394َ۔ موسیٰ نبی پر کیا الزام لگا یا گیا؟
اس آیت 33:69 میں کہا گیا ہے کہ موسیٰ نبی کی قوم کہنے کی وجہ سے اللہ نے موسیٰ نبی کوبری کیا۔
موسیٰ نبی کے بارے میں ان کی قوم نے کیا کہا، اس میں دو مختلف رائے پائے جاتے ہیں۔
موسیٰ نبی کی قوم کو کھلی فضا میں نہانے کی عادت تھی۔ لیکن موسیٰ نبی سب سے ہٹ کر تنہائی میں کسی کے نظر میں آئے بغیر نہا تے تھے۔ اس کی وجہ ان کی قوم کہا کرتی تھی کہ موسیٰ نبی کو فتق کی بیماری تھی۔ ایک روز موسیٰ نبی نے اپنے کپڑے تمام اتار کر ایک پتھر پررکھ کر نہانے گئے۔ اس وقت وہ پتھر ان کے کپڑوں کے ساتھ بھاگا۔ جب موسیٰ نبی نے میرے کپڑے میرے کپڑے کہتے ہوئے پانی سے باہر نکلے۔ جب ان کی قوم نے دیکھا کہ انہیں کوئی فتق کی بیماری نہیں ہے۔ نبی کریم ؐ نے فرمایا کہ اسی کی طرف اللہ نے اشارہ کیا ہے۔ اس کو بخاری کی ان حدیثوں 278، 3404، 3407، 3152 میں دیکھ سکتے ہیں۔
موسیٰ نبی اور ہارون نبی جب ایک پہاڑکی چوٹی پر گئے تو وہاں ہارون نبی کی وفات ہوگئی۔ اسے جب موسیٰ نبی نے اپنی قوم کے پاس آکر سنائے تو انہوں نے موسیٰ نبی پر قتل کا الزام لگایا۔نبی کریم ؐ نے فرمایا کہ اس الزام کواللہ نے جبرئیل ؑ کو بھیج کر مٹادیا۔ یہ حدیث حاکم میں جگہ پائی ہے۔ یہ بھی سند یافتہ حدیث ہے۔
ان دونوں وجوہات میں حاکم میں جگہ پائی ہوئی حدیث ہی قابل قبول ہے۔
کیونکہ اللہ کے رسولوں کی ایمانداری، راست بازی اور شائستگی وغیرہ کو متاثر کر نے والی باتیں رسولوں کی تبلیغ کو بگاڑ پیدا کر سکتی ہے۔کوئی جسمانی نقص تبلیغی کام میں مزاحمت نہیں کر سکتی۔ بعض اللہ کے رسولوں کو کئی قسم کی بیماریاں ہوئی ہیں۔ اس سے ان کی تبلیغی کام متاثر نہ ہوا۔
لیکن اللہ کے رسولوں کی نیک نہاد کے خلاف لگانے والی الزام ہی رسالت کے کاموں کو متاثر کر دیتا ہے۔اگر یہ خبر لوگوں میں پھیل جاتا کہ موسیٰ نبی نے قتل کر ڈالا تو ان کی رسالت ہی میں شک پیدا ہو جائے گا۔ اس لئے اس الزام سے اللہ ان کو بری کر نا ہی اہم ہے۔
اس لئے بخاری میں جگہ پائی ہوئی حدیث سے زیادہ حاکم میں جگہ پائی ہوئی حدیث ہی قابل قبول ہے۔
394َ۔ موسیٰ نبی پر کیا الزام لگا یا گیا؟
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode