Sidebar

30
Tue, Apr
29 New Articles

 ‏455۔ بائبل کی نظر میں کس کوذبح کیاگیا؟ 

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

 ‏455۔ بائبل کی نظر میں کس کوذبح کیاگیا؟ 

‏ابراھیم نبی اپنے دونوں بیٹوں اسمٰعیل ، اسحاق میں سے اسمٰعیل ہی کو ذبح کر نے کے لئے تیار ہو ئے، اس طرح مسلمانوں کا عقیدہ ہے۔ اس کے ‏متعلق ان11:71، 37:102 آیتوں میں کہا گیا ہے۔

اس کے بارے میں حاشیہ نمبر 223 میں تشریح کی گئی ہے۔

عیسائی سمجھتے ہیں کہ ابراھیم نبی جس کو ذبح کر نے کے لئے آگے بڑھے وہ اسمعیل نہیں تھے بلکہ اسحاق ہی تھے۔ان لوگوں کا دعویٰ ہے کہ بائبل ‏میں بھی ایساہی لکھا ہوا ہے۔ اس لئے وہ لوگ اس کی حقیقت کو صاف طور سے سمجھ لینا ضروری ہے۔ 

اگر بائبل میں اس طرح لکھا بھی گیا ہو تو بعد کے زمانے میں بدل دیا گیا ہوگا۔اسحاق کو ذبح کر نے کے لئے لے جا یا گیا ہی تو ان کے جانشین مسیح کو ‏اس میں فضیلت ہے۔ اسماعیل کو ذبح کر نے کے لئے لے جایا گیا کہنے سے وہ فضیلت نبی کریم ؐ کو پہنچ جاتی ہے۔ اسی ڈر سے مذہبی پیشواؤں نے بائبل ‏میں اپنی دست درازی دکھا کر لکھ لیا کہ ذبح کر نے کو لے جانے والے اسحاق ہی تھے ۔

بائبل کو ذرا غور سے پڑھنے والے اس کو جان سکتے ہیں۔اسحاق ذبح ہو نے کو کہنے والی آیتوں کو دیکھو۔ 

‏1۔ ان باتوں کے بعد یوں ہوا کے خدانے ابرہام کو آزمایا اور اسے کہا اے ابرہام اس نے کہا میں حاضر ہوں۔

‏2۔ تب اس نے کہا کہ ثو اپنے بیٹے اصحاق کو جو تیرا اکلوتا ہے اور جسے تو پیار کرتا ہے ساتھ لیکر موریا کے ملک میں جا اور وہاں اسے پہاڑوں میں سے ‏ایک پہاڑ یرجو میں تجھے بتاوں گا سوقتنی قربانی کے طور پر چڑھا۔

‏1پیدایش 22:1,2 

‏12۔ پھر اسنے کہا کہ تو اپنا ہات لڑکے پر نہ چلا ااور نہ اس سے کچھ کر کیوں کہ اب میں جان گیا کہ تو خدا سے ڈرتا ہے اسلئے کہ تو نے اپنے بیٹے کو بھی جو ‏تیرا اکلوتا ہے مجھ سے دریغ نہ کیا۔

‏1پیدایش22:12 

یہی بائبل میں اسحاق کوذبح کر نے کی دلیل ہے۔ 

ان آیتوں میں ذبح ہو نے والے اسحاق کہا جا نے کے باوجود ان کا لقب اکلوتابیٹا کہلایا جاتا ہے۔ 

ابرہام ذبح کر نے کی کوشش کر تے وقت اگر ایک ہی بیٹا ہوتا تو اسی وقت ہم اسے اکلوتاکہہ سکتے ہیں۔ 

اگر اسحاق بڑا بیٹا ہو تا توہی یہ ممکن ہے۔ اگر اسماعیل بڑا بیٹا ہوتا اور اسحاق چھوٹا بیٹا ہوتا تواسحاق ایک ہی بیٹا نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ ان کے ساتھ اسماعیل ‏بھی رہنے سے ویسا کہہ نہیں سکتے۔ 

بڑا بیٹا جو ہے وہی ایک ہی بیٹا ہو سکتا ہے۔ 

ان آیتوں کو دیکھئے!

‏16۔ اور جب ابرام سے ہاجرہ کے اسمٰعیل پیدا ہوا تب ابرام چھیاسی برس کا تھا۔ 

‏1پیدایش16:16 

‏24۔ ابرہام ننا نوے برس کا تھا جب اسکا ختنہ ہوا۔

‏25۔ اور جب اسکے بیٹے اسمٰعیل کا ختنہ ہواتو وہ تیرہ برس کا تھا۔

‏26۔ ابرہام اور اسکے بیٹے اسمٰعیل کا ختنہ ایک ہی دن ہوا۔

‏1پیدایش17:24-26 

‏4۔ابرہام نے خدا کے حکم کے مطابق اپنے بیٹے اصحاق کا ختنہ اس وقت کیا جب وہ آٹھ دن کا ہوا۔

؂

‏5۔ اور جب اسکا بیٹا اصحاق اسے پیدا ہوا تو ابرہام سو برس کا تھا۔

‏1پیدایش21:4,5 

ان آیتوں سے کیامعلوم ہو تا ہے؟ 

یہ آیتں کہتی ہیں کہ ابرہام کی چھیاسی عمر میں انہیں اسمعیل پیدا ہوئے۔ اور ان کی سوویں سال میں اسحاق پیدا ہوئے۔ یعنی اسماعیل سے اسحاق چودہ ‏سال چھوٹے تھے۔

چودہ سال تک اسماعیل ہی ابراھیم کے ایک ہی بیٹا ، یعنی ایکلوتارہے۔ اسحاق کسی موقع میں ایک ہی بیٹا نہ رہے، اور رہ بھی نہیں سکتے۔ ایسے میں ‏اسماعیل جو ایک ہی بیٹا رہے اس کو بدل کر جان بوجھ کر اسحاق کا نام ڈالا گیا ہے۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ وہ بدلتے وقت ایک ہی بیٹا کا لفظ کو ‏بدلنا بھول گئے اور پھنس گئے

اس لئے ذبح کر نے کے لئے لے جانے والے اسما عیل ہی تھے۔ اس کے ذریعے نبی کریم ؐ کو عظمت آجائے گی سمجھ کر اسماعیل کے نام کو مٹا کر اس ‏جگہ پر اسحاق کا نام درج کر دیا گیا۔ ہمیں اس ایک ہی بیٹا کے لفظ سے ثابت ہوتا ہے۔ 

اس طرح کہہ کر دھوکہ نہیں دے سکتے کہ اسماعیل کنیز کو پیدا ہوئے ، اس لئے وہ بیٹے کی حیثیت کو پا نہیں سکتے ۔ کیونکہ نیچے کی یہ آیت واضح طور پر ‏کہتی ہے کہ اسماعیل اور اسحاق دونوں ابراھیم کی اولاد ہیں۔

ابرہام کو اسحاق جس طرح بیٹے تھے اسی طرح اسماعیل بھی ان کے بیٹے تھے۔ یہی اس آیت میں وضاحت سے کہی گئی ہے۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account