Sidebar

01
Tue, Jul
0 New Articles

 ‏154۔ فرشتوں کو نبی بناکر کیوں نہیں بھیجاگیا؟ 

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

 ‏154۔ فرشتوں کو نبی بناکر کیوں نہیں بھیجاگیا؟ 

فرشتوں کو رسول بنا کر بھیجنے کے بجائے انسانوں کو رسول بنا کر کیوں بھیجا گیا، لوگوں کے اس سوال کو یہ آیتیں 6:8,9 ، 17:95، 23:24، ‏‏25:7، 41:14 جواب دیتی ہیں۔ 

لوگوں کی خواہش تھی کہ انسانوں کے بجائے فرشتوں کو رسول بناکران کے ذریعے کتاب بھیجا ہوتا تو ہم ایمان لائے ہوتے۔

لوگوں کا دعویٰ یہی تھا کہ کھانے اور پینے والے انسانوں سے زیادہ ان تمام کمزوریوں سے پاک فرشتے اللہ کے رسول بن کر آئے ہوتے تو انہیں ماننے ‏میں ہمیں کوئی تامل نہیں ہوتا۔ 

اپنے جیسے کھانے اور پینے والا ایک انسان اللہ کا رسول کیسے ہوسکتا ہے، اسی شک و شبہ کی وجہ سے لوگوں نے رسولوں کا انکار کیا۔ انہوں نے یہ کہہ کر ‏انکار کیا کہ وہ اللہ کا رسول نہیں ہے، اس لئے اس نے جو لے آیا تھا وہ بھی کتاب الٰہی نہیں ہے۔ 

اسی وجہ سے اللہ کے رسول انکار کردئے گئے۔ اس کے لئے آیت نمبر 6:8,9، 23:24، 25:7، 41:14 ثبوت ہیں۔ 

ایک فرشتہ اللہ کا رسول بن کر کچھ کھائے پئے بغیر اپنے ساتھ جب جیتا ہے تو اس وقت اس کو اللہ کا رسول ماننا آسان ہے۔ یہ بھی مان سکتے ہیں کہ اس ‏کا لایا ہوا کتاب بھی اللہ ہی کاکلام ہے۔ مندرجہ بالا آیتوں سے ہم ثابت کر چکے ہیں کہ یہی لوگوں کی تمنا تھی۔

اس استدعا کو اللہ نے یوں جواب دیا ہے۔ 

آیت نمبر 6:9 کہتی ہے کہ اگر ہم فرشتہ بھی بھیجیں تو اسے بھی ہم انسان ہی بنا تے۔ 

آیت نمبر 17:95 میں اللہ کہتا ہے کہ اگر زمین میں فرشتے سکون سے چل پھر رہے ہو تے تو ہم انہیں آسمان سے فرشتوں ہی کو رسول بنا کر ‏بھیجتے۔ 

اللہ جواب دیتا ہے وہ لوگ پوچھتے ہیں کہ فرشتے کو رسول بنا کر بھیجو۔ اگر ہم فرشتے کو بھیجنے کا فیصلہ بھی کریں تو اس فرشتے کو انسانی مزاج کے ساتھ ہی ‏بھیجیں گے۔ انسانی مزاج کے ساتھ بھیجے جانے والے کھائیں گے اور پئیں گے۔پھر بھی وہ لوگ وہی سوال اٹھائیں گے جو پہلے کئے تھے۔

‏’’اگر ہم فرشتے کو بھیجنے کا بھی ہے تو اس کو انسانی مزاج کے ساتھ ہی بھیجیں گے‘‘ اللہ کے اس فرمان سے ایک اور حقیقت بھی ہمیں سمجھ میں آتی ‏ہے۔ 

کلام اللہ کو لا کر دینا ہی اگر رسول کا کام ہو تا تو فرشتے کو رسول بنا کر بھیجنے میں کوئی مانع نہیں ہے۔ 

رسول کا کام صرف کلام اللہ کو لا کرلوگوں تک پہنچا نا ہی نہیں بلکہ اس کتاب کے موافق زندگی بسر کر کے لوگوں کو سمجھنانا بھی رسول کا کام ہے، اس ‏لئے فرشتے کو رسول بنا کر بھیجا جا نہیں سکتا۔ فرشتے انسان جیسے زندگی بسر نہیں کر سکتے۔انسان ہی جینے کی طریقے کو واضح کر سکتے ہیں، اور عمل پیرا ہو ‏کر دکھا سکتے ہیں۔ اسی لئے فرشتے کو رسول بنا کر بھیجا نہیں گیا۔ 

کتاب لا نیوالے رسول کتاب کی تعلیمات کو تشریح دے کر عمل پیرا ہو نے کا طریقہ بھی بتاناچاہئے، اسی ایک وجہ سے

آسمان سے کلام اللہ کو کتابی اندازمیں اتارے بغیر

فرشتوں کو رسول بنا کر بھیجے بغیر

انسانوں ہی کو اپنا رسول بنا کر بھیجتا ہے۔ 

اس سے ہم جان سکتے ہیں کہ صرف کتاب ہی نہیں بلکہ اس کی وضاحت بھی کرکے جی کر دکھانے کا کام بھی رسولوں ہی کا ہے۔ 

صرف قرآن ہی کافی ہے، اللہ کے رسول کی وضاحت کی ضروری نہیں کہنے والوں کو اس میں کافی تردید ہے۔ 

اگر قرآن ہی کافی ہو تا تو اللہ فرشتے ہی کو رسول بناکر بھیجتا۔ ایک انسان کو اللہ کا رسول ماننے کے بجائے فرشتے کو اللہ کا رسول ماننا بہت ہی آسان ہے۔ 

قرآن کے احکام کی پیروی کر نے کے ساتھ نبی کریم ؐ کی رہنمائی کی بھی پیروی کرنا چاہئے ، اس کے بارے میں اور زیادہ جاننے کے لئے حاشیہ نمبر ‏‏18، 36، 50، 55، 56، 57، 60، 67، 72، 105، 125، 127، 128،132، 164، 184، 244، 255، 256، 258، ‏‏286، 318، 350، 352، 358، 430وغیرہ دیکھئے!‏

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account