Sidebar

21
Tue, May
49 New Articles

 ‏468۔ آزمائش سے راضی ہو کر سچائی ثابت کر نا

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

 ‏468۔ آزمائش سے راضی ہو کر سچائی ثابت کر نا

‏ان 7:184، 15:6، 23:70، 34:8، 34:46، 37:36، 44:14، 52:29، 68:2، 68:51، 81:22 آیتوں میں اللہ فرماتا ‏ہے کہ نبی کریم ؐ کے دشمن انہیں دیوانہ کہا تھا۔

اس طرح اکثر صوفیوں کو لوگوں نے دیوانہ کہا ہے۔ ان تنقیدوں کو صوفیاں کبھی جواب نہیں دیتے۔ کیونکہ اگر جواب دیاگیا تو انہیں آزمائش میں ‏مبتلا کر نا ضروری ہو جا ئے گا۔اس وقت ان کی حقیقت کھل جائے گی۔ اس لئے صوفی لوگ اس تنقید پر دھیان نہیں دیتے۔ 

عام طور سے یہ صوفیاں لوگوں کے درمیان تصوف کے نام سے بکواس کیا کرتے ہیں۔ ماننے کے ناقابل جھوٹ بولتے ہیں۔ ان کی ان باتوں کو اگر ‏کوئی نفسیاتی ڈاکٹر تحقیق کر ے یاانہیں پوری طرح سے آزمایا جائے تو معلوم ہو جا ئے گاکہ وہ کس انداز سے دلی امراض میں مبتلا ہیں۔ اس لئے وہ کسی ‏آزمائش کے لئے تیار نہیں ہوں گے۔ 

ان لوگوں کا کہنا ہے کہ اللہ اور روح ان سے بات کرتے ہیں۔ اسی سے ہم معلوم کر سکتے ہیں کہ ان کا دل کس حد تک بگڑ چکا ہے۔نفسیاتی ماہروں کا ‏کہنا ہے کہ یہی بات اس کو دلیل ہے۔ 

جب نبی کریم ؐ نے کہا کہ مجھے اللہ کی طرف سے وحی آتی ہے تو وہ جھوٹ نہیں تھا۔ لیکن دشمنوں نے تنقید کر نے لگے کہ ذہنی پراگندگی کی وجہ سے وہ ‏اس طرح کہتے ہیں۔ 

اس طرح تنقید کر تے وقت دوسروں کی آزمائش کے لئے 

ڈرکر کہیں چھپ جانے کی طرح نبی کریمؐ نے چھپے نہیں تھے۔ 

بلکہ انہوں نے کہا کہ تم کسی بھی طرح سے مجھے آزما سکتے ہو۔ اس 34:46آیت میں اللہ حکم دیتا ہے کہ اس طرح للکارو۔ 

نبی کریم ؐ نے اعلان کیاکہ ایک ایک یا دو دو آؤ! مجھ سے سوال کرکے آز ما کر دیکھ لو کہ کیا مجھے دیوانگی ہے۔ تم لوگوں کی آزمائش کو میں ساتھ دیتا ‏ہوں۔ اس آزمائش میں تم خود جان لو گے کہ مجھے کسی قسم کی ذہنی پراگندگی نہیں ہے۔

انہوں نے یہ کہہ کر اجتناب کر دیا کہ ایک ایک اور دو دو کر کے جو آئے انہوں نے اسلام قبول کر لیا۔ اگر ہم اس شخص کو آزمانے جائیں تو ہم بھی ‏اس کے دین کواختیار کر نے کی نوبت آجائے گی۔ 

دنیا میں اپنے آپ کو آزمائش کے لئے سونپنے کو آگے آنے والے ایک ہی بزرگ ہستی نبی کریم ؐ ہی تھے۔یہی بات ان کی رسالت کے لئے بہت بڑی ‏دلیل ہے۔ 

نبی کریم ؐ نے جب اپنے کو رسول کہا تو اپنے خلاف اٹھائے جانے والے تمام تنقیدوں کو کیسے سامنا کیا، اس کو اور زیادہ جاننے کے لئے حاشیہ نمبر ‏‏212دیکھئے!

نبی کریم ؐ پر جادو کرکے اس کے ذریعے آپ دل کے مریض بن گئے، اس طرح کہنے والوں کو یہ آیتیں سخت تنبیہ ہے۔ نبی کریم ؐ کو کسی قسم کی دیوانگی ‏نہیں، یہ جملہ بہت ہی سخت انداز سے کہتی ہے کہ آپ ذرہ بھر بھی دلی مریض سے متاثر نہیں ہوئے۔ 

نبی کریم ؐ نے جادو کے ذریعے کیادلی مریض بن گئے، اس کے بارے میں اور زیادہ جانکاری کے لئے ان 28، 285، 357، 468، 495، ‏‏499 وغیرہ حاشیہ نمبروں کو دیکھئے!

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account