Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

‏473۔ ابراھیم نبی نے بتوں کو جو توڑاکیاوہ ٹھیک تھا؟ 

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏473۔ ابراھیم نبی نے بتوں کو جو توڑاکیاوہ ٹھیک تھا؟ 

‏ان آیتوں 21:57، 21:58، 37:93 میں کہا گیا ہے کہ خدا کی طرح مانے جانے والی بتوں کو ابراھیم نبی نے توڑا ۔

ان آیتوں کوپڑھتے وقت ہمیں یہ شک پیدا ہو سکتا ہے کہ جس طرح ابراھیم نبی نے بتوں کو توڑا تھا ، کیا ہم بھی غیر مذہبوں کی بتوں کو توڑ سکتے ہیں؟ 

دوسرے مذاہب کے مندروں اور بتوں کو نقصان پہنچانے کے بارے میں اسلام کا صورت حال کیا ہے، اس کو ہم پہلے جان لینا چاہئے۔ 

یہ آیت 6:108کہتی ہے کہ دوسرے جن کی عبادت کر تے ہیں ان دیوتاؤں کو گالی مت دو۔ اس کے بارے میں حاشیہ نمبر 170 میں تشریح کی ‏گئی ہے۔ 

یہ آیت 22:40 کہتی ہے کہ کوئی مذہب والے دوسرے مذاہب کے عبادت گاہوں کو نقصان نہ پہنچائیں۔اس کے بارے میں حاشیہ نمبر 433 ‏میں وضاحت کیا گیا ہے۔ 

اس کی وجہ بھی ان آیتوں میں کہا گیا ہے۔ دوسرے مذاہب جنہیں دیوتا سمجھتے ہیں اگر تم انہیں گالی دو گے تووہ اللہ کو گالی دینے لگیں گے۔ تم اگر ‏دوسرے مذاہب کی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچاؤ گے تو وہ تمہاری مسجدوں کو نقصان پہنچائیں گے۔ یہی وہ وجہ ہے۔

اگر ہم اب دوسرے مذاہب کی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچائیں تو وہی انجام ہو گاجو اوپر کہا گیا ہے۔ 

اگر ایسا ہو تو ابراھیم نبی نے بتوں کو کیوں توڑا؟ 

ابراھیم نبی کا یہ عمل اس آیت کے مخالف نہیں ہے۔ اس کو ہم تفصیل سے معلوم کر لینا چاہئے۔ 

فرض کرو کہ ایک سماج یا ایک مذہب ایک بستی میں ہے۔ اس بستی میں پیدا ہو نے والے ایک شخص کو ان کا مذہب یا ان کی عبادت کا طریقہ پسند ‏نہیں آیا۔ وہ اپنے غصہ کو ظاہر کرنے کے لئے ان کی اس عبادت گاہ کو اور ان کی دیوتا کو نقصان پہنچادیا تو وہاں کوئی مذہنی فتنہ نہ ہوگا۔ دوسرے ‏مذاہب کی عبادت گاہ کو تباہ کر نے کی نوبت بھی نہیں آئے گی۔ کیونکہ بتوں کو نقصان پہنچانے والا کسی مذہب کی جانب سے ایسا نہیں کیا۔ 

لوگ یہی سمجھیں گے کہ جسے ہم دیوتا سمجھ رہے تھے اس بھروسے سے نکل گئے۔

ابراھیم نبی کی حالت بھی وہی تھی۔ 

ابراھیم نبی نے بت کو پوجنے والے آزر کو پیدا ہوئے۔ اس وقت وہاں کوئی مذہب نہیں تھا۔ کسی دوسری مذہب کی جانب سے وہ یہ کام نہیں کئے۔ ‏اپنی خاندان والے قومی دیوتا کی بتوں کو پرستش کر نے کو انہوں نے پسند نہیں کیا۔اس غصہ کو انہوں نے اس طرح ظاہر کیا۔ اس کا جو انجام ہو گا، ‏اسے سامنا کر نے کے لئے وہ تیار تھے۔

ایک بستی میں ایک ہی مذہب والے تھے۔ وہ سب لوگ دوسری مذہب کو اگر بدل گئے تو اپنی پرانی عبادت گاہ کو مسمار کردیا جاتا ہے ،اسی طرح اس ‏کو بھی سمجھ لینا چاہئے۔ 

لوگ جب مختلف مذاہب میں بٹے ہوئے ہیں ، اس وقت باہر کے لوگ آکر اپنی بتوں کو توڑنا اور اسی مذہب میں پیدا ہو نے والا اپنی ذاتی طور پر توڑنا، ‏دونوں میں فرق ہے۔ 

اس سلسلے کی دوسری تفصیل کو جاننے کے لئے ان حاشیہ 170،433، 464نمبروں کو دیکھیں!

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account