Sidebar

30
Tue, Apr
29 New Articles

‏467۔ یحیےٰ نامی کوئی نہیں تھا

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏467۔ یحیےٰ نامی کوئی نہیں تھا

‏اس 19:7کی آیت میں اللہ فرماتا ہے کہ زکریا نبی کی ضعیفی حالت میں انہیں اللہ نے ایک بیٹا نوازا۔ 

بچے کو نام رکھنا وہ اللہ کے لئے اتنا ضروری کام نہیں ہے۔وہ انسان کے لئے بھی مشکل کام نہیں ہے۔ اللہ نے جب بچہ عطا کردیا توکیا زکریا نبی خود نام ‏نہیں رکھ سکتے تھے؟

ایسا نام آج تک کسی کو رکھا نہیں گیا، اس حقیقت کو کہنے کے لئے اللہ ہی نے ان کونام بھی رکھا۔ 

قرآن مجید اللہ کا کلام ہے، اس کو ثابت کر نے کے لئے یہی ایک آیت کافی ہے۔ 

زکریا نبی کو لڑکا عطا کر تے وقت ہی اللہ نے اس کا نام بھی یحیےٰ کہہ کر عطا کر تا ہے۔ اور کہتا ہے کہ یہ نام اب تک کسی کو رکھا نہیں گیا۔ 

اس نام کو اس سے پہلے کسی کو رکھا نہیں گیا ، اس بات کو اس دن بھی سہی اور آج بھی سہی کوئی نہیں کہہ سکتا۔ 

جب ایک انسان اس طرح کہنا ہو تو اس کو دنیا بھر کی ہر زبان معلوم ہو نا چاہئے۔ اس وقت تک دنیا میں پیداہو نے والے اور مرنے والے ہرشخص کا ‏نام بھی اسے معلوم ہو نا چاہئے۔ کروڑوں لوگوں کے نام میں یحیےٰ نامی کوئی شخص نہیں رہا، اس کو یقین کے ساتھ جاننے کے بعد ہی اس طرح کوئی ‏کہہ سکتا ہے۔ 

آج کے کمپیو ٹری زمانے میں بھی اس طرح کوئی انسان کہہ نہیں سکتا۔ دینا میں بسے ہوئے لوگ اور مرے ہوئے لوگ ، ہر انسان کے ناموں کو وہ ‏بھی درج نہیں کرسکتا۔ 

یحیےٰ نامی کوئی شخص اس سے پہلے کوئی نہیں رہا، اس خبر کو کم از کم دو ہزار سال کے پہلے ہی زکریا نبی کو اللہ نے فرمادیا۔

یہ کہنے کے بعد کہ یحیےٰ کے نام سے کوئی نہیں رہا،دنیا میں کسی زمانے میں کسی قدیم کتاب میں اگر معلوم ہوا کہ یحیےٰ کے نام سے کوئی تھاتو یہ آیت ‏جھوٹی ہو جائے گی۔

نبی کریم ؐ نے اس طرح اپنی قیاس سے کہہ نہیں سکتے کہ زکریا نبی کے پاس اللہ نے اس طرح کہا تھا۔اگر اس طرح قیاسی طور پر کہنے کا ارادہ ہو تااور ‏کہیں کوئی یحیےٰ نامی شخص مل جاتا تو کیا ہوگا! اس طرح کا شک انہیں بولنے سے روک دیا ہوتا۔

ایسے ایک نام سے اس سے پہلے کوئی نہیں رہا، اس کو صرف اللہ ہی کہہ سکتا ہے۔ 

مزید یہ کہ زکریا نبی کے پاس اللہ نے اس طرح کہنے کے بارے میں یہودو نصاریٰ کی کتابوں میں بھی نہیں ہے۔ اسکے باوجود قرآن مجید کہتا ہے تواس ‏میں کوئی شک نہیں کہ یہ اللہ ہی کاقول ہے۔ 

اللہ نے اس کو ثابت کر نے ہی کے لئے ایسا کہا ہو گا کہ میں ہر چیز کا جاننے والا ہوں۔ 

کوئی بھی شخص کسی بھی زمانے میں آزماکر دیکھ لیں۔ ایسے ایک نام سے اس سے پہلے کسی کو تم دکھا نہیں سکتے۔ اس طرح اللہ کا یہ اعلان ہے۔ 

کسی بھی زمانے میں یہ نہیں رہا۔ اس طرح نہیں رہا کہنا بہت ہی مشکل ہے۔ کیونکہ ہم جانے بغیر اگر کوئی رہ گیا تو ہماری عزت کی کوئی خیر نہیں۔ 

اللہ ہی اس طرح پوری یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہے۔ 

اس آیت کو جھوٹاثابت کرنے کے لئے عیسائیوں نے یحیےٰ نام کے شخص کی بہت تلاش کی۔ اگرایسا کوئی ہوگا تو اسی کے ذریعے اسلام کو جھوٹا ثابت ‏کرنے کا ارادہ تھا۔ لیکن وہ تلاش نہیں کر سکے۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account