Sidebar

25
Thu, Apr
17 New Articles

496۔ غار والوں کی گنتی بعض لوگ جانتے ہیں کا مطلب کیا ہے؟

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

496۔ غار والوں کی گنتی بعض لوگ جانتے ہیں کا مطلب کیا ہے؟

اس آیت 18:22میں اللہ فرماتا ہے کہ غار والے کتنے تھے کے بارے میں اس زمانے کے لوگوں کے درمیان چند رائے پائی جاتی تھی۔

وہ لوگ اپنے ساتھ لے جا نیوالے کتے کو ملا کر چار کہتے تھے، کتے کے ساتھ ملاکر چھ کہتے تھے، کتے کے ساتھ ملا کرآٹھ کہتے تھے، اسطرح تین قسم کی رائے پائی جاتی تھی۔ ان کے تعداد کو اللہ ہی جانتا ہے کہہ کر اللہ واضح طور پر کہتا ہے کہ ان تینوں کی گنتی غلط ہے۔

ٹھیک گنتی صرف اللہ ہی جانتا ہے، اتنا کہہ کر اللہ نے رکا نہیں، اس کے ساتھ ہی اللہ کہتا ہے کہ ان کی گنتی کو بعض لوگوں کے سوادوسرا کوئی نہیں جانتا۔

ایسا کیوں کہا گیا ہے کہ آدمیوں میں چند لوگ جانتے ہیں ؟ اللہ نے کہہ دیا کہ آدمیوں نے جو جان رکھا تھا وہ تینوں گنتی غلط ہیں ۔ اس لئے ایسا ہی تو کہنا تھا کہ آدمیوں میں کوئی نہیں جانتا؟

اس طرح بھی شک پیدا ہو سکتا ہے۔

نبی کریم ؐ کے زمانے میں اور ان کے بعد بھی لوگوں کو ٹھیک گنتی معلوم نہیں، اس کے باوجودجو غار والے غار میں مرے پڑے تھے اس کو سامنے دیکھ کر ان پر ایک عبادت گاہ بنانے والوں کو تو ٹھیک گنتی معلوم ہوئی ہوگی۔

اگر کہا جا تا کہ صرف اللہ ہی کو معلوم ہے توکوئی بھی پوچھ سکتا ہے کہ وہ مرنے کے بعد لاشوں کو دیکھنے والوں کو تو ٹھیک گنتی معلوم ہوگا؟ اس کو رفع کر نے کے لئے ہی اللہ نے اس طرح کہا ہوگا۔

عام طور سے بعض لوگوں کو ٹھیک گنتی معلوم ہو گیا تو وہ گنتی ان بعض لوگوں کے ذریعے سے تمام لوگوں کو معلوم ہوجا تی ہے۔ یہ ایسے ہی جاری نہیں رہے گا کہ صرف کم لوگوں کومعلوم ہے۔

اس زمانے میں زندگی بسر کر کے جو انتقال کر گئے وہ جانتے تھے، اسی کو اللہ نے فرمایا ہے۔مرے ہوئے لو گ جو جانتے تھے اس ٹھیک گنتی کو دوسرا کوئی نہیں جان سکتا۔ اس لئے اس گنتی کو جاننے والے بہت کم ہی پائے جائیں گے۔ اس طرح مناسب لفظوں کو استعمال کر نابھی ایک دلیل ہے کہ یہ حکمت والے پروردگار ہی کا کلام ہے۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account