Sidebar

30
Tue, Apr
29 New Articles

‏458۔ زیبائش کا مطلب کیا ہے؟

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏458۔ زیبائش کا مطلب کیا ہے؟

‏ان 24:31، 33:59 آیتوں میں کہا گیا ہے کہ اپنی زینت میں جو ظاہر طور پر دکھائی دے اس کے سوا عورت دوسرا کچھ ظاہر نہ کرے۔

ہمیں فطرتاً جو عطا ہوئی ہے اس خوبصورتی کو زینت نہیں کہتے۔ بلکہ باہری اشیاء سے جو آراستہ کیا جا تا ہے اسی کو زینت کہا جاتا ہے۔ 

ہونٹوں پر لگانے والی لالی، زیورات کی سجاوٹ ، میک اپ کے سامانوں کو استعمال کر نا اور کپڑوں کے ذریعے خوبصورتی کو بڑھا لینا وغیرہ ہی زینت ‏کہلاتا ہے۔ 

اس آیت میں جنہیں کہا گیا ہے ان کے سوا دوسروں کے سامنے سج دھج کر عورتیں نمائش کر نا نہیں چاہئے، یہی اس کا مطلب ہے۔ 

بعض لوگ دعویٰ کر رہے ہیں کہ خوبصورتی کو ظاہر نہ کرنا ہی اس کا مطلب ہے۔ خوبصورتی میں چہرہ ہی مقدم ہے، اس لئے مندرجہ بالا رشتہ میں ‏تعلق نہ رکھنے والے مردوں کے سامنے چہرہ بھی چھپانا چاہئے۔ اور عورتوں کے ہاتھ اور پاؤں بھی حسن میں جمع ہے ، اس لئے ہاتھوں کو اورپاؤں ‏کوبھی چھپانا ضروری ہے۔ 

ان کا دعویٰ بالکل غلط ہے۔ 

قرآن میں کئی مقامات پر زینت کا لفظ استعمال ہوا ہے۔ اس جگہ پر غورسے دیکھو توکسی شک کے بغیر ہم جان سکتے ہیں کہ زینت کا لفظ آراستگی ہی کی ‏طرف اشارہ ہے، جسمانی عضو کی طرف اشارہ نہیں ہے۔

آسمان میں ہم ستاروں کو سجایا ہے، دیکھنے والوں کے لئے اسے زینت بنایا۔ (قرآن مجید: 15:16)

پہلی آسمان کو ہم نے ستاروں کی زینت سے سجایا ہے۔ 

قرآن مجید: 37:6

دو دن میں سات آسمان بنائے۔ ہر آسمان میں اس کا حکم بھیج دیا۔ نچلے آسمان کو چراغوں سے زینت دی۔ اور اس کو محفوظ کردیا۔ یہ عزیز و علیم کا انتظام ‏ہے۔ 

قرآن مجید: 41:12

ان کے اوپر جو آسمان ہے اسے ہم نے کس طرح زینت دی ہے، کیا انہوں نے غور نہیں کیا؟ اس میں کوئی رخنہ نہیں ہے۔

قرآن مجید : 50:6

پہلے آسمان کو چراغوں سے زینت دی۔ ان کو شیطانوں کو مارنے کا ذریعہ بنایا۔ اور ان کے لئے دوزخ تیار رکھا ہے۔ 

قرآن مجید: 67:5

ان آیتوں میں کہا گیا ہے کہ ستاروں کو آسمان کے لئے زینت بنایا گیا ہے۔ 

ستارے آسمان کا ایک رکن نہیں ہیں۔ وہ آسمان کا ایک رکن نہ ہو نے کے باوجودستارے آسمان کوخوبصورتی دیتی ہیں۔ اس کو اللہ نے زینت کہا ‏ہے۔ 

یہ آزمانے کے لئے کہ ان میں اچھے عمل والے کون ہیں ہم نے زمین کی چیزوں کو زینت عطا کی ہے۔ 

قرآن مجید: 18:7

اللہ نے اس آیت میں فرمایا ہے کہ زمین پر جو نباتات ہیں وہ زمین کی زینت ہیں۔ 

اے اولاد آدم! ہرنماز کی جگہ پر تم اپنی زینت کرلو۔ کھاؤ، پیو۔ فضول خرچی نہ کرو۔ فضول خرچی کر نے والوں کو اللہ پسند نہیں کرتا۔ (قرآن مجید: ‏‏7:31)

نماز کی جگہ پر زینت کر لینا جسمانی خوبصورتی کی طرف اشارہ نہیں ہے۔ اگر ایسا ہو تا توجسمانی خوبصورتی نہ رکھنے والے مسجد کو آنا جرم ہوجا ئے گا۔ ‏لیکن اس آیت میں کہا گیا ہے کہ جو کپڑا پہنا جائے ، وہ پاکیزہ طور پر پہننا چاہئے۔ 

آیت نمبر 24:31 میں جو زینت کا لفظ جگہ پایا ہے اس کے معنی کو تشریح کر نے کے لئے ہی ان آیتوں کو پیش کیا گیا ہے۔ 

زیوروں سے آراستہ ہو تے ہوئے، ہونٹوں پر لالی لگا کر ، میک اپ کر کے غیر مردوں کے سامنے نظر نہ آنا چاہئے۔مندرجہ بالا آیت میں جن ‏مردوں کے سامنے آنا جائز قرار دیا گیا ہے ان کے سوا دوسرے مردوں کے سامنے بغیر کسی زینت کے قدرتی شکل و صورت ہی میں رہنا چاہئے۔ یہی ‏اس آیت کا مطلب ہے۔ 

اس آیت میںیہ نہیں کہا گیا کہ چہرہ اور ہاتھوں کو چھپانا چاہئے، اور یہ بھی نہیں کہا گیاکہ چھپانے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔جسمانی عضو کے بارے ‏میں اس آیت میں کہا نہیں گیا۔

زینت میں باہر جو دکھائی دیتا ہے اس کے سوا دوسرا کچھ ظاہر نہ کریں۔اس میں باہر جو دکھائی دیتا ہے وہ کیا ہے؟

ہم نے جوپہلے ہی کہہ چکے ، اس کے مطابق زینت کا مطلب ہے زیور پہننا، غازہ لگانا، ہونٹوں پر لالی لگاناوغیرہ کے ساتھ وہ کپڑوں کو بھی کہتا ہے۔ ‏جسم کو چھپانے کے لئے پہننے والے کپڑے بھی زینت ہی ہے۔ اگر عام طور سے کہہ دیا جائے کہ زینت کو ظاہر نہ کروتواس کا مطلب ہو جا ئے گا کپڑا ‏پہنے بغیر رہو۔ 

دوسری زینت وغیرہ کو چھپا سکتے ہیںیا اجتناب کر سکتے ہیں۔ لیکن کپڑے کی زینت کوچھپا بھی نہیں سکتے اوراس سے اجتناب بھی کر نہیں سکتے۔ ‏چھپانے کے لئے لباس کے اوپرایک اور لباس بھی پہنیں وہ اوپر کا لباس بھی زینت ہی کہلائے گا۔ 

کچھ بھی کرووہ ظاہر ہو کر ہی رہے گا، لباس ویساہی ایک زینت ہے۔ اس لئے باہر ظاہرہو کر ہی رہنے والی کپڑے کی زینت کے سوا دوسری کسی زینت کو ‏غیروں کے سامنے نہ دکھائیں۔اس کو واضح کر نے لئے ہی ’’باہر دکھائی دینے کے سوا‘‘کا اصطلاح استعمال کیا گیا ہے۔ 

زینت کے لفظ کا براہ راست معنی کے مطابق اور قرآن مجید میں دوسری جگہوں پر اس لفظ کو استعمال کئے جانے کے مطابق ہماری یہ تفصیل ٹھیک ‏معلوم ہو تا ہے۔ 

کیا عورتیں چہرے کو اور ہاتھوں کو چھپانا ضروری ہے، یانہیں؟ اس کے لئے دوسرے دلیل ہی پیش کر نا چاہئے۔ اوپر کی اس آیت کو دلیل بتانا نہیں ‏چاہئے۔

یہی بات ٹھیک ہے کہ عورتیں چہرے اور ہاتھوں کوچھپانا نہیں۔ اس کے متعلق حاشیہ نمبر 472 میں مناسب دلیلوں کے ساتھ واضح کیا ہے۔

عورتیں زینت کو کیوں چھپائیں،چہرے اور ہاتھوں کے سوا دیگر حصوں کو کیوں چھپانا چاہئے، اس کو جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 300 دیکھئے!

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account