Sidebar

16
Thu, May
1 New Articles

‏152۔ قرآن مجید تحریری انداز میں نہیں اتارا گیا

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏152۔ قرآن مجید تحریری انداز میں نہیں اتارا گیا

‏بعض مسلمان کہتے ہیں کہ قرآن مجید تحریر ی انداز میں اتارا گیاہے۔

قرآن مجید نبی کریم ؐ پر تحریری انداز میں اتارا گیا ، اس طرح کہنے والوں کے لئے یہ آیتیں 2:97، 4:153، 6:7، 7:157، 7:158، ‏‏20:114، 25:5،195، 26:194،، 29:48، 75:16، 75:18، 87:6 انکار کرتی ہیں۔ 

آیت نمبر 6:7 میں کہا گیا ہے کہ’ ’اگر ہم تحریری انداز میں بھی دیتے تو یہ لوگ نہیں مانیں گے‘‘، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ تحریری انداز میں ‏نہیں اتارا گیا۔ 

آیت نمبر 4:153کہتی ہے کہ اہل کتاب تم سے پوچھتے ہیں، آسمان سے تم ان کے لئے ایک کتاب اتاریں۔اس زمانے کے لو گ یہ پوچھنے سے کہ ‏تحریری انداز میں ایک کتاب آسمان سے اترنا چاہئے ، اس سے کسی شک و شبہ کے بغیرہم جان سکتے ہیں کہ وہ تحریری انداز میں نہیں اتارا گیا۔ 

یہ آیتیں (2:97، 26:194) کہتی ہیں کہ یہ کتاب تحریری انداز میں نہیں اتارا گیا، بلکہ جبرئیل نامی فرشتے کے ذریعے نبی کریم ؐ کے دل میں ‏اتارا گیا ہے۔ 

یہ آیتیں 75:16-19 کہتی ہیں کہ تم اپنی زبان کواس کے لئے جلدی جلدی حرکت نہ دو۔اس کو جمع کر نا اور سنانا ہمارا ذمہ ہے۔ پس جب ہم اس ‏کو سنائیں تو تم اس سنانے کی پیری کرو۔ پھر اس کو واضح کر دینا ہمارا ذمہ ہے۔

اگر جبرئیل ؑ قرآن کو تحریر میں دیتے تو نبی کریمؐ اس کو جلد جلد یاد کرنے کی کوشش نہ کرتے۔ جبرئیل ؑ جانے کے بعد ان کی دی ہوئی چیز کو پڑھاکر ‏دل میں اتارلئے ہوتے۔ 

تحریری انداز میں نہ رہنے کی وجہ سے یہ سمجھ کرکہ کہیں بھول نہ ہو جائے نبی کریم ؐ نے اپنی زبان کو جلد جلد حرکت دینے لگے۔یہ آیت کہتی ہے کہ ‏اس طرح عجلت سے حرکت دینے کی ضرورت نہیں، تمہارے دل میں اس کو پیوسط کر نے کو اللہ نے ذمہ لیا ہے۔

تحریری انداز میں قرآن مجید نازل ہی نہیں ہوا، اس کے لئے یہ بھی ایک دلیل ہے۔ 

آیت نمبر 87:6,7 کہتی ہیں کہ ہم تمہیں پڑھ کر سنائیں گے، اسے تم نہیں بھولوگے، سوائے اللہ کی مرضی کے۔ظاہر بھی اور پوشیدہ بھی وہ جانتا ‏ہے۔ 

ہم تمہیں پڑھ کر سنائیں گے، یہ جملہ کہتا ہے کہ قرآن مجید تحریری انداز میں نازل نہیں ہوا۔ تم اس کو بھول نہ پاؤگے کا جملہ مزید اس کو استوار کرتا ‏ہے۔ بھول نہ پانے کی یادداشت عطا ہو نے کی وجہ سے انہیں تحریری اندازکی ضرورت نہیں، یہ بات بھی اس میں شامل ہے۔ 

چنانچہ کسی شک کے بغیر ثابت ہو تا ہے کہ قرآن مجید تحریری انداز میں نازل ہی نہیں کیا گیا۔

نبی کریم ؐ لکھنا پڑھنا نہیں جانتے تھے، اس بات کوقرآن نے کئی آیتوں میں واضح کیا ہے۔ 

اس کے بارے میں جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 312 دیکھئے!‏

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account