Sidebar

30
Tue, Apr
29 New Articles

 ‏453۔ جنت کو مٹا کر زمین میں پھر سے بنایاجائے گا

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

 ‏453۔ جنت کو مٹا کر زمین میں پھر سے بنایاجائے گا

‏ان 14:48، 21:104، 39:67 آیتوں میں کہا گیا ہے کہ آسمان اور زمین تمام کو مٹا کر بعد میں پھر سے دوسرے آسمان اور زمین کوپیدا کیا جا ‏ئے گا۔

اگر ایسا ہو تو سوال اٹھ سکتا ہے کی کیا جنت اور دوزخ کو بھی مٹادیا جائے گا؟

کئی حدیثوں میں کہا گیا ہے کہ نبی کریم ؐ معراج کے سفر میں اور بھی کئی موقعوں میں جنت کو دیکھا ہے۔اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جنت پہلے ہی سے ‏پیدا کیا ہوا ہے۔ اور یہ بھی معلوم ہے کہ وہ آسمان میں ہے۔ 

قرآن مجید کہتا ہے کہ شہداء فوراً جنت کو جا ئیں گے اورحدیثیں کہتی ہیں کہ سبز رنگ کے پرندے کی شکل میں وہ جنت میں گھوم پھر کر آئیں ‏گے۔اس سے بھی ہم جان سکتے ہیں کہ جنت پہلے ہی سے تخلیق کیا گیا ہے۔ 

لیکن دنیا فنا ہو نے کے وقت آسمان، زمین، جنت اور دوزخ تمام مٹادیا جائے گا،اس کے بعد پھر سے ایجاد کیا جا ئے گا۔ 

اللہ کا بھی یہی دستور ہے۔ 

پہلے پیدا کر نا ، اسے مٹانا اور پھر اسے پیدا کرنا ، اللہ نے اس بات کو اپنا خصوصی صفت ہی بتایا ہے۔ 

انسان خیال کر سکتا ہے کہ ہم نے ایک چیزکو خرید لیا، اگر وہ ٹوٹ جائے تو کیا دوسرا خرید سکتے ہیں؟ یادوسرا خریدنے کے لئے بہت تکلیف اٹھانا ‏پڑے گا۔لیکن کُن کے حکم سے بنانے کی قدرت رکھنے والے پروردگارکامعاملہ ایسا نہیں ہے۔ اسی لئے وہ مٹانے کے بعد پھر سے پیدا کر نے کو ‏فخرسے کہتا ہے۔ اس کو ان 10:4، 10:34، 27:64، 29:19، 30:11، 30:27، 85:13 آیتوں میں دیکھ سکتے ہیں۔ 

پہلے جیسا کہ کچھ بھی نہیں تھا اسی جیسا حال دنیاپھر سے پائیگا۔ پھر ابتداء سے اللہ پیدا کر یگا۔ اسی بات کو یہ آیتیں کہتی ہیں۔ ہم نے کسی دلیل کو نہیں ‏دیکھا کہ اس میں صرف جنت استثناء ہے۔

پہلے ہی سے جنت پیدا کئے جانے کے باوجود اس جنت کو مٹاکر دوسری جنت بنائی جا ئے گی۔اس جنت ہی کو جنتی لوگ جائیں گے۔ یہی رائے ٹھیک ‏ہے۔ 

یہ آیتیں14:48، 21:104 کہتی ہیں کہ دنیامٹتے وقت آسمان اور زمین مٹادی جائے گی اور پھر سے پیدا کیا جائے گا۔ 

آسمان مٹادی جائے گی میں جنت بھی مٹ جائے گی کا مفہوم موجود ہے۔ آسمان پھر سے پیدا کیا جائے گا میں جنت بھی پھر سے پیدا کیا جائے گا کا ‏مفہوم موجود ہے ۔ 

ان 3:133، 57:21 آیتوں میں کہا گیا ہے کہ آخرت میں نیک لوگوں کو جو جنت حاصل ہو گی وہ آسمان کی جنت سے بہت ہی اعلیٰ ہو گی۔ 

اس سے معلوم ہو تا ہے کہ آسمان میں اب جو جنت موجود ہے وہ الگ ہے اور آسمانوں اور زمین کو اندر سمیٹے ہوئے بڑی وسعت والی جنت الگ ہے۔ 

ہم سب جانتے ہیں کہ دنیا مٹائے جا نے کے بعد انسانوں کو پھر سے زندہ کیا جا ئے گا۔ اس 20:55آیت میں کہا گیا ہے کہ وہ زمین ہی سے اٹھائے ‏جائیں گے۔ 

زمین ہی سے انسان پھر سے اٹھائے جائیں گے، اس کے لئے دلیل موجود ہے۔جہاں تک ہم جانتے ہیں ہمیں کوئی دلیل نہیں ملی کہ اٹھائے جا نے ‏کے بعد اوپر کو لے جائے جائیں گے۔ 

یہ آیتیں 7:25، 18:47,48، 20:55، 20:105-108، 30:25، 39:68,69، 54:6-8، 71:17,18 بالکل واضح ‏طور پر کہتی ہیں کہ اب جو جنت بنایا جائے گا وہ زمین پر ہی قائم کیا جائے گا۔

ان دلیلوں کو مرتب کرکے دیکھنے کے بعد معلوم ہو تا ہے کہ آسمان، زمین،جنت اور دوزخ وغیرہ تمام مٹ جائے گا، مٹ جانے کے بعد آسمان ایک ‏الگ آسمان اور زمین ایک الگ زمین میں بدل جائے گا۔ انسان زمین سے اٹھائے جا نے کی وجہ سے وہیں پر جنت بنائی جائے گی اور وہ زمین آسمان اور ‏زمین سے بہت بڑی ہوگی۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account