹا کہا ہے۔ 

ہر انسان کو بائبل اللہ کا بیٹا ہی کہا ہے۔ دیکھئے: استثنا 14:1، زبور68:5، متی 6:14,15، 5:9، 5:45، 7:11، 23:9، یوحنا 1:12، ‏لوقا 6:35۔ 

اس لئے عیسیٰ کو اللہ کا بیٹا کہنا بائبل کی تعلیم ہی کے خلاف ہے۔

دوسرے انسانوں کی طرح عیسیٰ باپ کے ذریعے پیدا نہیں ہوئے، اسی لئے وہ اللہ ہی کو پیدا ہوئے، چنانچہ وہ بھی خدا ہے۔ ان کا یہ دعویٰ بھی بائبل ‏کے خلاف ہے۔ 

باپ کے بغیر پیدا ہوئے کا جملہ ہی اچھی طرح واضح کرتا ہے کہ عیسیٰ اللہ نہیں ہیں۔وہ پیدا ہوئے ہیں اس لئے وہ انسان ہی ہیں۔باپ کے بغیر پیدا ‏ہوئے کے قول میں ’باپ کے بغیر‘ کے لفظ کو ذرا زور دے کر کہو تو عیسائیوں کو معلوم ہو جا ئے گا کہ عیسیٰ اللہ کے بیٹے نہیں ہیں۔ ’ بغیر ماں کے ‏پیدانہیں ہوئے‘ یہی مطلب ’باپ کے بغیر‘ کا لفظ ادا کرتا ہے۔ بائبل واضح طور پر کہتا ہے کہ وہ ایک ماں کو پیدا ہوئے ۔

بائبل مزید کہتا ہے کہ باپ کے بغیر صرف عیسیٰ ہی نہیں بلکہ اور بھی کئی موجود تھے۔ 

لوقاکی آیت 3:38کہتی ہے کہ آدم ماں اور باپ کے بغیر ہی پیدا ہوئے۔ 

پیدایش کی آیت 2:21,22کہتی ہے کہ حوا بھی اسی طرح ماں اورباپ کے بغیر ہی پیدا ہوئی تھیں۔ 

العبرانیینکی آیت 7:3 کہتی ہے کہ ملک صدق ماں اور باپ کے بنا تخلیق پایا ہے۔ 

اسی طرح عیسیٰ چند معجزے دکھا نے سے وہ اللہ کے بیٹے نہیں ہو سکتے۔کیونکہ ان سے زیادہ معجزہ دکھانے والے بھی بائبل میں موجود ہیں۔ 

سلاطین 1کی آیت 17:22میں کہا گیا ہے کہ ایلیا نے مرے ہوئے کو زندہ کیا۔ سلاطین2 کی آیتیں 4:34، 13:21کہتی ہیں کہ ا یلیشع نے ‏زندہ کیا تھا۔ 

اور بھی کئی معجزے واقع ہوئے ہیں۔ اس کو سلاطین1 کی آیتیں 17:13-16، 17:6 اورسلاطین2 کی آیتیں 4:42-44 ، 4:2-6، ‏‏5:10، 5:14، 6:17، 6:20، 6:6 اور خروج کی آیت 14:22کہتی ہیں۔ 

بعض موقعوں پر اللہ کی اجازت سے عیسیٰ نے بعض معجزے دکھائی ہیں۔ پھر بھی وہ پوری طرح سے انسان ہی رہے۔ انسانوں کی کمزوریاں بھوک، ‏پیاس، لاعلمی، دھوکہ کھانا، بے معنی غصہ وغیرہ سے وہ مامور ہی تھے۔ اس کو بائبل پڑھنے والے سب اچھی طرح جانتے ہیں۔ 

معجزے دکھانے سے وہ اللہ کا بیٹا نہیں ہو سکتا، اس کو عیسیٰ ہی نے کہا ہے۔ 

اس دن بہتیرے مجھ سے کہیں گے ائے خداوند ! ائے خدا وند! کیا ہم نے تیرے نام سے نبوت نہیں کی اور تیرے نام سے بد روحوں کو نہیں نکا لا ‏اور تیرے نام سے بہت سے معجزے نہیں دکھائے۔

‏40متی: 7:22,23

کیوں کہ جھوٹے مسیح اور جھوٹے نبی اٹھ کڑھے ہوں گے اور ایسے بڑے نشان اور عجیب کام دکھاءں گے کہ اگر ممکن ہو تو برگزیدوں کو بھی گمراہ ‏کرلیں۔

‏40متی: 24:24

چنانچہ عیسیٰ نے جو تبلیغ کی تھی اور جو عقیدے کی پیروی کی تھی وہ صرف یہی تھا کہ اللہ ایک ہے اور اس کا کوئی بیٹا نہیں۔ 

مذہبی پیشواؤں نے اپنے کو اللہ کے برابر عزت حاصل کر نے کے لئے اللہ کا بیٹا کہہ کر ، پھر مقدس روح کہہ کر ، تین معبودوں کا عقیدہ بنا لیا۔ ہم پر ‏مقدس روح نازل ہوتی ہے، ہم بھی معبود ہی ہیں کہہ کر اس عقیدے کو انہوں نے عیسیٰ کے بعد ایجاد کرلیا۔ 

کیا عیسیٰ صلیب پر چڑھائے گئے؟ اس کے بارے میں جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 456دیکھیں!

کیا عیسیٰ نبی وفات پاگئے یاآسمان پر اٹھا لئے گئے؟ کیا وہ آخری زمانے میں نازل ہو کر وفات پائیں گے؟ اس کے بارے میں جاننے کے لئے حاشیہ ‏نمبر93، 101، 133، 134، 151، 278، 342 وغیرہ دیکھیں!

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account