148۔ عقل کے خلاف نذریں
یہ آیت(5:103) نبی کریم ؐ کے زمانے میں رہنے والے لوگوں کی باطل عقیدے کو سرزنش کرتی ہے۔
اس زمانے کے عرب اپنے معبودوں کے لئے جانوروں کو مختلف انداز سے نذریں مانا کر تے تھے۔ چند اونٹنی کو معبودوں کے لئے چھوڑ دیا کر تے تھے۔ اس طرح چھوڑے گئے اونٹنی میں کوئی دودھ دوہنا نہیں۔ اس قسم کے اونٹ کو بحیرہ کہتے تھے۔
چند اونٹوں کو اپنے معبودوں کے لئے چھوڑدیا کر تے تھے۔ اس پر کوئی سواری نہیں کرنا چاہئے۔ اس قسم کے اونٹ سائبہ کہلاتا تھا۔
ایک اونٹنی لگاتار دو اونٹنیوں کو جنم دے تو اس اونٹنی کو اپنے معبودوں کے لئے چھوڑدیا کر تے تھے۔ اس قسم کے اونٹ کو وصیلہ کہتے تھے۔
ایک اونٹ ایک خاص گنتی میں اونٹنیوں کو حاملہ کر دے تو اس اونٹ کو اپنے معبودوں کے لئے چھوڑ دیا کر تے تھے۔ اس کو حام کہتے تھے۔
ان کے اس عقیدے ہی کو یہ آیت ملامت کر تی ہے۔
148۔ عقل کے خلاف نذریں
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode