Sidebar

16
Thu, May
18 New Articles

‏ ‏155۔ لکھ نہ سکنے والی اللہ کی باتیں

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏ ‏155۔ لکھ نہ سکنے والی اللہ کی باتیں

‏اللہ کی باتیں یعنی کلمۃ اللہ کا لفظ قرآن مجید میں چار معانی میں استعمال کیا گیا ہے۔

‏1۔ قرآن مجید

‏2۔ پچھلی کتابیں

‏3۔ لوح المحفوظ میں درج کی ہوئی باتیں

‏4۔ ہر ایک لمحہ میں اللہ کی طرف سے آنے والے کروڑوں احکام۔

چوتھی معنی دینے والی آیتوں میں کلمۃ اللہ کے لفظ کو باتیں کا معنی دینے بجائے ہم نے احکام کہہ کر ترجمہ کیا ہے۔ 

وہ آیتیں یہ ہیں: 6:115، 8:7، 10:64، 10:82، 18:109، 31:27، 42:24۔ 

قرآن کی یہ آیتیں 18:109، 31:27 کہتی ہیں کہ ’’اللہ کی باتوں کو لکھنے کے لئے سمندرکے پانی کے مانندبھی روشنائی ہو یا اس جیسے اور سات ‏سمندر کے مانند بھی روشنائی ہوتو بھی کافی نہیں ہوگا۔ 

بعض لوگ اس طرح کہتے ہیں کہ قرآن کی تفسیر لکھنے کے لئے سمندر سارا روشنائی بن جائے پھر بھی تفسیر لکھ کر ختم نہیں ہوگا۔ 

یہ معنی بالکل غلط ہے۔ اللہ نے تو قرآن مجید کو لوگ سمجھنے کے لئے آسان بنا رکھا ہے۔ سمندر کے پانی کے مانند روشنائی سے لکھنے کی حد تک اللہ نے ‏اس کو مشکل انداز سے نہیں اتارا۔ 

ہر ایک لمحہ میں اللہ کی طرف سے آنے والے کروڑوں احکام ہی یہاں اللہ کی باتیں کہا گیا ہے۔ 

ایک لمحہ میں ایک ہی انسان کو دیا جانے والا احکام ہی ہزاروں کے حساب سے موجود ہیں۔ اس کی ہر ایک اعضاء کی حرکت، جسم کی ہر ایک خلیہ کی ‏حرکت، اندرونی اعضاء کی حرکت ، ان جیسے ہزاروں حرکات ایک انسان کے اندر ایک لمحہ میں سرزد ہوجاتے ہیں۔ اس کے لئے سارے احکام اللہ کی ‏طرف سے لگاتار نافذ ہو تے رہتے ہیں۔ 

ایک انسان کو ایک لمحہ کے اندر ہزاروں احکام نافذ ہو تے ہیں تو پوری کائنات میں پیش ہو نے والے کروڑوں کروڑوں واقعات کو اللہ جو پہنچاتا ہے ان ‏احکام کو اگر لکھنا ہوتواس میں کوئی شک نہیں کہ سات سمندر بھی اگرسیاہی بن جائیں توکافی نہیں ہوگا۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account