Sidebar

16
Thu, May
1 New Articles

 ‏149۔ واپس کر نے والا آسمان

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

 ‏149۔ واپس کر نے والا آسمان

‏اس آیت (86:11) میں آسمان کو واپس کر نے والا آسمان کہہ کر اللہ نے ایک عجیب لقب استعمال کیا ہے۔ 

آسمان ہمیں کیا واپس کر تا ہے تو وہ بے شمار چیزوں کو ہمیں واپس کر تے رہتا ہے۔ 

سمندر سے اور تالابوں سے پانی جذب کر کے اوپر لے جا کر بارش کی شکل میں آسمان ہمیں واپس کر تا ہے۔ یہاں سے بھیجے جانے والے آواز کی لہروں ‏کو آسمان ہمیں کو واپس کر دیتا ہے۔ 

آسمان واپس کر دینے کی صفت رکھنے کی وجہ ہی سے آج ہم ریڈیو جیسے سہولتوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ 

اوپر کی طرف بھیجے جانے والی خبریں ایک مقام پر روکے رکھ کر پھر واپس نیچے کی طرف ہمیں بھیجے جاتے ہیں۔ 

آج مصنوعی سیارے کے ذریعے نشر ہونے والے مناظر ہمیں یہاں آکر پہنچتے ہیں۔

مزید یہ کہ زمین کو جو گرمی چاہئے اس کو وہ سورج سے حاصل کر لیتی ہے۔ جو گرمی آتی ہے اس کو زمین اپنے اندر اگرجمع کر لے تو زمین میں ناقابل ‏برداشت گرمی جاری ہو جائے گا۔ اس لئے زمین اپنے لئے جتنی گرمی ضرورت ہے اس کو لے کر باقی گرمی آسمان کی طرف بھیج دیتی ہے۔ اس ‏طرح آسمان کو بھیجے گئے گرمی کو آسمان منتشر کئے بغیر اپنے پاس جمع کر لیتا ہے۔ جب زمین کو ضرورت سے کم گرمی ہو جا تی ہے تو آسمان جو زمین سے ‏آئی ہوئی گرمی کو جمع کر رکھا تھا اس کو زمین ہی کی طرف بھیج دیتا ہے۔ اس طرح زمین میں انسان جینے کی حد تک گرمی ہمیشگی سے جاری و ساری ‏رہتاہے۔ گرمی کو واپس کر نے کی وجہ سے واپس کر نے والا آسمان کہنا بالکل مناسب ہے۔ 

اوپر سے واپس دینے کی صفت کے ساتھ اللہ نے آسمان بنایا ہے۔ ہم جب غور کریں توہم جان سکتے ہیں کہ اور بھی کئی چیزیںآسمان ہمیں واپس دیتا ‏ہے۔ 

کیا آسمان کو کوئی واپس دینے والا آسمان کا لقب دے سکتا ہے؟وہ بھی چودہ سو سال کے پہلے کہہ سکتا ہے؟ 

اس عظیم الشان سائنسی حقیقت کو لکھنا پڑھنا نہ جاننے والے محمد کہتے ہیں تو بے شک یہ ان کے الفاظ نہیں ہوسکتے۔ انہیں پیدا کر نے والے اللہ ہی کا ‏کلام ہوسکتا ہے۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account